فیس بک نے فیس بک پے سروس متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے جو صارفین اس کمپنی کی تمام ایپس بشمول میسنجر، انسٹاگرام اور واٹس ایپ پر استعمال کرکے رقوم کی ترسیل کرسکیں گے۔

دنیا کی مقبول ترین سماجی رابطے کی ویب سائٹ کے مطابق یہ سروس صارفین کو رقوم کی ترسیل یا سامان کی ادائیگی کی سہولت فراہم کرے گی اور اس مقصد کے لیے سیکیورٹی آپشنز جیسے پن یا بائیومیٹرکس کو استعمال کیا جائے گا۔

فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے رواں سال کہا تھا کہ ان کی کمپنی تمام میسجنگ اپلیکشنز کو اکٹھا کرنے پر کام کررہی ہے اور یہ نئی سروس بھی اسی منصوبے کا حصہ محسوس ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ کمپنی کی جانب سے میسجنگ سروسز میں لوگوں کی بات چیت کو انکرپٹڈ کیا جائے گا۔

فیس بک نے اس نئی سروس کے حوالے سے بتایا کہ اس کے تحت صارفین کی معلومات جیسے ادائیگی کا طریقہ کار، تاریخ، بلنگ اور ٹرانزیکشن کے بعد رابطے کی تفصیلات کو جمع کیا جائے گا اور اس ڈیٹا کو صارفین کو ٹارگٹڈ اشتہارات دکھانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

یعنی اگر کسی صارف نے بیس بال کو فیس بک مارکیٹ پلیس پر اس سروس کی مدد سے خریدا تو ممکنہ طور پر اسے بیس بال سے جڑی مصنوعات کے اشتہارات نظر آنے لگیں گے۔

فیس بک سروس کو رواں ہفتے امریکا میں فیس بک اور میسنجر میں متعارف کرایا جارہا ہے اور بتدریج اسے انسٹاگرام اور واٹس ایپ تک توسیع دی جائے گی۔

فیس بک کے مطابق اس سروس کو بیشتر اہم کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈز سروسز کے ساتھ پے پال کی سپورٹ حاصل ہے۔

تاہم دیگر ممالک میں یہ سروس کب تک دستیاب ہوگی، اس بارے میں کمپنی نے فی الحال کوئی اعلان نہیں کیا۔

امریکا میں صارفین فیس بک ایپ اور ڈیسک ٹاپ ویب سائٹ کی سیٹنگز میں جاکر فیس بک پے کو تلاش کرسکتے ہیں اور وہاں ادائیگی کے طریقہ کار کا اضافہ کرسکتے ہیں۔

خیال رہے کہ فیس بک کی جانب سے کافی عرصے سے بھارت میں واٹس ایپ پیمنٹ سروس کی آزمائش کی جارہی ہے مگر پرائیویسی مسائل کی وجہ سے تاحال اسے باضابطہ طور پر متعارف نہیں کرایا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں