4 سالہ بچے کو گالی دینا بولی وڈ اداکارہ کو مہنگا پڑ گیا

اپ ڈیٹ 07 نومبر 2019
سوارا بھاسکر کا شمار نامور اداکاراؤں میں کیا جاتا ہے — فوٹو/ اسکرین شاٹ
سوارا بھاسکر کا شمار نامور اداکاراؤں میں کیا جاتا ہے — فوٹو/ اسکرین شاٹ

بولی وڈ اداکارہ سوارا بھاسکر ہمیشہ ہی اپنے کسی نہ کسی بیان کے باعث سوشل میڈیا پر تنازع کا شکار بن جاتی ہیں۔

اور اس بار بھی ایسا ہی کچھ ہوا جب اداکارہ کے ایک پروگرام کی ویڈیو ٹوئٹر پر وائرل ہوگئی۔

بولی وڈ اداکارہ حال ہی میں ایک پروگرام کا حصہ بنی جہاں انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے اپنے کیریئر کے آغاز کا ایک واقعہ سب کے ساتھ شیئر کیا۔

اس دوران اداکارہ کا کہنا تھا کہ کیریئر کے آغاز میں وہ ایک سیٹ پر شوٹنگ کے لیے پہنچی جہاں 4 سالہ ایک بچے نے انہیں 'آنٹی' کہہ کر مخاطب کیا، جس کے بعد سوارا نے اس چائلڈ آرٹسٹ کے لیے 'کمینہ' جیسی گالی استعمال کرتے ہوئے کہا کہ 'ابھی تو کیریئر کا آغاز ہوا ہے اور یہ مجھے آنٹی بلا رہا ہے'۔

سوارا نے مزید کہا کہ 'بچے تو ہوتے ہی شریر ہیں'۔

اداکارہ کے اس انٹرویو کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد انہیں ٹوئٹر پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

صارفین نے اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے سوارا کے لیے 'سوارا آنٹی' کا ہیش ٹیگ بھی بنادیا، جو ٹرینڈنگ میں بھی رہا۔

کسی نے کہا کہ 'سوارا بھاسکر اچھی انسان نہیں ہیں'۔

جبکہ انہوں نے سوارا بھاسکر کو ان فالو کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

انہوں نے لکھا کہ 'سوارا ویسے تو آپ ہمیشہ بچوں کے حقوق پر بات کرتی نظر آتی ہیں، لیکن 4 سال کے ایک معصوم بچے کو گالی دے کر آپ نے بتادیا کہ آپ کی سوچ کتنی چھوٹی ہے، شرم آنی چاہیے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'سوارا آنٹی، ایک ایسی خاتون جس کی زبان اور روح دونوں ہی میلی ہیں'۔

سوشل میڈیا پر شدید تنقید کے بعد بچوں کے حقوق پر کام کرنے والی ایک بھارتی این جی او نے سوارا بھاسکر کے خلاف پولیس میں شکایت بھی درج کروا دی۔

واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب سوارا بھاسکر کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہو۔

گزشتہ سال جب اداکارہ کی فلم 'ویرے دی ویڈنگ' ریلیز ہوئی تھی تو اسے پاکستانی سینما گھروں میں نازیبا ڈائیلاگز اور مناظر کے باعث پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

جس کے بعد اداکارہ نے بھارتی تجزیہ کار راجیو مسند کو دیے گئے ایک انٹرویو میں پاکستان کو ایک ناکام ریاست کہا تھا۔

اس بیان کے بعد بھی سوارا کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ لوگوں نے ان کے 2015 میں دیے گئے اس انٹرویو کی یاد بھی دلائی جب اداکارہ نے پاکستان کا دورہ کیا تھا اور اسے اپنا پسندیدہ ملک قرار دیا تھا۔

اس کے علاوہ سوارا بھاسکر کو 2018 میں بھی شدید تنقید کا نشانہ اس وقت بنایا گیا تھا جب انہوں نے فلم 'پدماوت' کی ریلیز کے بعد اس کے ہدایت کار کے نام کھلا خط تحریر کرکے فلم پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا تھا۔

سنجے لیلا بھنسالی کی فلم 'پدماوت' ویسے ہی کئی مشکلات کے بعد سینما گھروں میں ریلیز ہوئی تھی، تاہم سوارا بھاسکر نے فلم میں کچھ مناظر کو لے کر اس کے خلاف سوشل میڈیا پر بیان جاری کردیا، جس کے بعد بھی اداکارہ کو تنازع کا سامنا کرنا پڑا۔

یاد رہے کہ سوارا بھاسکر نے اداکاری کی شروعات 2009 میں فلم ’مدھو لال کیپ واکنگ’ سے کی، انہوں نے 2 درجن سے زائد فلموں میں کام کیا ہے۔

ان کی مشہور فلموں میں ’پریم رتن دھن پایو'، 'تنو ویڈز منو'، ’ویرے دی ویڈنگ‘، 'سب کی بجے گی بینڈ'، 'چلر پارٹی'، 'رانجھانا' اور 'مچھلی جل کی رانی ہے‘ شامل ہیں۔

انہوں نے متعدد ٹی وی ڈراموں میں بھی کام کیا، انہیں اپنی اداکاری پر متعدد ایوارڈز بھی مل چکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں