مچھلی کے تیل کے کیپسول ذہنی صحت کے لیے فائدہ مند نہیں، تحقیق

05 نومبر 2019
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

مچھلی کے تیل کے کیپسول کا استعمال ذہنی صحت کو کسی قسم کا فائدہ نہیں پہنچاتا کیونکہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے ذہنی بے چینی اور ڈپریشن پر نہ ہونے کے برابر یا کوئی اثرات مرتب نہیں ہوتے۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

دنیا بھر میں مچھلی کے تیل کے کیپسول کی شکل میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کا استعمال اس خیال سے کیا جاتا ہے کہ یہ ذہنی بے چینی اور ڈپریشن سے تحفظ یا ان کو ریورس بھی کرسکتا ہے۔

ایسٹ انگلیا یونیورسٹی کی تحقیق برٹش جرنل آف سائیکاٹری میں شائع ہوئی جس میں دریافت کیا گیا کہ اومیگا تھری سپلیمنٹس کا استعمال کوئی فائدہ نہیں پہنچاتا۔

اومیگا تھری چکنائی یا چربی کی ایسی قسم ہے جس کی کچھ مقدار اچھی صحت کے لیے ضروری ہوتی ہے اور یہ گریوں، مچھلی اور بیجوں جیسی غذا میں پایا جاتا ہے۔

مگر اب اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سپلیمنٹس کی شکل میں بھی دستیاب ہے اور بڑے پیمانے پر خریدے اور کھائے جاتے ہیں۔

اس تحقیق میں سائنسدانوں نے ڈپریشن یا ذہنی بے چینی کے شکار یا اس سے محفوظ بالغ افراد پر ہونے والے 31 ٹرائلز کا تجزیہ کیا۔

41 ہزار سے زائد افراد کو کم از کم 6 ماہ تک مچھلی کے تیل کے کیپسولز کا استعمال کرایا گیا اور نتائج سے معلوم ہوا کہ ان سپلیمنٹس سے ڈپریشن یا ذہنی بے چینی کی علامات سے تحفظ پر کسی قسم کے اثرات مرتب نہیں ہوتے۔

تحقیقی ٹیم کے قائد ڈاکٹر لی ہوپر نے بتایا کہ ہماری سابقہ تحقیق سے ثابت ہوا تھا کہ مچھلی کے تیل سمیت اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کے سپلیمنٹس کا استعمال امراض قلب، فالج، ذیابیطس وغیرہ سے کوئی تحفظ نہیں ملتا۔

انہوں نے کہا کہ اب اس تجزیے میں ہزاروں افراد کا جائزہ لینے کے بعد بھی ہم نے کسی قسم کا تحفظ فراہم کرنے والا اثر دیکھنے میں نہیں آیا اور قابل اعتماد تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوتا ہے کہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے ڈپریشن یا ذہنی بے چینی پر قابو پانے میں مدد نہیں ملتی۔

تحقیقی ٹیم میں شامل ڈاکٹر کیتھرین ڈیان کا کہنا تھا کہ آئلی مچھلی کا استعمال متوازن غذا کا بہترین حصہ ہوتا ہے مگر ہم نے دریافت کیا کہ اومیگا تھری آئل سپلیمنٹس ذہنی صحت کو کوئی فائدہ نہیں پہنچاتے۔

گزشتہ سال اسی یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ مچھلی میں موجود فیٹی ایسڈز جو کہ دل کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں، مچھلی کے تیل کے کیپسول کے سپلیمنٹ کی صورت میں کوئی فائدہ نہیں پہنچاتے۔

محققین نے اس حوالے سے شواہد کا جائزہ لیا تاکہ جانا جاسکے کہ یہ امراض قلب، ہارٹ اٹیک یا فالج سے بچاﺅ میں کس حد تک مدگار ہے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ مچھلی کے تیل کے کیپسول ہارٹ اٹیک، فالج یا دیگر امراض قلب کے خطرے میں کوئی خاص کمی نہیں لاتے۔

درحقیقت انہوں نے دریافت کیا کہ اس سپلیمنٹ کا استعمال صحت کے لیے فائدہ مند کولیسٹرول کی سطح میں کمی لانے کا باعث بن سکتا ہے جس سے شریانوں کو نقصان پہنچنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کے سپلیمنٹ دل کی صحت کے لیے فائدہ مند نہیں یا ان کے استعمال سے فالج کا خطرہ کم نہیں ہوتا۔

تبصرے (0) بند ہیں