کراچی: ڈکیتی مزاحمت پر میڈیکل کی طالبہ قتل

اپ ڈیٹ 04 اکتوبر 2019
ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ طالبہ کو مردہ حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا — فائل فوٹو: اے پی پی
ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ طالبہ کو مردہ حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا — فائل فوٹو: اے پی پی

کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت کرنے پر میڈیکل کی طالبہ کو گولی مار کر قتل کردیا گیا۔

رپورٹس کے مطابق 22 سالہ مصباح ہمدرد یونیورسٹی کی طالبہ تھی، جس سے ڈاکوؤں نے اسلحے کے زور پر موبائل فون چھیننے کی کوشش کی اور مزاحمت کرنے پر اسے گولی ماردی۔

اس بارے میں جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ طالبہ کو مردہ حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: گھروں میں ڈکیتی، مزاحمت پر خاتون ڈاکٹر اور پولیس افسر کا گارڈ قتل

دوسری جانب انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) شرقی سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

اس کے ساتھ انہوں نے فوری طور پر واردات کے بعد اب تک اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیلات بھی فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سندھ پولیس کے اکاؤنٹ سے بتایا گیا کہ آئی جی سندھ نے جائے واردات سے اکٹھا کیے گئے شواہد اور عینی شاہدین سے لیے بیانات کی روشنی میں تفتیش کو مؤثر اور مربوط بنانے کی ہدایت کی۔

اور طالبہ کی ہلاکت کے ذمہ دار ملزمان کی جلد سے جلد گرفتاری کو یقینی بنانے کا حکم دیا۔

مزید پڑھیں: کراچی میں ڈکیتی کی مبینہ واردات، مزاحمت پر پاک فوج کے میجر قتل

ادھر مقتولہ کے چاچا کاشف احمد نے بتایا کہ ان کی بھتیجی مصباح عابد ٹاؤن کی رہائشی تھی اور وہ ہمدرد یونیورسٹی میں تھرڈ ایئر کی طالبہ تھی۔

انہوں نے بتایا کہ مصباح صبح سات بج کر 5 منٹ پر موچی موڑ کے قریب اپنے والد کے ساتھ گاڑی میں بیٹھ کر پوائنٹ کا انتظار کر رہی تھی کہ موٹر سائیکل پر سوار 2 مسلح ملزمان نے اسلحہ کے زور پر گاڑی میں سوار والد سے لوٹ مار کی۔

لڑکی کے چاچا کے مطابق اسی دوران مسلح ملزمان نے دوسری جانب آکر فائرنگ کی اور فرار ہوگئے، ڈاکوؤں کی گولی مصباح کے آنکھ کے قریب لگی تاہم مسلح ملزمان ان کی بھتیجی سے کچھ نہیں چھینا بلکہ جو چھینا ان کے والد سے چھینا تھا۔

خیال رہے کہ شہر قائد میں حالیہ دنوں میں ڈکیتی اور چھینا جھپٹی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کے نتیجے میں شہریوں کو ان کی قیمتی املاک سے محروم کردیا گیا۔

اس سے قبل گلشن اقبال کے ہی علاقے میں این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے سینئر پروفیسر کی اہلیہ کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا، اس واقعے پر بھی پولیس نے ڈکیتی کا شبہ ظاہر کیا تھا۔

ماہ اگست میں کراچی میں گھروں میں ڈکیتی کے 2 مختلف واقعات میں مزاحمت کے دوران بیرون ملک سے آئیں خاتون ڈاکٹر اور ایک پولیس افسر کے نجی گارڈ کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔

قبل ازیں جون میں کراچی کے علاقے ایم اے جناح روڈ پر پاک فوج کے حاضر سروس میجر کو مبینہ ڈاکوؤں نے ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Khalid H. khan Oct 03, 2019 05:17pm
So sad news which is common happening on daily basis. police are helpless in such big city.