ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفترخارجہ طلبی

08 اکتوبر 2019
ڈاکٹر فیصل نے 6اکتوبر اور 7 اکتوبر کو پیش آنے والے واقعے کی مذمت کی—فائل/فوٹو:ڈان
ڈاکٹر فیصل نے 6اکتوبر اور 7 اکتوبر کو پیش آنے والے واقعے کی مذمت کی—فائل/فوٹو:ڈان

لائن آف کنٹرول (ایل او سی) میں بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں خاتون کی شہادت اور تین کشمیریوں کے زخمی ہونے پر بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر گورو اہلووالیا کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کیا گیا۔

دفترخارجہ سے جاری اعلامیے کے مطابق ‘ترجمان دفتر خارجہ اورجنوبی ایشیا امور کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گورو اہلووالیا کو طلب کرکے قابض فوج کی جانب سے 6 اکتوبر اور 7 اکتوبر کو ایل او سی پر کی گئی بلااشتعال فائرنگ کی مذمت کی’۔

واضح رہے کہ بھارتی فوج نے ایل او سی کے چری کوٹ سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 69 سالہ بزرگ خاتون نزیراں بی بی شہید ہوگئی تھیں۔

مزید پڑھیں:بھارتی فورسز کی ایل او سی پر فائرنگ سے ایک خاتون جاں بحق

ایل او سی پر بھارتی فائرنگ سے 43 سالہ منظور، 40 سالہ جمیل اور 46 سالہ مشتاق زخمی ہوگئے تھے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی افواج ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر شہری آبادی کو مسلسل خودکار اور بھاری اسلحے سے نشانہ بنا رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘بھارت کی قابض فوج کی طرف سے 2017 سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی ہے اور جب سے ایک ہزار 970 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی ہے’۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ‘بھارتی افواج جان بوجھ کر شہری آبادی نشانہ بنارہی ہیں جو انسانی وقار، بین الاقوامی انسانی حقوق اور قوانین کی خلاف ورزی ہے’۔

یہ بھی پڑھیں:امریکی صدارتی امیدوار کا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تحفظات کا اظہار

انہوں نے کہا کہ ‘جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ ہے اور غلط فہمی کا شاخسانہ بن سکتی ہے’۔

ڈاکٹر فیصل نے بھارت پر زور دیا کہ 2003 کی جنگ بندی کے معاہدے کا احترام یقینی بنائے اور خلاف جنگ بندی کی ورزی کے واقعات کی تفتیش کی جائے، ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر امن کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی افواج کو جنگ بندی پر کاربند رہتے ہوئے معاہدے پر مکمل عمل درآمد کی ہدایت کرے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کے امن مشن مبصر سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق اپناکردار ادا کرنے کی اجازت دے۔

تبصرے (0) بند ہیں