کچھ عرصے پہلے ایک خاتون نے ہوائی سفر کے دوران اضافی سامان پر فیس سے بچنے کے لیے متعدد لباس زیب تن کرلیے تھے مگر اب ایک اور خاتون نے اس مسئلے کا بالکل ہی منفرد حل نکالنے کی کوشش کی۔

آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والی سفری مصنف ربیکا اینڈریوز نے اضافی سامان کو لے جانے کے لیے فرضی حمل کا سہارا لیا۔

انسٹاگرام پوسٹ پر خاتون نے لکھا 'حاملہ خواتین کو 60 ڈالرز کی بچت ہوتی ہے، جب آپ اضافی سامان پر فیس ادا کرنے نہیں چاہتے'۔

انہوں نے اس پوسٹ میں ویڈیو اپ لوڈ کرتے ہوئے وضاحت کی کہ یہ کام انہوں نے کیسے کیا اور بہت سارا سامان لباس کے اندر ایسے بھر لیا جس سے پیٹ حاملہ خواتین کی طرح نظر آنے لگا۔

مگر یہ تمام تر کوششیں ناکام ثابت ہوئیں کیونکہ فضائی عملے نے ان کو پکڑ ہی لیا۔

خاتون کے بقول ان سے بس یہ غلطی ہوئی کہ وہ طیارے پر سوار ہونے والی آخری مسافر تھیں اور یہی وجہ تھی کہ عملے میں شامل تمام افراد کی نظریں ان پر ہی مرکوز تھیں۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

انہوں نے بتایا 'جب میں فرضی حمل کا ڈرامہ کرتے ہوئے چلنے لگی تو میں نے ٹکٹ گرا دیا اور آواز نکالی، تو سب ایک بار پھر میری جانب دیکھنے لگے'۔

ان کے بقول 'جب میں ٹکٹ لینے کے لیے جھکی تو کمر پر لیپ ٹاپ نظر آگیا'۔

اس کے نتیجے میں ربیکا کو 60 ڈالرز ادا کرنا پڑے مگر سی این این سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا 'کیا میں شرمندہ ہوں؟ بالکل بھی نہیں'۔

ربیکا نے کہا 'میرے خیال میں ایک خاتون کو حق ہے کہ وہ جو چاہے اپنے جسم کے ساتھ کرے چاہے تو لیپ ٹاپ وائر سے جعلی حمل کا ڈرامہ ہی کیوں نہ ہو'۔

اپنے ایک اور مضمون میں انہوں نے لکھا 'ایسا پھر کرنا پڑا تو میں ہچکچاﺅں گی نہیں بس اس بار یہ یقینی بناﺅں کی طیارے پر سب سے آخر میں سوار نہ ہوں'۔

تبصرے (0) بند ہیں