نوجوت سدھو کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کریں گے

اپ ڈیٹ 31 اکتوبر 2019
سکھ مذہب کے بانی گرو نانک نے اپنی زندگی کے آخری 18 سال کرتار پور میں گزارے تھے— فائل فوٹو: اے ایف پی
سکھ مذہب کے بانی گرو نانک نے اپنی زندگی کے آخری 18 سال کرتار پور میں گزارے تھے— فائل فوٹو: اے ایف پی

وزیر اعظم عمران خان نے سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کو کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی دعوت دی جسے انہوں نے قبول کر لیا۔

وزیر اعظم عمران خان 9نومبر کو کرتارپور راہداری کا افتتاح کریں گے جس کے لیے سابق بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ کو بھی تقریب میں شرکت کی دعوت دی جا چکی ہے اور انہوں نے ایک عام شہری کی حیثیت سے تقریب میں شرکت پر رضامندی ظاہر کردی تھی۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا کرتارپور راہداری کے افتتاح میں سابق بھارتی وزیراعظم کو بلانے کا فیصلہ

وزیر اعظم کی خصوصی ہدایت پر سینیٹر فیصل جاوید نے سابق بھارتی کرکٹر اور رکن اسمبلی نوجوت سنگھ سدھو سے رابطہ کر کے انہیں کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی دعوت دی۔

نوجوت سنگھ سدھو نے اس دعوت کو قبول کرتے ہوئے وزیر اعظم کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ تاریخی تقریب میں مدعو کرنے پر وہ ان کے شکر گزار ہیں اور 9 نومبر کو کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں ضرور شرکت کریں گے۔

سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ کرتارپور امن اور محبت کی نئی علامت اور نئے پاکستان کا تحفہ ہے اور وزیر اعظم 9نومبر کو کرتارپورکے افتتاح سے تاریخ کا نیا باب رقم کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان، بھارت کے درمیان کرتارپور راہداری فعال کرنے کے معاہدے پر دستخط

انہوں نے کہا کہ نوجوت سنگھ سدھو کرتارپور منصوبے کے اہم کرداروں میں سے ایک ہیں اور اسی لیے انہیں تقریب میں شرکت کے لیے خصوصی طور پر دعوت دی گئی ہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز بھارت نے کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے آنے والے 575 افراد کی فہرست پاکستانی حکام کو دی تھی جس میں نوجوت سنگھ سدھو کا نام نہیں تھا اور ممکنہ طور پر اس فہرست کو دیکھنے کے بعد ہی خصوصی طور پر سابق بھارتی کرکٹر کو مدعو کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

یاد رہے کہ خیال رہے گزشتہ برس اگست میں سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی دعوت پر وزیراعظم عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے پاکستان آئے تھے۔

وہ اس تقریب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے گلے بھی ملے تھے اور ان سے غیر رسمی گفتگو کی تھی۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان نے کرتاپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھ دیا

اس حوالے سے سدھو نے بتایا تھا کہ جب ان کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے کہا کہ پاکستان گرو نانک صاحب کے 550ویں جنم دن پر کرتارپور راہداری کھولنے سے متعلق سوچ رہا۔

سابق بھارتی کرکٹر نے مزید کہا تھا کہ پاکستان فوج کے سربراہ اس ایک جملے میں انہیں وہ سب کچھ دے گئے جیسا کہ انہیں کائنات میں سب کچھ مل گیا ہو۔

کرتار پور کہاں ہے اور سکھوں کے لیے اتنا اہم کیوں؟

کرتار پور پاکستانی پنجاب کے ضلع نارووال میں شکر گڑھ کے علاقے میں دریائے راوی کے مغربی جانب واقع ہے۔ جہاں سکھوں کے پہلے گرونانک دیو جی نے اپنی زندگی کے 18 برس گزارے تھے۔

کرتارپور میں واقع دربار صاحب گردوارہ کا بھارتی سرحد سے فاصلہ تین سے چار کلومیٹر کا ہی ہے۔

سکھ زائرین بھارت سے دوربین کے ذریعے ڈیرہ بابانک کی زیارت کرتے ہیں بابا گرونانک کی سالگرہ منانے کے لیے ہزاروں سکھ زائرین ہر سال بھارت سے پاکستان آتے ہیں۔

پاکستان میں واقع سکھوں کے دیگر مقدس مقامات ڈیرہ صاحب لاہور، پنجہ صاحب حسن ابدال اور جنم استھان ننکانہ صاحب کے برعکس کرتار پور ڈیرہ بابا نانک سرحد کے قریب ایک گاؤں میں ہے۔

بھارت اور پاکستان کے درمیان کرتارپور سرحد کھولنے کا معاملہ 1988 میں طے پاگیا تھا لیکن بعد ازاں دونوں ممالک کے کشیدہ حالات کے باعث اس حوالے سے پیش رفت نہ ہوسکی۔

سرحد بند ہونے کی وجہ سے ہر سال بابا گرونانک کے جنم دن کے موقع پر سکھ بھارتی سرحد کے قریب عبادت کرتے ہیں اور بہت سے زائرین دوربین کے ذریعے گردوارے کی زیارت بھی کرتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں