پنجاب پولیس نے کیپٹن (ر) صفدر کو گرفتار کرلیا

اپ ڈیٹ 22 اکتوبر 2019
مسلم لیگ (ن) کے رہنما کو پیر کی شب موٹروے سے گرفتار کیا گیا — فائل فوٹو: فیس بک
مسلم لیگ (ن) کے رہنما کو پیر کی شب موٹروے سے گرفتار کیا گیا — فائل فوٹو: فیس بک

لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) نے کہا ہے کہ پنجاب پولیس نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کو گرفتار کرلیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر اور اس وقت حراست میں موجود مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو پیر کی شب موٹروے بھیرہ سے واپس لاہور جاتے وقت گرفتار کیا گیا۔

واضح رہے کہ 11 اکتوبر کو مبینہ طور پر ریاستی اداروں کے خلاف بات کرنے پر 2 روز بعد 13 اکتوبر کو پولیس نے کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پولیس ہاتھاپائی کیس: کیپٹن(ر) صفدر کی ضمانت منظور

اس حوالے سے درج ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ ’کیپٹن (ر) صفدر نے حکومتِ پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کی اور عوام کو اکسایا‘۔

مقدمے کے متن کے مطابق ’ملزم نے امن و عامہ کو نقصان پہنچانے والی تقریر کرتے ہوئے عوام کو متنفر کر کے حکومت گرانے کی احتجاجی تحریک میں شامل ہونے کی ترغیب دی‘۔

اس بارے میں ترجمان (ن) لیگ مریم اورنگزیب نے بتایا کہ محمد صفدر پر ’نفرت انگیز‘ تقریر کرنے اور کارکنوں کو اشتعال دلانے کا الزام ہے۔

ترجمان مسلم لیگ (ن) نے ان کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی ’فاشسٹ حکومت‘ اپوزیشن کی آواز دبانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’مسلسل نفرت انگیز تقاریر کرنے پر سب سے پہلے عمران خان کو گرفتار کیا جانا چاہیے‘۔

مزید پڑھیں: عدالت نے پولیس کو کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری سے روک دیا

ان کا مزید کہنا تھا کہ جیسے جیسے’آزادی مارچ‘ قریب آرہا ہے حکومت کی بوکھلاہٹ بڑھتی جارہی ہے۔

خیال رہے کہ چند روز قبل 12 اکتوبر کو ہی لاہور کی سیشن عدالت نے پولیس ہاتھا پائی کیس میں کیپٹن (ر)محمد صفدر کی عبوری درخواست ضمانت منظور کی تھی۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس کیپٹن (ر) صفدر کو احتساب عدالت نے ایوین فیلڈ ریفرنس میں ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔

ایون فیلڈ یفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز، حسن اورحسین نوازکے علاوہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر ملزم نامزد تھے، جبکہ عدالت نے عدم حاضری کی بنا پر نواز شریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دیا تھا۔

سزا سنائے جانے کے بعد ان کی روپوشی کی اطلاعات سامنے آئی تھیں تاہم 8 جولائی 2018 کو انہوں نے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کے سامنے قومی احتساب بیورو (نیب) کو گرفتاری دے دی تھی۔

بعدازاں 19 ستمبر کو ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیرِ اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کی سزاؤں کو اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے معطل کیے جانے کے بعد انہیں اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں