3 مبینہ کیمپوں کو تباہ کرنے کا بھارتی آرمی چیف کا دعویٰ مایوس کن ہے، ترجمان پاک فوج

اپ ڈیٹ 21 اکتوبر 2019
بھارتی فوج کی جانب سے ایسے  جھوٹے دعوے پیشہ ورانہ فوجی اخلاقیات کے خلاف ہیں— فائل فوٹو: ڈی جی آئی ایس  پی آر
بھارتی فوج کی جانب سے ایسے جھوٹے دعوے پیشہ ورانہ فوجی اخلاقیات کے خلاف ہیں— فائل فوٹو: ڈی جی آئی ایس پی آر

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کی جانب سے آزاد کشمیر میں 3 مبینہ کیمپوں کو تباہ کرنے کا دعویٰ مایوس کن ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے بتایا کہا کہ ’ بھارتی آرمی چیف ایک ذمہ دار عہدہ رکھتے ہیں، ان کی جانب سے آزاد کشمیر میں 3 مبینہ کیمپوں کو تباہ کرنے سے متعلق دعویٰ مایوس کن ہے وہاں نشانہ بنانے کے لیے کوئی کیمپ ہی نہیں ہے‘۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ ’ پاکستان میں موجود بھارتی سفارت خانے کو دعوت دیتے ہیں کہ کسی بھی غیر ملکی سفارت کار اور میڈیا کے نمائندے کے ساتھ دورہ کرکے اس دعوے کو ثابت کرکے دکھائے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’بھارت کی فوجی قیادت پلوامہ واقعے کے بعد سے جھوٹے دعوے کررہی ہے جو خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے، بھارتی فوج کی جانب سے ایسے جھوٹے دعوے اندرونی مفادات کی خاطر کیے جارہے ہیں جو پیشہ ورانہ فوجی اخلاقیات کے خلاف ہیں‘۔

مزید پڑھیں: ایل او سی: بھارتی فوج کی بلا اشتعال شیلنگ سے پاک فوج کا جوان، 6 شہری شہید

خیال رہے کہ بھارت نے آزاد کشمیر میں واقع وادی نیلم میں مبینہ دہشت گرد کیمپس تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا جسے پاکستان نے مسترد کردیا۔

اس حوالے سے ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ دفتر خارجہ نے بھی بھارتی میڈیا کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر دہشت گردوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنانے کی رپورٹس مسترد کردیں۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان میں ‘ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ( یو این ایس سی ) کے 5 مستقل ممالک (پی -5) سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ بھارت کو مبینہ ٹھکانوں سے متعلق معلومات فراہم کرنے کا کہیں‘۔

اس حوالے سے جاری بیان میں دفتر خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 5 مستقل ممالک کے سفارتکاروں کو بھارت کا جھوٹ بے نقاب کرنے کے لیے ان مقامات کا دورہ کروانےکی خواہش کا اظہار کیا'۔

دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ ’ بھارت کی جانب سے شہریوں کو نشانہ بنانا مقبوضہ جموں کشمیر میں ڈھائے جانے والے انسانیت سوز مظالم سے عالمی توجہ ہٹانے کی ایک کوشش ہے‘۔

دوسری جانب آزاد جموں کشمیر کے وزیراعظم راجا فاروق حیدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ’ آزاد کشمیر میں رات گئے کی جانے والی شیلنگ میں کسی تربیتی کیمپوں کو تباہ کرنے کا بھارتی دعویٰ بالاکوٹ حملے کے دعوے جتنا جھوٹا ہے‘۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’ ہم نے بارہا پیشکش کی ہے کہ آزاد کشمیر میں ہر کسی کو آنے کی اجازت ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر ہمیشہ غیرملکی میڈیا اور مبصرین کے لیے نو گو ایریا رہا ہے'۔

واضح رہے کہ آزادجموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال شیلنگ کے نتیجے میں پاک فوج کا ایک جوان اور 6 شہری شہید ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: لائن آف کنٹرول پر دھماکا، پاک فوج کے 5 جوان شہید

بعد ازاں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے سماجی رابطے پر کیے گئے ٹوئٹ میں بتایا گیا تھا کہ بھارتی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کا ایک جوان شہید جبکہ دیگر 2 زخمی ہوئے۔

آئی ایس پی آر نے مزید بتایا تھا کہ پاک فوج نے بھارتی جارحیت کے جواب میں بھرپور کارروائی کرتے ہوئے بھارتی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 9 بھارتی فوجی ہلاک جبکہ دیگر 9 زخمی ہوگئے۔

بیان میں مزید بتایا گیا تھا کہ پاک فوج کی جوابی کارروائی کے باعث 2 بھارتی بنکرز بھی تباہ ہوگئے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا تھا کہ 'پاکستان کی موثر کارروائی کے بعد بھارتی فوج نے سفید جھنڈا لہرا دیا، بھارتی فوج لاشیں اور زخمیوں کو اٹھانے کی کوشش کی'۔

ٹوئٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ 'بھارتی فوج کو سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی سے پہلے سوچنا چاہیے اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے سے گریز کرتے ہوئے فوجی اصولوں کا احترام کرنا چاہیے'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں