خواتین خلانوردوں نے پہلی بار خلائی مشن مکمل کرکے تاریخ رقم کردی

19 اکتوبر 2019
پہلی بار خلا پر بھیجے گئے مشن میں صرف خواتین شامل تھیں—فوٹو: ناسا
پہلی بار خلا پر بھیجے گئے مشن میں صرف خواتین شامل تھیں—فوٹو: ناسا

گزشتہ ماہ ستمبر میں پہلے عرب خلانورد نے خلائی سفر کرکے نئی تاریخ رقم کی تھی اور اب پہلی بار 2 خواتین خلانوردوں نے خلائی مشن مکمل کرکے تاریخ رقم کردی۔

جی ہاں، تاریخ میں پہلی بار زمین سے خلا کی جانب سے جانے والے مشن کے دونوں یا تمام ارکان خواتین پر مشتمل تھے، اس سے قبل خلا میں بھیجے گئے ہر مشن میں کوئی نہ کوئی مرد شامل رہا ہے۔

اگرچہ خلا میں پہلی بار 1963 میں خاتون نے خلا کا سفر کیا تھا اور روس کی ویلنتینا تریشیکووا کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ انہوں نے پہلی بار تاریخ رقم کرتے ہوئے خلا کا سفر کیا۔

ویلنتینا تریشیکووا پہلی خاتون ہے جنہوں نے 1963 میں خلا کا سفر کیا تھا—فوٹو: برٹینکا ڈاٹ کام/ فیس بک
ویلنتینا تریشیکووا پہلی خاتون ہے جنہوں نے 1963 میں خلا کا سفر کیا تھا—فوٹو: برٹینکا ڈاٹ کام/ فیس بک

اور خلا میں سفر کرنے والی پہلی امریکی خاتون کا اعزاز بھی سیلی رائڈ کو حاصل ہے، جنہوں نے 1983 میں خلا کی جانب سفر کیا تھا۔

تاہم اب پہلی بار دنیا میں کسی مرد کے بغیر 2 خواتین پر مشتمل خلانوردوں کے مشن نے خلا کا سفر مکمل کرکے تاریخ رقم کردی۔

ڈاکٹر سیلی رائڈ خلا کا سفر کرنے والی پہلی امریکی خاتون تھیں—فوٹو: فوربز/ اسپیس ڈاٹ کام
ڈاکٹر سیلی رائڈ خلا کا سفر کرنے والی پہلی امریکی خاتون تھیں—فوٹو: فوربز/ اسپیس ڈاٹ کام

امریکی خلائی تحقیقی ادارے ’ناسا‘ کے مطابق امریکا کی کرسٹینا کوچ اور جیسیکا میر نے عالمی خلائی اسٹیشن کی مرمت کا مشن مکمل کرکے تاریخ رقم کردی۔

دونوں امریکی خلانورد خواتین نے 18 اکتوبر کی صبح اپنے تاریخی مشن کا سفر شروع کیا اور سات گھنٹے سے زائد وقت کے بعد وہ عالمی خلائی اسٹیشن پہنچیں۔

دونوں خلا نورد خواتین کو عالمی خلائی اسٹیشن کے باہر نصب پاور کنٹرول سسٹم میں لگی 2 بیٹریوں کو تبدیل کیا اور انہیں اپنا مشن مکمل کرنے کے لیے خلائی اسٹیشن کے اندر جانے کی ضرورت نہیں پڑی۔

خواتین خلا نوردوں نے خلائی اسٹیشن کے باہر نصب بیٹیریز تبدیل کیں—فوٹو: ناسا
خواتین خلا نوردوں نے خلائی اسٹیشن کے باہر نصب بیٹیریز تبدیل کیں—فوٹو: ناسا

اگرچہ پہلے بھی عالمی خلائی اسٹیشن کی بیٹریوں سمیت مرمت کے دیگر کاموں کےلیے خواتین خلا نورد جا چکی ہیں، تاہم ماضی میں خواتین کسی نہ کسی مرد خلانورد کے ساتھ روانہ ہوئی ہیں۔

پہلی بار دونوں خواتین کی جانب سے خلائی مشن مکمل کیے جانے پر جہاں دنیا بھر میں ناسا کی تعریفیں کی جا رہی ہیں، وہیں مشن کو مکمل کرنے والی خواتین کو بھی سراہا جا رہا ہے۔

تاریخ رقم کرنے والی دونوں خواتین کا تعقل امریکا سے تھا—فوٹو: ناسا ٹوئٹر
تاریخ رقم کرنے والی دونوں خواتین کا تعقل امریکا سے تھا—فوٹو: ناسا ٹوئٹر

دونوں خواتین کی جانب سے خلائی مشن کو مکمل کیے جانے کے ساتھ ہی اب تک خلا کا سفر کرنے والی خواتین کی تعداد 15 ہوگئی۔

خلا کا سفر کرنے والی 15 میں سے 14 خواتین خلا نوردوں کا تعلق امریکا سے ہے، تاہم خلا کی جانب سے سفر کرکے تاریخ رقم کرنے کا اعزاز روسی خلانورد خاتون کے پاس ہے اور وہ اب تک روس کی واحد خلا نورد خاتون ہیں جنہوں نے خلا کا سفر کیا۔

اب ناسا نے 2024 تک چاند مشن پر بھی پہلی خاتون کو بھیجنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

خواتین کے کامیاب مشن پر دنیا بھر کے سائنسدانوں نے خوشی کا اظہار کیا—فوٹو: ناسا ٹوئٹر
خواتین کے کامیاب مشن پر دنیا بھر کے سائنسدانوں نے خوشی کا اظہار کیا—فوٹو: ناسا ٹوئٹر

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں