ہیڈ کوچ مصباح کو مکمل سپورٹ کریں گے، وقار یونس

اپ ڈیٹ 20 ستمبر 2019
وقار یونس نے سری لنکن ٹیم کے دورہ پاکستان کو پاکستان میں عالمی کرکٹ کی بحالی کے لیے اہم قرار دیا — فائل فوٹو: اے ایف پی
وقار یونس نے سری لنکن ٹیم کے دورہ پاکستان کو پاکستان میں عالمی کرکٹ کی بحالی کے لیے اہم قرار دیا — فائل فوٹو: اے ایف پی

قومی کرکٹ ٹیم کے نئے باؤلنگ کوچ وقار یونس نے مصباح الحق کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ٹیم کی بہتری کے لیے ہیڈ کوچ کو مکمل سپورٹ کریں۔

سری لنکا کے خلاف سیریز کی تیاریوں کے سلسلے میں لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں لگائے گئے کیمپ کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وقار یونس نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں نیا نظام آیا ہے، نئے کوچز آئے ہیں، نئی سوچ آئی ہے اور کافی چیزیں بدلی ہیں لہٰذا ہماری کوشش پاکستان کرکٹ کو بہتر کرنے کی ہے۔

مزید پڑھیں: قومی ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر کو نئی نوکری مل گئی

انہوں نے کہا کہ میری کوشش ہے کہ کسی قسم کا تنازع کھڑا نہیں کیا جائے اور میری کوشش ہو گی کہ پاکستان کی ٹیم اور باؤلنگ لائن بہتر سے بہتر کارکردگی دکھائے اور فتوحات حاصل کرے۔

وقار نے سری لنکن ٹیم کے دورہ پاکستان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ مستقل واپسی کی راہ ہموار ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ انٹرنیشنل کرکٹ کی ملک میں واپسی کی جانب ایک بہترین قدم ہے اور سری لنکن ٹیم کے دورے سے دیگر غیر ملکی ٹیموں کو مستقبل میں پاکستان آنے کی تحریک ملے گی اور پاکستان ایک مرتبہ عالمی کرکٹ کی سرگرمیوں کا مرکز بن جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ باؤلنگ کوچ اور فیلڈنگ کوچ سمیت دیگر عملہ ہیڈ کوچ کی مدد کے لیے ہوتا ہے اور ہماری کوشش ہو گی کہ مصباح کی زیادہ سے زیادہ مدد کر سکیں تاکہ پاکستان کی ٹیم بہتر ہو۔

ایک سوال کے جواب میں وقار یونس نے کہا کہ سابق باؤلنگ کوچ اظہر محمود نے تین سال تک بہترین انداز میں اپنی ذمے داریاں انجام دیں اور پاکستان کو چیمپیئنز ٹرافی جتوانے میں اہم کردار ادا کیا لہٰذا فاسٹ باؤلر عثمان خان شنواری نے ان کے بارے میں جو کچھ بھی کہا وہ ان کی ذاتی رائے ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شاہد آفریدی کا سرفراز کو ٹیسٹ ٹیم کی قیادت چھوڑنے کا مشورہ

یاد رہے کہ گزشتہ روز عثمان شنواری نے کہا تھا کہ سابق باؤلنگ کوچ اظہر محمود کو صرف ٹی 20 کی کوچنگ آتی تھی لیکن وقار یونس تینوں فارمیٹس کے اچھے کوچ ہیں۔

نئے باؤلنگ کوچ نے کہا کہ میں نے کبھی یہ نہیں کہا تھا کہ عمر اکمل اور احمد شہزاد کو پاکستان ٹیم سے دور رکھا جائے بلکہ میں نے کہا تھا کہ انہیں دومیسٹک کرکٹ کھیلنے اور گروم کرنے کے ساتھ ساتھ بہتر سوچ کے ساتھ کھیلنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب احمد شہزاد اور عمر اکمل دونوں بہتر محسوس کر رہے ہیں اور کارکردگی دکھا رہے ہیں تو انہیں ٹیم کا حصہ بنانے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ یہ نہ میری ٹیم ہے، نہ مصباح کی اور نہ ہی پاکستان کرکٹ بورڈ کی ٹیم ہے، یہ پاکستان کی ٹیم ہے اور جو بہتر کارکردگی دکھائے گا اسے ضرور کھیلنا چاہیے۔

مزید پڑھیں: سری لنکا نے کرکٹ ٹیم پاکستان بھیجنے کی تصدیق کردی

تاہم انہوں نے واضح کیا کہ کھلاڑیوں کو ڈپسلن پر عمل کرتے ہوئے اصولوں کے مطابق چلنا ہو گا اور احمد شہزاد، عمر اکمل سمیت تمام کھلاڑیوں کے یہ اصول یکساں رہے گا۔

محمد عامر اور وہاب ریاض کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ سے کنارہ کشی کے حوالے سے سوال پر وقار یونس نے کہا کہ یہ ان کی ذاتی رائے ہے اور اگر وہ سمجھتے ہیں کہ وہ یہ فارمیٹ نہیں کھیلنا چاہتے تو یہ ان کا ذاتی فیصلہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ عامر اور وہاب نے یہ فیصلہ کیا لیکن پاکستان میں بہت باصلاحیت کھلاڑی ہیں اور وہ جلد ان کا خلا پر کردیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہو گی کہ نوجوانوں کو گروم کریں، کوشش کریں گے کہ 10 باؤلرز کا ایک بڑا پول رکھیں کیونکہ گرمیوں میں بھی میچز ہوتے جس سے فٹنس مسائل کا خطرہ ہوتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں