اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے مستقبل کے فیصلے کیلئے ووٹنگ

اپ ڈیٹ 17 ستمبر 2019
نیتن یاہو نے اپنی اہلیہ کے ہمراہ ووٹ کاسٹ کیا  — فوٹو: رائٹرز
نیتن یاہو نے اپنی اہلیہ کے ہمراہ ووٹ کاسٹ کیا — فوٹو: رائٹرز

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی قسمت کے فیصلے کے لیے اسرائیل میں انتخابات جاری ہیں جہاں نیتن یاہو نے انہیں بہت ہی سخت مقابلہ قرار دے دیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اگر ان انتخابات میں کامیابی حاصل ہوجاتی ہے تو بینجمن نیتن یاہو اسرائیل کے طویل المدت وزیراعظم بن جائیں گے۔

نیتن یاہو اپنی اہلیہ کے ہمراہ ووٹ ڈالنے کے لیے پولنگ اسٹیشن پہنچے، جہاں انہوں نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے اسرائیلی عوام سے درخواست کی کہ وہ بڑی تعداد میں نکلیں اور ووٹ ڈالیں۔

خیال رہے کہ رواں برس ہی کرپشن چارجز سامنے آنے کے بعد اسرائیلی وزیر کو ان کے عہدے سے ہٹادیا گیا تھا تاہم قبل از وقت انتخابات میں ان کی جماعت نے ایک مرتبہ پھر کامیابی حاصل کی تھی اور وہ آئندہ 6 ماہ کے لیے دوبارہ وزیر اعظم منتخب ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: اسرائیل نے انتخابات سے 2 روز قبل نئی آبادکاریاں منظور کرلیں

یہ بھی یاد رہے کہ اسرائیل میں انتخابات رواں برس نومبر میں شیڈول تھے تاہم کرپشن چارجز سامنے آنے کے بعد یہ انتخابات اپریل میں ہی منعقد کرلیے گئے تھے۔

اسرائیل میں عام انتخابات 5 نومبر 2019 کو منعقد ہونا تھے تاہم اسرائیلی وزیراعظم پر بدعنوانی کے الزامات اور راسخ العقیدہ یہودیوں سے متعلق قومی خدمات کے بل پر حکومتی اراکین میں اختلافات کے باعث الیکشن قبل از وقت کرانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

نیتن یاہو نے ووٹ ڈالنے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ان انتخابات میں مقابلہ بہت سخت ہوگا‘۔

یہ بھی دیکھیں: 'اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال ہو ہی نہیں سکتے'

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں آپ کو یقین دلواسکتا ہوں کہ ان انتخابات میں مقابلہ بہت ہی کڑا ہوگا۔

نیتن یاہو کے حریف سابق فوجی سربراہ بینی گینٹز نے اپنے ہوم ٹاؤن روشین ہائین میں ووٹ کاسٹ کیا اور اس موقع پر انہوں نے ملک سے کرپشن اور انتہا پسندی کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے اپنی اہلیہ کے ہمراہ ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نئی امید چاہتے ہیں، آج ہم تبدیلی کے لیے ووٹنگ دے رہے ہیں‘۔

مزید پڑھیں: نیتن یاہو کا وادی اردن کو اسرائیل میں شامل کرنے کا اعلان

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’ہم بغیر کسی کرپشن ور انتہاپسندی کے یہاں تبدیلی لانے اور نئی امید پیدا کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے‘۔

واضح رہے کہ اسرائیل میں پولنگ کا آغاز صبح 7 بجے ہوا جبکہ کچھ علاقوں میں یہ رات 10 بجے تک جاری رہے گا۔

اسرائیل کی 120 نشستوں کی پارلیمنٹ کے اراکین کے انتخابات کے لیے مجموعی طور پر 64 لاکھ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں