چائے پاکستانی شہریوں کا پسندیدہ مشروب قرار دیا جائے تو غلط نہیں ہوگا کیونکہ بیشتر افراد تو اس کے بغیر زندگی کا تصور بھی نہیں کرسکتے۔

چائے کو صحت کے لیے بھی فائدہ مند سمجھا جاتا ہے مگر وہ بھی اس صورت میں جب اعتدال میں رہ کر پیا جائے، کیونکہ زیادہ پینے سے نقصان بھی ہوسکتا ہے۔

مگر صحت کے فوائد یا مقدار کو چھوڑیں، یہ بتائیں کہ اچھی چائے بنانے کا طریقہ جانتے ہیں؟

دی گارڈین میں اس حوالے سے ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ درحقیقت ایک کپ اچھی چائے کی کنجی معیاری اجزا کا استعمال ہے اور اس گرم مشروب کو بنانے کے لیے ٹی بیگز کی جگہ پتی استعمال کرنا زیادہ بہتر ہوتا ہے جو اس مشروب کو زیادہ ذائقہ دار بناتی ہے۔

اگرچپ ٹی بیگ اگر چائے کو فوری بنانے میں مدد دیتے ہیں مگر ان کا ذائقہ بھی اکثر بے کیف ہوتا ہے۔

جہاں تک پانی کی بات ہے تو فلٹر پانی کو ترجیح دیں کیونکہ عام پانی میں منرلز کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے تو یہی وجہ ہے کہ اکثر آپ کو چائے کی سطح پر آئلی جھاگ سا نظر آتا ہوگا۔

سیاہ چائے کے لیے پتی ڈال کر پانی کو اچھی طرح ابالیں کہ وہ جوش کھانے لگے ، جبکہ چائے کے کپ میں منتقل کرنے سے پہلے کپوں کو بھی کچھ گرم پانی سے دھو کر گرم کرلیں۔

سبز چائے کے لیے پانی کو کچھ ٹھنڈا رکھے یعنی 70 سینٹی سے 80 سینٹی گریڈ تک۔

چائے میں دودھ کتنا ڈالا جائے وہ تو ہر ایک کی اپنی پسند کے مطابق ہوسکتا ہے، مگر جب دودھ والی چائے پینا پسند کریں تو اسے مشروب میں اسی وقت شامل کرنا چاہیے جب چائے تیار ہوجائے۔

آسان الفاظ میں دودھ چائے میں سب سے آخر میں شامل کیا جانا چاہیے۔

چینی ہر ایک کی اپنی پسند کے مطابق شامل کی جاسکتی ہے مگر ماہرین کی رائے میں دودھ پتی میں ہی چینی کو شامل کرنا چاہیے، اس کے علاوہ دیگر اقسام کو بغیر چینی کے ہی پینا چاہیے۔

مگر جیسا لکھا جاچکا ہے کہ یہ کوئی حتمی رائے نہیں اور ہر ایک کو اپنی پسند کے مطابق چینی یا دودھ ڈالنا چاہیے کیونکہ اس گرم مشروب کو لطف اندوز ہونے کے لیے پیا جاتا ہے اور اس کے لیے اپنی پسند کا خیال بھی رکھا جانا چاہیے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں