ایل او سی پر بھارتی فوج کی شیلنگ سے خاتون جاں بحق، 3 افراد زخمی

اپ ڈیٹ 03 اکتوبر 2019
شیلنگ کے نتیجے میں 3 افراد زخمی بھی ہوئے — فائل فوٹو/رائٹرز
شیلنگ کے نتیجے میں 3 افراد زخمی بھی ہوئے — فائل فوٹو/رائٹرز

مظفر آباد: لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی دوسری جانب سے آزاد کشمیر کے مختلف سیکٹرز پر بھارتی فوج کی شیلنگ کے نتیجے میں ایک خاتون جاں بحق اور 3 شہری زخمی ہوگئے۔

مقامی عہدیداران نے بتایا کہ بھارتی فوجیوں کی جانب سے ضلع بھمبیر کے سماہنی سیکٹر اور ضلع حویلی کے نیزاپیر سیکٹر میں گزشتہ صبح جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی جبکہ نیزا پیر میں گزشتہ شام تک شیلنگ جاری رہی۔‎

ضلع حویلی میں فارورڈ کہوٹہ کے ضلعی انتظامی عہدیدار نے بتایا کہ نیزا پیر سیکٹر کے گاؤں میں 40 سالہ خاتون نور جہاں شہید ہوئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسی گاؤں میں 70 سالہ محمد دن اور 55 سالہ راشدہ بیگم زخمی ہوئیں۔

مزید پڑھیں: ایل او سی پر بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ سے خاتون اور بچہ جاں بحق

سماہنی پولیس اسٹیشن کے عہدیدار کے مطابق سماہنی سیکٹر کے بنڈالہ سری گاؤں میں 38 سالہ ظاہر شاہ بھی زخمی ہوئے تھے۔

خیال رہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر نومبر 2003 کے جنگ بندی سے متعلق معاہدے کی سنگین خلاف ورزی کی جارہی ہے جس کے نتیجے میں شہریوں کے زخمی اور شہید ہونے کے واقعات میں اضافہ ہوا۔

حکام کے مطابق رواں برس ایل او سی پر بھارتی فوج کی جارحیت کے نتیجے میں آزاد جموں و کشمیر میں 41 افراد شہید اور 190 زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: ایل او سی: بھارت کی بلااشتعال فائرنگ سے 3 فوجی جوان شہید

بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کرنے کے تقریباً 2 ماہ بعد بھی پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں کمی نہیں آئی۔

خیال رہے کہ 5 اگست کو بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے 2 حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے وفاق کے زیر انتظام علاقہ قرار دے دیا تھا۔

بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں اضافی فوج تعینات کی تھی اور مواصلاتی روابط معطل کرتے ہوئے سیکیورٹی کریک ڈاؤن شروع کیا تھا۔


یہ خبر 3 اکتوبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں