اسرائیل کا غزہ میں فضائی حملہ، ایک فلسطینی جاں بحق

02 نومبر 2019
حماس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ فضائی حملہ اسرائیل کی جانب سے واضح جارحیت ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
حماس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ فضائی حملہ اسرائیل کی جانب سے واضح جارحیت ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

یروشلم: اسرائیلی فورسز کی جانب سے فلسطین کے مغربی کنارے غزہ میں کیے جانے والے فضائی حملے میں ایک فلسطینی جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق حماس نے واقعے کو سنگین قرار دیتے ہوئے اسرائیل پر ذمہ داری عائد کی ہے اور ساتھ ہی دعویٰ کیا کہ یہ اسرائیل کی جانب سے واضح جارحیت ہے۔

غزہ میں موجود سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ہفتے کی صبح حماس کے بیس اور دیگر عسکری گروہوں کے ٹھکانوں پر متعدد فضائی حملے کئے گئے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ فضائی حملے میں حماس کے متعدد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، جس میں ایک نیول بیس، ایک کمپاونڈ اور ایک ہتھیار بنانے کا پلانٹ بھی شامل تھا۔

مزید پڑھیں: غزہ: 2 روز سے جاری اسرائیلی حملوں میں 6 فلسطینی جاں بحق

حماس کے تحت چلنے والی وزارت صحت نے واقعے میں جاں بحق ہونے والے فلسطینی کی شناخت 27 سالہ احمد ال شہری کے نام سے کی ہے تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا ان کا تعلق کسی عسکری گروپ سے تھا یا نہیں۔

وزارت کے مطابق واقعے میں دیگر 2 فلسطینی زخمی بھی ہوئے، جن کی حالت تشویشناک ہے۔

رپورٹ کے مطابق دھماکوں کی آواز شدید نہیں تھی لیکن یہ حملہ غزہ میں انتہائی گنجان آباد علاقے میں کیا گیا۔

ادھر حماس کے ذرائع نے بتایا کہ ان کی جانب سے فضائی کارروائی میں شامل ایک اسرائیلی طیارے کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کی تصدیق بعد ازاں اسرائیلی حکام نے بھی کی۔

حماس کے ترجمان نے ایک جاری بیان میں کہا کہ صبح میں کی جانے والی کارروائی کی ساری ذمہ داری صہیونی دشمنوں پر عائد ہوتی ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسرائیلی فضائیہ نے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا ہے اور یہ واضح جارحیت ہے۔

رپورٹ کے مطابق واقعے کے بعد ہزاروں فلسطینوں نے جاں بحق ہونے والے شخص کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی لڑاکا طیاروں کا لبنان میں فلسطینی بیس پر حملہ

ادھر اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ فضائی حملہ حماس کی جانب سے راکٹ حملوں کے بعد کیا گیا تھا جبکہ ان راکٹس کو اسرائیلی کے ایئر ڈیفنس نے ناکام بھی بنا دیا تھا۔

اسرائیلی فوج کے مطابق راکٹ حملے میں ایک مکان کو نقصان پہنچا، جس کی تصاویر انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاوئنٹ پر بھی شیئر کیں۔

واضح رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ اسرائیل کی جانب سے حماس پر راکٹ حملوں کا الزام لگا کر غزہ میں فضائی کارروائی کی گئی ہے، اس سے قبل بھی متعدد مواقع پر اسرائیلی فوج نے فلسطین کی جنجگو تنظیموں پر حملوں کا الزام عائد کرکے اس طرح کی کارروائیاں کی ہیں جن میں سیکڑوں فلسطینی جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔

اس کے علاوہ بھی اسرائیلی فوج کی جانب سے معصوم اور نہتے فلسطینیوں پر مبینہ حملوں کے الزامات عائد کرکے انہیں گولیوں کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے جبکہ متعدد فلسطینی خواتین اور بچوں کو بھی اسنائپر سے نشانہ بنانے کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل مئی میں غزہ کے محصور علاقے میں دو روز تک جاری رہنے والے اسرائیل کے فضائی حملوں میں جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 6 تک پہنچ گئی تھی۔

بعد ازاں اگست میں مشرقی لبنان میں شام کی سرحد کے قریب اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے فلسطینی بیس پر حملہ کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں