افغان فورسز کی سرحد پار فائرنگ، پاک فوج کے اہلکاروں سمیت 11 افراد زخمی

اپ ڈیٹ 29 اکتوبر 2019
آئی ایس پی آر کے مطابق افغان صوبے کنڑ سے چترال کے شہری علاقوں پر فائرنگ کی گئی — فائل فوٹو
آئی ایس پی آر کے مطابق افغان صوبے کنڑ سے چترال کے شہری علاقوں پر فائرنگ کی گئی — فائل فوٹو

افغانستان سے سرحد پار فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کے 6 جوانوں سمیت 11 افراد زخمی ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 'افغان فورسز نے صوبے کنڑ سے چترال کے چترال کے گاؤں آروندو کی شہری آبادی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 6 جوان اور ایک خاتون سمیت 5 شہری زخمی ہوئے'۔

آئی ایس پی آر کے مطابق 'افغان سیکیورٹی فورسز نے مارٹر گولوں اور بھاری مشین گنوں کا استعمال کیا'۔

بیان میں کہا گیا کہ 'پاک فوج کی جانب سے بھرپور جوابی کارروائی کی گئی جس کے نتیجے میں افغان سرحدی پوسٹوں کو شدید نقصان پہنچا'۔

مزید پڑھیں: پاک-افغان سرحد پر دھماکا، پاک فوج کے میجر اور سپاہی شہید

انہوں نے کہا کہ 'دونوں ممالک کے فوجی حکام کے درمیان رابطے کے بعد فائرنگ رک گئی ہے'۔

خیال رہے کہ اس سے قبل 20 ستمبر کو صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع مہمند میں پاک-افغان سرحد پر آئی ای ڈی (امپرووائڈ ایکسپلوزو ڈیوائس) کے نتیجے میں ہونے والے دھماکے سے پاک فوج کا میجر اور سپاہی شہید ہوگیا تھا۔

آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ افسر کی نگرانی میں پاک فوج کا اسکواڈ اس دراندازی والے علاقے میں باڑ لگانے کے کام کی نگرانی میں مصروف تھا کہ سرحد پار سے دہشت گردوں کی جانب سے نصب کی گئی بارودی سرنگ کا نشانہ بن گئے۔

ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ اس دھماکے کے نتیجے میں میجر عدیل شاہد اور سپاہی فراز حسین شہید ہوگئے۔

اس سے چند روز قبل ہی مغربی سرحد کے قریب شمالی وزیرستان میں اسپن وام کے علاقے اباخیل میں گشت پر مامور سیکیورٹی فورسز پر شدت پسندوں نے فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں بلتستان کے رہائشی 23 سالہ سپاہی اختر حسین نے جام شہادت نوش کیا جبکہ جوابی کارروائی کے نتیجے میں دو شرپسند مارے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک-افغان سرحد کے قریب فائرنگ کے 2 واقعات، پاک فوج کے 4 جوان شہید

اسی روز دیر میں پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کے کام میں مصروف پاک فوج کے جوانوں پر دہشت گردوں نے فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں کم از کم 3 اہلکار شہید اور ایک شدید زخمی ہو گیا تھا۔

رواں برس جولائی میں شمالی وزیرِستان میں پاک-افغان سرحد پر اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں پر افغانستان کے سرحدی علاقے سے حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں 6 جوان شہید ہوگئے تھے۔

جون میں خیبرپختونخوا کے قبائلی علاقے باجوڑ اور بلوچستان کے علاقے قمر دین کاریز میں سرحد پار حملوں کے نتیجے میں 5 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے تھے جبکہ جوابی فائرنگ سے 6 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔

یاد رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان 2 ہزار کلومیٹر سے زائد طویل سرحد پر باڑ لگانے کا کام جاری ہے اور پاکستان پہلے ہی 900 کلو میٹر سے زائد حصے پر یہ کام مکمل کرچکا ہے۔ اس باڑ لگانے کا مقصد شرپسندوں اور دہشت گردوں کی پاک افغان سرحد پر نقل و حرکت کو روکنا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں