یہ تو اب کافی حد تک لوگوں کو معلوم ہوچکا ہے کہ جسمانی وزن میں اضافہ صحت کے لیے اچھا نہیں ہوتا، مگر یہ اضافی چربی مجموعی صحت کے لیے کتنی تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔

درحقیقت طبی ماہرین تو اسے صحت کے لیے بہت زیادہ خطرناک قرار دیتے ہیں جو متعدد جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

جی ہاں واقعی موٹاپا متعدد امراض کا باعث بن سکتا ہے، جن میں سے کچھ تو واضح ہوتی ہیں، جبکہ کچھ طویل المعیاد بنیادوں پر سامنے آتی ہیں۔

بیشتر افراد اس سے نجات کے لیے ڈائٹنگ کو ترجیح دیتے ہیں حالانکہ عام طور پر یہ طریقہ کار زیادہ کارآمد ثابت نہیں ہوتا، بلکہ الٹا جسمانی وزن میں اضافے کا امکان ہوتا ہے۔

مگر اچھی بات یہ ہے کہ جسمانی وزن میں کمی لانا بغیر ڈائٹنگ کے بھی ممکن ہے اور اس کے لیے آپ درج ذیل آسان طریقے آزما سکتے ہیں۔

آرام سکون سے کھائیں

20 منٹ کا ٹائمز سیٹ کریں اور نوالہ اچھی طرح چبانا شروع کریں، یہ جسمانی وزن میں کمی یا موٹاپے سے نجات کے لیے چند بہترین عادات میں سے ایک ہے اور پیچیدہ غذائی پلان کی بھی ضرورت نہیں ہوتی۔ غذا میں موجود ہر چیز کو اچھی طرح چبائیں اور چھوٹے نوالے کو ترجیح دیں کیونکہ اس سے خوراک سے اچھی طرح لطف اندوز ہونے کے ساتھ جسم میں پیٹ بھرنے کا احساس دلانے والے ہارمونز کو حرکت میں لانا آسان ہوتا ہے، بہت تیزی سے کھانے کے نتیجے میں معدے کو دماغ کو یہ بتانے کا وقت نہیں ملتا کہ وہ بھر چکا ہے اور اس کے نتیجے میں لوگ زیادہ کھالیتے ہیں۔

زیادہ نیند

ہر رات ایک گھنٹہ اضافی نیند ایک سال میں جسمانی وزن میں 4 کلو تک کمی لانے میں مدد دے سکتی ہے، یہ بات امریکا کی مشی گن یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں سامنے آئی تھی۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ بیٹھے رہنے اور بے مقصد کھانے کی جگہ نیند کو دینا مجموعی کیلوریز میں 6 فیصد تک کمی لانے میں مدد دیتا ہے، نتائج کا اطلاق ہر فرد پر مختلف ہوسکتا ہے مگر نیند ایک اور طریقے سے بھی مدد دے سکتی ہے، کیونکہ ایسے شواہد موجود ہیں کہ 7 گھنٹے سے کم نیند سے کھانے کی خواہش بڑھ جاتی ہے اور بھوک زیادہ لگتی ہے۔

پھلوں اور سبزیوں کو ترجیح

پھلوں اور سبزیوں کا زیادہ استعمال جسمانی وزن میں کمی کا ایک بہترین ذریعہ ہے، ان دونوں میں فائبر اور پانی کی زیادہ مقدار پیٹ کو کم کیلوریز میں بھرنے میں مدد دتی ہے۔

یخنی

دن میں ایک بار یخنی پینا مجموعی کیلوریز کی تعداد میں کمی لانے میں مدد دیتا ہے، یخنی کا سوپ کھانے کے آغاز پر پینا کھانے کی اشتہا کو کم کرتا ہے اور کھانے کی رفتار میں کمی آتی ہے۔

اجناس

جو، گندم اور براﺅن چاول وغیرہ کا استعمال خاموشی سے جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد دیتا ہے، یہ طریقہ کار کم کیلوریز میں پیٹ بھر دیتا ہے اور کولیسٹرول میں بہتری کا بھی امکان ہوتا ہے۔

میٹھے مشروبات سے گریز

سوڈا یا دیگر میٹھے مشروبات کی جگہ پانی یا زیرو کیلوریز مشروبات کو دے دیں جس سے جسم 10 چائے کے چمچ چینی کو ہضم کرنے سے بچ جائے گا، لیموں، پودینا یا اسٹرابیری سے پانی کا ذائقہ بہتر بناسکتے ہیں۔ میٹھے مشروبات میں موجود سیال چینی جسم کے پیٹ بھرنے کے معمول کے احساس کو بائی پاس کرجاتی ہے اور زیادہ کیلوریز جسم کا حصہ بن جاتی ہیں۔

پتلے اور لمبے گلاس کو ترجیح

جی ہاں چھوٹے مگر زیادہ چوڑے گلاس کی جگہ لمبے مگر پتلے گلاس کو دینا ڈائٹنگ کے بغیر سیال کیلوریز اور جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد دے سکتا ہے، کیونکہ اس طرح کے گلاس کا استعمال جوس، سوڈا یا کسی بھی مشروب کی مقدار کو 25 سے 30 فیصد تک کم کردیتا ہے۔

سبز چائے

سبز چائے پینے کی عادت بھی ممکنہ طور پر جسمانی وزن میں کمی کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے۔ کچھ تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اس مشروب کا استعمال جسم کی کیلوریز جلانے کی صلاحیت کو عارضی طور پر بڑھانے میں مدد دیتا ہے، جس کی وجہ اس میں موجود اجزا ہیں، کم از کم یہ سافٹ ڈرنکس کے مقابلے میں جسم کو زیادہ تازہ دم کردیتا ہے اور وہ بھی بہت کم کیلوریز میں۔

یوگا

ایسی خواتین جو یوگا کی عادی ہوتی ہیں، ان میں جسمانی وزن میں اضافے کا امکان دیگر سے کم ہوتا ہے۔ ایک تحقیق میں یہ بات بتائی گئی اور اس کی وجہ یہ ہے کہ یوگا کرنے والے کھانے کے حوالے سے زیادہ باشعور سوچ رکھتے ہیں، جس سے بسیار خوری کی روک تھام میں مدد مل سکتی ہے۔

گھر میں کھانے کو ترجیح

گھر کے بنی غذاﺅں کا ہفتے میں کم از کم 5 بار استعمال بھی جسمانی وزن میں کمی میں مدد دیتا ہے، کیونکہ باہر کی غذائیں زیادہ چکنائی اور کیلوریز سے بھرپور ہوسکتی ہیں، جس کا نتیجہ موٹاپے کی شکل میں نکلتا ہے۔

منٹ چیونگم چبائیں

بغیر مٹھاس والی چیونگم جس میں منٹ کا تیز ذائقہ موجود ہو، اس وقت چبائیں جب آپ کو لگے کہ آپ بازار سے کچھ کھانا چاہتے ہیں یا بس کچھ کھانا چاہتے ہیں۔

چھوٹے سائز کی پلیٹ

12 انچ کی پلیٹ کی بجائے 10 انچ کی پلیٹ کا استعمال خودکار طور پر کم کھانا یقینی بنادیتا ہے، ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بڑی پلیٹوں میں لوگ زیادہ سے زیادہ کھانا نکال کر کھالیتے ہیں، پلیٹ یا ڈونگے کا حجم کم کرکے روزانہ 100 سے 200 کیلوریز کم کی جاسکتی ہیں اور سال بھر میں 3 سے 5 کلو تک وزن میں کمی لانا بھی ممکن ہوسکتا ہے۔

اعتدال ضروری ہے

دبلے پتلے یا جسمانی وزن میں کمی لانے میں کامیاب افراد اعتدال میں رہ کر کھانے کے عادی ہوتے ہیں کیونکہ اس سے جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنا آسان ہوجاتا ہے۔

گوشت کا کم استعمال

ضروری نہیں کہ بس سبزیوں تک محدود ہوجائیں مگر گوشت کا استعمال کم کرنا جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد دیتا ہے، دالوں، سبزیوں، گریاں اور بیج وغیرہ سے بھی جسم کو اہم غذائی اجزا مل جاتے ہیں مگر گوشت بھی ضروری ہوتا ہے تو استعمال کم کریں یعنی اعتدال میں رہ کر کھائیں۔

سو کیلوریز زیادہ جلائیں

ایک سال میں 2 سے 3 کلو وزن کم کرنا چاہتے ہیں اور وہ بھی بغیر ڈائٹنگ کے تو روزانہ سو کیلوریز زیادہ جلانا شروع کردیں، اس کے لیے ایک میل چہل قدمی کریں، 30 منٹ تک گھر کی صفائی یا 10 منٹ تک جاگنگ وغیرہ مدد دے سکتے ہیں۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں