بلوچستان: چمن دھماکے میں جاں بحق جے یو آئی رہنما سپرد خاک، صوبے میں ہڑتال

اپ ڈیٹ 29 ستمبر 2019
مولوی محمد حنیف ایک روز قبل بم دھماکے میں جاں بحق ہوگئے تھے — فوٹو: ڈان نیوز
مولوی محمد حنیف ایک روز قبل بم دھماکے میں جاں بحق ہوگئے تھے — فوٹو: ڈان نیوز

صوبہ بلوچستان کے سرحدی علاقے چمن میں ہونے والے دھماکے میں جاں بحق جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولوی محمد حنیف کو سپرد خاک کردیا گیا جبکہ پارٹی کی کال پر صوبے بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔

خیال رہے کہ ایک روز قبل چمن میں ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری مولوی محمد حنیف کی نماز جنازہ میں اہم سیاسی شخصیات اور پارٹی کارکنان سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

اس موقع پر جے یو آئی (ف) کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے صوبائی صدر سینیٹر عثمان خان کاکڑ، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے صوبائی صدر اور بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر اصغر خان اچکزئی نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: چمن میں بم دھماکا، جمعیت علماء اسلام کے رہنما سمیت 3 افراد جاں بحق

علاوہ ازیں رکن قومی اسمبلی مولانا صلاح الدین، کرنل خرم جاوید، ڈپٹی کمشنر چمن بشیر خان اور ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) شوکت مہمند سمیت مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے نماز جنازہ میں شرکت کی۔

جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما کو چمن میں ہی سپرد خاک کیا گیا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر بشیر خان کا کہنا تھا کہ اس واقعے کے ذمہ داران جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے جنہیں کیفر کردار تک پہنچا کر ہی دم لیں گے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے تمام سیکیورٹی ادارے ہائی الرٹ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں 2 دھماکے، سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 12 افراد زخمی

خیال رہے کہ جمعیت علمائے اسلام کی کال پر چمن کے ساتھ ساتھ کوئٹہ اور حب سمیت تقریباً تمام اضلاع میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی جبکہ تمام کاروباری مراکز بھی بند رہے۔

چمن دھماکے کا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانے میں درج

ادھر چمن میں ہونے والے بم دھماکے کا مقدمہ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) تھانے میں درج کرلیا گیا۔

اسسٹنٹ کمشنر چمن یاسر اقبال دشتی کے مطابق یہ مقدمہ ایس ایچ او چمن کی مدعیت میں درج ہوا۔

مزید پڑھیں: چمن میں دھماکا، قبائلی رہنما 2 محافظوں سمیت جاں بحق

انہوں نے بتایا کہ دھماکے کے بعد چمن شہر کے علاوہ پاک افغان سرحد پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کر لیے گئے جبکہ پولیس اور دیگر اداروں کی جانب سے تحقیقات کا عمل بھی جاری ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دھماکے میں مختلف محرکات پر تفتیش جاری ہے جبکہ اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی-

واضح رہے کہ 28 ستمبر کو بلوچستان کے سرحدی علاقے چمن میں بم دھماکے کے نتیجے میں جے یو آئی (ف) کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل مولوی حنیف سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

حملے سے متعلق پولیس نے بتایا تھا کہ چمن میں بم دھماکے میں جے یو آئی (ف) کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل مولوی حنیف کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں