بیشتر افراد کو زندگی میں کسی وقت پیٹ پھولنے کے مسئلے کا سامنا ہوتا ہے۔

ایسا عام طور پر اس وقت ہوتا ہے جب پیٹ بھرا ہوا اور سخت محسوس ہوتا ہے اور غذائی نالی میں گیس کا اجتماع اس کا باعث بنتا ہے۔

پیٹ پھولنے پر معمول سے زیادہ بڑا نظر آنے لگتا ہے اور تکلیف کا احساس بھی ہوسکتا ہے، جسم میں سیال کا اجتماع بھی اس کا باعث ہوسکتا ہے۔

تو سب سے پہلے تو یہ جاننے کی ضرورت ہوتی ہے کہ اس کی وجہ کیا ہے جیسے نظام ہاضمہ کے مسائل یعنی قبض، کھانے سے الرجی یا مخصوص اجزا کو جسم کا ہضم کرنے سے انکار پیٹ پھولنے کا باعث بن سکتا ہے۔

بہت زیادہ سافٹ ڈرنکس، نمک یا چینی کا استعمال جبکہ غذا میں فائبر کا نہ ہونا بھی اس کی وجہ ہے۔

مگر اچھی بات یہ ہے کہ طرز زندگی کی چند عام چیزوں سے پیٹ پھولنے کے مسئلے پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے بلکہ فوری ریلیف بھی ممکن ہے۔

چہل قدمی

جسمانی سرگرمی سے آنتوں کی سرگرمیاں معمول پر آتی ہیں جس سے اضافی گیس اور فضلے کے اخراج میں مدد ملتی ہے۔ آنتوں کے افعال معمول پر لانا قبض کے شکار افراد کے لیے بہت ضروری ہوتا ہے، کچھ دیر کی چہل قدمی پیٹ پھولنے اور گیس کے دباﺅ سے تیزی سے ریلیف میں مدد دے سکتا ہے۔

یوگا

یوگا کے مخصوص پوز شکم کے مسلز کو غذائی نالی میں موجود اضافی گیس کے اخراج میں مدد دے سکتے ہیں، جس سے پیٹ پھولنے کا مسئلہ بھی کم ہوجاتا ہے۔ اس حوالے سے کسی ماہر سے مشورہ کیا جاسکتا ہے۔

پودینے کے تیل کے کیپسول

پودینے کے تیل کے کیپسول بھی بدہضمی اور گیس کے حوالے سے مددگار ثابت ہوسکتے ہیں اور پیٹ پھولنے کے مسئلے سے ریلیف حاصل کرسکتے ہیں، پودینا آنتوں کے مسلز کو سکون پہنچا کر گیس اور فضلے کو گزرنے میں مدد دیتا ہے، تاہم سینے میں جلن کی شکایت رہتی ہے تو پھر پودینے سے گریز کرنا بہتر ہے۔

گیس ریلیف کیپسول

بازار میں ایسے کیپسول آسانی سے مل جاتے ہیں جو آپ ڈاکٹر کے مشورے سے خرید کر لاسکتے ہیں جو غذائی نالی میں موجود اضافی ہوا کے اخراج کو یقینی بناتے ہیں۔

پیٹ کی مالش

پیٹ کی مالش بھی اس حوالے سے مددگار ثابت ہوسکتی ہے، اس مقصد کے لیے دائیں کولہے کی ہڈی پر ہاتھ رکھیں اور پھر سرکولر موشن میں ہلکے دباﺅ کے ساتھ دائیں جانب کی پسلیوں تک مالش کریں، اس کے بعد پیٹ کے اوپری حصے پر بائیں جانب کی پسلیوں تک مالش کریں، پھر آہستگی سے بائیں کولہے کی ہڈی تک ہاتھ لے جائیں، ضرورت پڑنے پر یہ عمل دہرائیں۔ اگر مالش کے دوران تکلیف ہو تو بہتر ہے کہ اسے نہ کریں۔

گرم پانی سے نہانا

گرم پانی سے نہانے پر پیٹ کو گرمائش ملتی ہے جس سے اس پر دباﺅ کم ہوتا ہے اور غذائی نالی زیادہ موثر طریقے سے کام کرسکتی ہے جس سے پیٹ پھولنے میں کمی لانا ممکن ہوجاتا ہے۔

اب وہ تبدیلیاں جانیں جو طویل المعیاد بنیادوں پر اس مسئلے سے بچانے میں مدد دے سکتی ہیں۔

فائبر کا استعمال بتدریج بڑھائیں

زیادہ فائبر کا استعمال قبض اور پیٹ پھولنے کی روک تھام کرتا ہے، مردوں کو روزانہ 38 گرام جبکہ خواتین کو 25 گرام فائبر جزوبدن بنانے کا مشورہ دیا جاتا ہے، مگر یہ بھی ذہن میں رہے کہ بہت زیادہ فائبر کھانا یا بہت کم وقت میں زیادہ کھانا شروع کردینا زیادہ گیس اور پیٹ پھولنے کا باعث بن سکتا ہے، تو فائبر کی مقدار میں بتدریج اضافہ چند ہفتوں میں کرنا چاہیے تاکہ جسم اس سے مطابقت حاصل کرسکے۔

پانی کو ترجیح

سوڈا، کاربونیٹڈ مشروبات میں گیس ہوتی ہے جو پیٹ میں اکٹھی ہوجاتی ہے، ان کو بنانے کے لیے کاربن ڈائی آکسائیڈ کا استعمال ہوتا ہے جو پیٹ پھولنے کا باعث بنتی ہے، چینی یا مصنوعی مٹھاس والی غذا بھی گیس اور پیٹ پھولنے کا باعث بنتی ہے، تو ان مشروبات کی جگہ پانی کو دے دینا تمام مسائل سے بچالیتا ہے جبکہ قبض سے نجات بھی ممکن ہوجاتی ہے۔

چیونگم سے گریز

چیونگم چبانے کے دوران ہوا بھی پیٹ میں چلی جاتی ہے جو ممکنہ طور پر پیٹ پھولنے اور گیس کا باعث بن سکتی ہے، اگر پیٹ پھولنے کے مسئلے کا اکثر سامنا ہوتا ہے تو چیونگم سے گریز ہی بہتر ہے۔

جسمانی طور پر متحرک ہونا

ورزش جسم کو گیس اور قبض سے بچانے میں مدد دیتی ہے کیونکہ اس سے آنتوں کے افعال ٹھیک ہونے کا امکان بڑھتا ہے۔ ورزش سے جسم میں پسینے کے ذریعے اضافی سوڈیم کا اخراج ہوتا ہے جو سیال کے اجتماع کو دور کرنے میں مدد دیتا ہے۔ ورزش کرنے سے پہلے اور بعد میں پانی پینا مت بھولیں، کیونکہ جسم میں پانی کی کمی قبض کو بدتر بناسکتی ہے۔

کھانے کے اوقات میں مناسب وقفہ

بیشتر افراد کو زیادہ کھانے پر پیٹ پھولنے کا سامنا ہوتا ہے تو اس سے بچنا بھی آسان ہے اور وہ یہ کہ کھانے کے اوقات میں مناسب وقفہ رکھیں اور کم مقدار میں کھائیں، تاکہ نظام ہاضمہ متحرک رکھنے میں مدد مل سکے۔ کھانے کو بہت تیزی سے نگلنا غذائی نالی میں ہوا کو بھرتا ہے، اسٹرا سے مشروب پینا لوگوں کو زیادہ ہوا نگلنے پر مجبور کرتا ہے جو گیس اور پیٹ پھولنے کا باعث بن جاتا ہے، پیٹ پھولنے کے شکار افراد کو اسٹرا سے گریز کرنا چاہیے اور کھانا آرام سے کھانا عادت بنالیان چاہیے۔

پرو بائیوٹٰکس

پروبائیوٹیکس آنتوں میں مقیم اچھے بیکٹریا پر مبنی ہوتے ہیں، پروبائیٹیک سپلیمنٹ آنتوں کے بیکٹریا کو ریگولیٹ کرنے میں مدد دے سکتا ہے جو گیس اور پیٹ پھولنے کا باعث بن سکتے ہیں۔

زیادہ نمک سے گریز

بہت زیادہ نمک کھانے کے نتیجے میں جسم میں پانی اکٹھا ہونے لگتا ہے جس سے پیٹ پھولنے کا احساس ہوتا ہے مگر یہ مسئلہ ہاتھوں اور پیروں میں بھی سامنے آسکتا ہے۔

ڈاکٹر سے کب رجوع کریں۔

اگر ایسا امکان بہت کم ہوتا ہے مگر پیٹ پھولنا اور شکم یں سوجن کئی بار کسی مرض کی علامت بھی ہوسکتا ہے، جیسے جگر کے امراض، آنتوں کے ورم کے امراض، ہارٹ فیلیئر، گردوں کے مسائل اور کچھ اقسام کے کینسر سے بھی یہ مسئلہ درپیش ہوتا ہے۔ اگر پیٹ پھولنے کا مسئلہ کئی دن یا ہفتے تک برقرار رہے تو بہتر ہے کہ ڈاکٹر سے رجوع کریں تاکہ درست تشخیص ہوسکے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں