کبیروالا: 2 بہنوں کا اغوا، اجتماعی زیادتی کے الزام میں 5 افراد کےخلاف مقدمہ

11 اکتوبر 2019
ایف آئی آر میں وسیم، علمدار اور قیصر کے علاوہ 2 نامعلوم ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے — فائل فوٹو/شٹر اسٹاک
ایف آئی آر میں وسیم، علمدار اور قیصر کے علاوہ 2 نامعلوم ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے — فائل فوٹو/شٹر اسٹاک

خانیوال کی تحصیل کبیروالا کے علاقے کورائی بلوچ میں رات کو گھر سے 2 لڑکیوں کو اغوا کرکے 3 روز تک اجتماعی زیادتی کے الزام میں 5 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکیوں کے بھائی کی درخواست پر صدر تھانے میں درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق 3 روز قبل رات گئے ملزمان ان کے گھر میں گھس آئے تھے اور ان کی بہنوں کو اسلحہ کے زور پر اغوا کرکے آم کے باغ میں لے جا کر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

ایف آئی آر کے مطابق بھائی کا کہنا تھا کہ ملزمان گزشتہ روز ان کی دونوں بہنوں کو گھر کے قریب چھوڑ کر چلے گئے جنہوں نے اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی کے بارے میں بتایا'۔

مزید پڑھیں: ’ریپ‘ کیس میں ضمانت پر رہا ملزم نے کم عمر کزن کا ریپ کردیا

ایف آئی آر میں وسیم، علمدار اور قیصر کے علاوہ 2 نامعلوم ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔

واقعے کی ایف آئی آر درج ہونے کے بعد ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) خانیوال عمر سعید نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دیں، جنہوں نے ایک ملزم قیصر کو گرفتار کرلیا۔

ڈی پی او کی ہدایت پر متاثرہ لڑکیوں کا تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال سے میڈیکل کروایا گیا جس میں ان کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی: 45 لڑکیوں کو ’ریپ‘ کا نشانہ بنانے والے میاں بیوی گرفتار

عمر سعید ملک کا کہنا تھا کہ پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مارنے شروع کر دیے ہیں اور اب تک ایک مرکزی ملزم قیصر کو گرفتار کر چکی ہے، جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ تمام ملزمان کو جلد گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

پولیس نے ملزمان کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 365 'بی' اور 376 کے تحت مقدمہ درج کیا۔

بعد ازاں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ضلعی پولیس افسر خانیوال سے رپورٹ طلب کی جس کے بعد انہو نے واقعے سے متعلق ابتدائی رپورٹ وزیر اعلیٰ کو ارسال کردی۔

تبصرے (0) بند ہیں