ملک میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 11 کروڑ 30 لاکھ تک پہنچنے کا امکان

اپ ڈیٹ 30 ستمبر 2019
تجدید شدہ فہرستوں میں ووٹرز کی تعداد میں 40 لاکھ افراد کے اضافے کا امکان ہے— فائل فوٹو: ڈان
تجدید شدہ فہرستوں میں ووٹرز کی تعداد میں 40 لاکھ افراد کے اضافے کا امکان ہے— فائل فوٹو: ڈان

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ صوبائی الیکشن کمشنرز کی جانب سے ووٹرز کی فہرست میں تجدید کے بعد رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 10 کروڑ 90 لاکھ سے بڑھ کر 11 کروڑ 30 لاکھ تک جانے کا امکان ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کے سینئر عہدیدار نے بتایا کہ صوبائی الیکٹورل رولز نومبر میں یونین کونسل کی سطح پر شائع اور آویزاں کیے جائیں گے، جس کے بعد بلدیاتی حکومت کے آئندہ انتخابات کے تناظر میں ووٹرز کے اعتراضات قبول کرنے کا عمل شروع ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ تجدید شدہ فہرستوں میں ووٹرز کی تعداد میں 40 لاکھ افراد کے اضافے کا امکان ہے اور ووٹرز کو صوبائی فہرستوں میں درستی کے لیے 3 ہفتوں کا وقت دیا جائے گا۔

ای سی پی کے عہدیدار نے بتایا کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے بلدیاتی اداروں کی مدت بالترتیب 27 اور 28 اگست کو ختم ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: ملک میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 10 کروڑ 75 لاکھ ہوگئی

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا اسمبلی نے بلدیاتی حکومت کے نئے قانون کا نفاذ کیا ہے، جو قوانین کی تیاری کے مراحل میں ہے جبکہ اس حوالے سے نوٹی فکیشن کے اجرا کے بعد صوبے میں حدبندی کے عمل کا آغاز کیا جائے گا۔

—فوٹو: ڈان اخبار
—فوٹو: ڈان اخبار

عہدیدار کا کہنا تھا کہ اسی طرح صوبہ پنجاب نے بھی ایک نیا قانون منظور کیا تھا اور مزید قوانین ترتیب دیے جارہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ای سی پی عہدیدار نے کہا کہ حلقہ بندیوں کے عمل کو مکمل ہونے میں 6 سے 7 ماہ کا عرصہ لگ سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس بات کا فیصلہ اب تک نہیں کیا گیا کہ تمام صوبوں میں بلدیاتی حکومت کے انتخابات کے لیے پولنگ ایک ہی روز ہوگی یا اس کا انعقاد علیحدہ علیحدہ کیا جائے گا۔

بات کو آگے بڑھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت فہرست میں ایک بے ضابطگی کے خاتمے کا عمل جاری ہے جس میں ووٹرز اپنے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ پر درج مستقل یا عارضی پتے کے علاوہ کسی تیسرے پتے پر رجسٹرڈ ہیں۔

ای سی پی عہدیدار نے مزید کہا کہ مذکورہ عمل کے آغاز پر ایسے ووٹرز کی تعداد ایک کروڑ 10 لاکھ تھی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا ملک میں نیا بلدیاتی نظام متعارف کروانے کا فیصلہ

عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ صوبائی اسمبلی کے انتخابات سے قبل فاٹا میں متعلقہ حلقوں کے تمام ووٹرز کو ان کے مستقل یا عارضی رہائشی پتے پر رجسٹرڈ کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح جس بھی حلقے میں ضمنی انتخابات ہوئے وہاں بھی ووٹرز کو اسی طریقے سے رجسٹرڈ کیا گیا۔

الیکشن کمیشن کے عہدیدار نے کہا کہ ملک میں بلدیاتی حکومت کے انتخابات سے قبل ای سی پی مذکورہ عمل مکمل کرنا چاہتا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں کیے گئے فیصلے کے مطابق مستقل یا عارضی رہائشی پتے کے علاوہ کسی تیسرے پتے پر رجسٹرڈ تمام افراد کو 31 دسمبر 2018 کو ابتدائی مدت ختم ہونے کے بعد ان کے مستقل پتے کے انتخابی حلقے میں رجسٹرڈ کیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں