فواد عالم کے ٹیم میں منتخب نہ ہونے کی وجہ کیا ہے؟

اپ ڈیٹ 18 نومبر 2019
فواد عالم 162 فرسٹ کلاس میچوں میں 11 ہزار 830 رنز اسکور کر چکے ہیں — فائل فوٹو: اے ایف پی
فواد عالم 162 فرسٹ کلاس میچوں میں 11 ہزار 830 رنز اسکور کر چکے ہیں — فائل فوٹو: اے ایف پی

ایک عرصے سے ڈومیسٹک کرکٹ میں عمدہ کارکردگی کے باوجود قومی ٹیم میں سلیکشن سے محروم تجربہ کار کرکٹر فواد عالم نے کھلاڑیوں کے انتخاب میں پسند نا پسند کا دعویٰ کردیا۔

فواد عالم 162 فرسٹ کلاس میچوں میں 11ہزار 830 رنز اسکور کر چکے ہیں جس میں 32 سنچریاں اور 59 نصف سنچریاں شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: 'فواد عالم کو نظر انداز کرکے امام الحق کو ٹیم میں کیوں شامل کیا؟'

فواد عالم نے اپنی شاندار فارم کا سلسلہ اس سال بھی جاری رکھا اور قائد اعظم ٹرافی کے 7ویں راؤنڈ میں ناردرن کے خلاف میچ میں سنچری اسکور کی لیکن تواتر سے اسکور کرنے کے باوجود وہ 2015 سے مستقل کسی بھی فارمیٹ میں قومی ٹیم میں جگہ نہیں بنا سکے۔

گزشتہ 4 سال کے دوران مستقل عمدہ کارکردگی کے باوجود ٹیم کا حصہ نہ بنائے جانے پر ماہرین کرکٹ اور سابق کرکٹرز نے سلیکشن کمیٹیوں اور کرکٹ بورڈ سے فواد کو منتخب نہ کرنے پر کئی مرتبہ جوابات طلب کیے لیکن 'جواب ندارد'۔

تاہم اب ایک عرصے کے بعد فواد عالم نے ٹیم میں انہیں منتخب نہ کرنے کی وجہ بتا دی ہے اور دوٹوک الفاظ میں کہا کہ ذاتی پسند ناپسند ان کی قومی ٹیم میں انتخاب کی راہ میں حائل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'فواد عالم کے پاس پرچی نہیں ہے'

سندھ اور ناردرن کے درمیان میچ کے اختتام پر کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فواد عالم نے کہا کہ یقیناً ذاتی پسند ناپسند کی وجہ سے ایسا ہے اور مجھے اس بارے میں کچھ بھی کہنے کی ضرورت نہیں۔

انہوں نے ٹیم میں منتخب نہ کرنے کے حوالے سے کیے گئے سوال کا تفصیلی جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بھی اس سوال کا جواب جاننے کے لیے کوشاں ہوں، شاید اگر مجھے اس سوال کا جواب مل جائے تو میں اس بات کو بھول جاؤں کے ذاتی پسند نہ پسند کی وجہ سے مجھے منتخب نہیں کیا جاتا لیکن ہر سال، دو سال بعد ایک نیا بہانہ بنا لیا جاتا ہے اور مجھے پھر نئے سرے سے اس چیز پر کام کرنا پڑتا ہے۔

مزید پڑھیں: ٹیم میں کھلاڑیوں کی شمولیت کا فارمولہ کیا؟ کوئی تو بتائے

فواد نے کہا کہ مستقل نظر انداز کیے جانے کے باوجود مستقل رنز کرنا کبھی کبھار بہت مشکل ہوتا ہے لیکن میں خود کو تحریک دیتا رہتا ہوں کیونکہ کرکٹ سے ہی میرا گھر چلتا ہے اور اگر کرکٹ چھوڑ دی تو پھر میں کیا کروں گا؟

تاہم اپنے کرکٹ کیریئر کے قیمتی سال گنوانے کے باوجود 34 سالہ فواد عالم اب بھی ہمت نہیں ہارے اور انہوں نے کہا کہ مجھے اللہ سے امید ہے کہ مجھے ضرور موقع ملے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پسند ناپسند زندگی اور کیریئر کا حصہ ہوتی ہے، یہ زندگی میں ہر جگہ ہوتا ہے، حتیٰ کہ ایک گھر میں کچھ لوگ پسندیدہ ہوتے ہیں لیکن کھلاڑی کی توجہ اپنے کھیل پر مرکوز رہنی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: فواد عالم، ایک ناقابلِ فراموش کردار

اس سال فرسٹ کلاس کرکٹ میں فواد عالم اب تک دو سنچریاں اور ایک ففٹی اسکور کر چکے ہیں اور مشکلات کے باوجود مستقل رنز کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

بائیں ہاتھ کے بلے باز نے کہا کہ ہر کھلاڑی کی طرح میرا کام بھی کارکردگی دکھانا ہے، ایک کھلاڑی جو ٹیم سے ڈراپ ہوتا ہے، تو وہ ٹیم میں واپسی کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ میں پرفارم کرنے کی کوشش کرتا ہے، دیکھیں مجھے کب موقع ملتا ہے، میں دعا کرتا ہوں کہ جب بھی مجھے موقع ملے تو میں اپنی بہترین کارکردگی دکھا سکوں۔

تبصرے (0) بند ہیں