کابینہ نے ’مفاد عامہ‘ کے 8 آرڈیننس کی منظوری دے دی، وزیر قانون

اپ ڈیٹ 24 اکتوبر 2019
مقدمات جلد نمٹانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہو چکا ہے، فروغ نسیم — فوٹو: پی آئی ڈی
مقدمات جلد نمٹانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہو چکا ہے، فروغ نسیم — فوٹو: پی آئی ڈی

وزیر قانون و انصاف فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے ’مفاد عامہ‘ کے 8 آرڈیننس کی منظوری دے دی ہے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیر قانون فروغ نسیم نے معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 'آج پاکستان کے لیے ایک بڑا دن ہے کیونکہ کابینہ اجلاس میں مفاد عامہ کے 8 آرڈیننس کی منظوری دی گئی ہے۔'

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا وعدہ ہے کہ انصاف کا تیز ترین حصول یقینی بنایا جائے گا، یہ آرڈیننس تیز تر انصاف کی فراہمی سے متعلق ہیں جن کے اطلاق کے لیے میڈیا کا تعاون درکار ہو گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کابینہ نے جن آرڈیننس کی منظوری دی ان میں لیٹر آف ایڈمنسٹریشن اینڈ سکسیشن سرٹیفکیٹ آرڈیننس، انفورسمنٹ آف ایڈمنسٹریشن آف ویمن پراپرٹی رائٹس آرڈیننس، بے نامی ٹرانزیکشن آرڈیننس، سپیریئر کورٹس (کورٹ ڈریس اینڈ موڈ آف ڈریس) آرڈریننس، نیشنل اکاؤنٹیبلیٹی (ترمیم) آرڈیننس، لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی آرڈیننس اور وہسل بلوورز ایکٹ شامل ہیں۔

ان میں سب سے اہم آرڈیننس نیب آرڈیننس میں ترمیم کا ہے جس کے تحت وہ افراد جو 5 کروڑ روپے یا زائد کی بدعنوانی کے الزامات کا سامنا کررہے ہوں انہیں صرف ’سی‘ کلاس جیل میں رکھا جائے گا۔

تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے وزیر قانون کا کہنا تھا کہ 'سول پروسیجر کوڈ (سی پی سی) میں ترمیم کی منظوری دی گئی ہے، یہ انگریز کا فرسودہ نظام ہے، اب دیوانی مقدمات کو بیک وقت دو بینچز میں سنا جائے گا اور ایک عدالت سے اگر حکم امتناعی ہوجائے تو دوسرا بینچ کیس سنتا رہے گا۔'

فروغ نسیم نے کہا کہ 'پرانے قوانین کے تحت صرف مقدمہ دائر کرنے میں ہی عرصہ لگ جاتا ہے، مقدمات جلد نمٹانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہو چکا ہے، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے وقت کی نمایاں بچت ہو گی اور مقدمات میں جدید طریقہ کار کے استعمال سے بدعنوانی میں کمی آئے گی۔'

یہ بھی پڑھیں: صدر مملکت نے ’سی پیک اتھارٹی‘ کے آرڈیننس پر دستخط کردیے

انہوں نے کہا کہ وراثتی اور دیگر سرٹیفکیٹس 15 سے 20 دنوں میں جاری کیے جائیں گے اور یہ عمل فنگر پرنٹس کے ذریعے مکمل کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اطلاع دینے والے کی شناخت خفیہ رکھی جائے گی اور اس سلسلے میں مکمل تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔ وزیر قانون کا کہنا تھا کہ اگر کوئی واجبات وصول کیے گئے تو اس کا 20 فیصد اطلاع دینے والے کو دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ خواتین سے متعلق مقدمات میں ان کی دادرسی کی جائے گی اور خواتین کی وراثتی جائیداد سے متعلق مقدمات بھی جلد نمٹائے جائیں گے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر قانون نے اپوزیشن پر الزام عائد کیا کہ سینیٹ میں عددی برتری ہونے کے سبب وہ حکومت کو ’بلیک میل‘ کررہی ہے، انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکمران اتحاد مارچ 2021 میں ہونے والے سینیٹ انتخابات میں اکثریت حاصل کرلے گا۔

وزارتوں کو عوام کی زندگی بہتر بنانے کیلئے اقدامات کی ہدایت

میڈیا بریفنگ کے دوران وفاقی کابینہ کے دیگر فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ 'کابینہ کا اجلاس انتہائی اہم تھا جس میں کئی فیصلے کیے گئے، جبکہ مختلف وزارتوں نے عوام کی فلاح کے لیے شروع کیے گئے منصوبوں پر بریفنگ دی۔'

انہوں نے کہا کہ تمام وزارتوں کو عام آدمی کی زندگی میں بہتری کے لیے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی گئی ہے، ان اقدامات کا مقصد حکومتی اداروں کے ذریعے لوگوں کی زندگی میں آسانی پیدا کرنا ہے۔'

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ خسارے اور مہنگائی میں کمی کے لیے اقدامات کو اجلاس کا ایجنڈا نمبر ایک رکھا گیا تھا، مہنگائی پر قابو پانے کے لیے اسلام آباد میں پائلٹ پراجیکٹ شروع کیا جارہا ہے تاکہ کسانوں اور عوام کے درمیان براہ راست رابطہ یقینی بنایا جائے اور آڑھتیوں کا کردار ختم کیا جائے۔'

مزید پڑھیں: پاکستان میڈیکل کمیشن آرڈیننس نافذ، پی ایم ڈی سی کو تحلیل کردیا گیا

ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے بی او ٹی کی بنیاد پر پاک فوج کے لیے سولر پاور پراجیکٹ کی منظوری دی، کم لاگت گھروں کی تعمیر کے لیے بلاسود قرضوں کی بھی منظوری دی گئی جس کے تحت ایک لاکھ سے 10 لاکھ روپے تک قرض دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بلاسود قرضہ اسکیم سے 5 سے 10 لاکھ افراد مستفید ہوں گے جبکہ قرضوں کی واپسی کے لیے ایک سے 4 سال تک وقت رکھا گیا ہے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں ٹی وی او کے بورڈ آف ڈائریکٹرز اور ایڈورٹائزمنٹ ایکٹ میں ترامیم کی منظوری بھی دی گئی۔

پریس کانفرنس کے بعد ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق نے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں اپوزیشن کے ’آزادی مارچ‘ کا معاملہ بھی زیِر بحث آیا تاہم اب تک اس حوالے سے کوئی حکمتِ عملی ترتیب نہیں دی گئی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اصل منصوبہ سامنے آنے کے بعد حکومت کوئی فیصلہ کرے گی لیکن پہلے اپوزیشن کو فیصلہ کرلینے دیں کہ وہ دھرنا کرنا چاہتے ہیں جلسہ یا صرف مارچ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: 27 اکتوبر کو اسلام آباد میں کوئی دھرنا نہیں ہوگا، اپوزیشن

ان کا کہنا تھا کہ کرتارپور راہداری کے حوالے سے پاکستان اور بھارت کے درمیان معاہدے کی منظوری دی گئی، وزیر اعظم 9 نومبر کو کرتارپور راہداری کا افتتاح کریں گے۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صحت اور ان کی ہسپتال منتقلی سے متعلق انہوں نے کہا کہ 'نواز شریف کو گھر سے مرغن غذائیں بھیجی جا رہی ہیں جس سے ان کی صحت متاثر ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ جب 67 برس کی عمر میں نہاری اور ہریسہ کھا کر دوائیں کھائیں گے تو پلیٹلیٹس تو کم ہی ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی ہسپتال منتقلی کے وقت احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور اپوزیشن نے وزیر اعظم عمران خان کے بغض میں نواز شریف کی بیماری پر سیاست کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں