آنکھوں میں ٹیٹو بنوانے پر خاتون 3 ہفتے کے لیے نابینا ہوگئی

12 نومبر 2019
— فوٹو بشکریہ امبر لیوک انسٹاگرام اکاؤنٹ
— فوٹو بشکریہ امبر لیوک انسٹاگرام اکاؤنٹ

اکثر افراد اپنے جسم پر نقش و نگار (ٹیٹو) بنوانا پسند کرتے ہیں مگر کبھی بھی کوئی آنکھوں میں یہ کام کرنا پسند نہیں کرتا۔

مگر آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے ایسا کیا اور 3 ہفتوں کے لیے نابینا ہوگئی۔

نیوز ویک کی رپورٹ کے مطابق برسبین سے تعلق رکھنے والی 24 سالہ امبر لیوک آنکھ کے سفید حصے پر شوخ نیلے رنگ کروایا جو اتنا تکلیف دہ تھا جیسے کوئی آنکھوں میں شیشے کے ذرات ڈال کر ان کو مسلنا شروع کردے۔

مگر خاتون کو اس درد کی کوئی پروا نہیں کیونکہ وہ اپنے جسم پر اب تک 200 کے قریب ٹیٹوز بنوا چکی ہے اور 25 سال کی عمر تک پورے جسم مختلف نقش و نگار کی خواہشمند ہے۔

مگر آنکھوں کو نیلا کرانے کا عمل بھاری ثابت ہوا کیونکہ ٹیٹو بنانے والے نے سوئی کے ساتھ آنکھوں کی پتلی میں انتہائی گہرائی میں جاکر کام کیا جس کے نتیجے میں امبر 3 ہفتوں کے لیے بینائی سے محروم ہوگئی۔

امبر نے ایک انٹرویو میں بتایا 'وہ بہت تکلیف دہ تھا، ایک بار جب آنکھوں میں نیلے رنگ کی سیاہی کو ڈالا گیا تو ایسا محسوس ہوا کہ شیشے کے ٹکڑوں کو ڈال کر انہیں دبایا جارہا ہے'۔

امبر کے بقول 'بدقسمتی سے آرٹسٹ پتلی میں بہت گہرائی میں چلا گیا، اگر یہ کام درست طریقے سے کیا جاتا تو بینائی پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوتے'۔

فوٹو بشکریہ امبر لیوک انسٹاگرام اکاؤنٹ
فوٹو بشکریہ امبر لیوک انسٹاگرام اکاؤنٹ

خاتون کی والدہ وکی نے انکشاف کیا کہ وہ اس وقت رونے لگی تھیں جب بیٹی نے بتایا کہ وہ آنکھوں میں ٹیٹو بنارہی ہے جو بہت خطرناک کام تھا 'میں نے اسے کہا کہ تم یہ کام کیوں کروا رہی ہو جب اسے خطرناک سمجھتی ہو؟'

امبر 16 سال کی عمر سے جسم پر یٹوز بنوا رہی ہے اور یہ اس وقت شروع ہوا جب 15 سال کی عمر میں ڈپریشن کی تشخیص ہوئی تھی۔

صرف ٹیٹوز ہی نہیں یہ خاتون اپنے پورے جسم کو بھی بدلنے کی خواہشمند ہے، گال اور ہونٹوں میں فلرز بھروا چکی ہے جبکہ دانتوں کی ساخت کو بھی بدلا ہے۔

اسی طرح کی مزید کئی تبدیلیوں پر مستقبل پر عملدرآمد کیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں