نواز شریف کی بیرون ملک روانگی کا طریقہ کار ٹھیک نہیں، فواد چوہدری

اپ ڈیٹ 19 نومبر 2019
ملک میں عام اور خاص افراد کے لیے  یکساں قانون ہونا چاہیے—فوٹو: ڈان نیوز
ملک میں عام اور خاص افراد کے لیے یکساں قانون ہونا چاہیے—فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی بیرون ملک روانگی پر کہا ہے کہ سابق وزیراعظم کی علاج کے لیے بیرون ملک روانگی کا طریقہ کار ٹھیک نہیں تھا اور اب نواز شریف کی واپسی کی امید کم ہے۔

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای ایل سی) سے نکالنے سے متعلق وفاقی کابینہ کے فیصلے سے توازن پیدا کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔

مزیدپڑھیں: نواز شریف علاج کیلئے ایئر ایمبولینس میں لندن روانہ

واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف 7 ارب روپے کے سیکیورٹی بانڈز جمع کرادیں تو نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی جائے گی۔

وفاقی کابینہ کے فیصلے کو مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے مسترد کردیا تھا اور معاملے پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا تھا۔

دوران گفتگو وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا اس طرح جانا پاکستانی سماج کے لیے بدقسمتی ہے اور خود مسلم لیگ کی مرکزی قیادت نے اپنے کارکنوں کو دھوکا دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں عام اور خاص افراد کے لیے یکساں قانون ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: معاشی اصلاحات کے ثمرات ملنا شروع ہوگئے، وزیراعظم

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’صحت کی وجہ سے مختلف جیلوں میں قید 800 مجرم اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں‘، جیلوں میں قید دوسرے قیدیوں کو بھی نوازشریف جیسی قانونی سہولت ملنی چاہیے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ’کیا ان بیمار مجرموں کو حق حاصل نہیں کہ حلف نامہ دے کر جیل سے باہر آئیں اور اپنا علاج کرائیں‘۔

بات چیت کے دوران فواد چوہدری سے سوال کیا گیا کہ لاہورہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد ایک دن تھا لیکن حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع کیوں نہیں کیا؟ جس پر وفاقی وزیر نے جواب دیا کہ ’مسئلہ یہ ہے کہ صرف کابینہ ہی یہ فیصلہ کر سکتی تھی اور کابینہ کا اجلاس منگل کو ہوتا ہے‘۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ نواز شریف کی ویڈیو سے لگ رہا تھا کہ ان کی صحت بہتر ہے۔

مزیدپڑھیں: پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا فیصلہ محفوظ

انہوں نے ایک مرتبہ پھر دہرایا کہ نواز شریف کے خلاف کیسز موجودہ حکومت نے نہیں بنائے بلکہ یہ پہلے سے بنے ہوئے تھے اور ان پر جرمانے بھی موجودہ حکومت نے نہیں بلکہ عدالتوں نے عائد کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے ابھی حکومت حاصل کی ہے، نظام نہیں بدلا اور نظام بدلنے کے لیے ابھی بہت جدوجہد کرنی ہے‘۔

فواد چوہدری نے کہا کہ جس طرح برطانیہ میں بریگزٹ ہورہا ہے تو اسی طرح پاکستان میں ’’بھاگ اٹ‘ ہورہا ہے۔

اس سے قبل فواد چوہدری نے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ “مجھے کیوں نکالا “ سے “خدا کیلئے مجھے نکالو” کا سفر اب اختتام کی طرف بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’ایسی لیڈر شپ جب ووٹ کے لیے عزت مانگتی ہے تو دراصل جمہوری نظام کا مذاق بنتا ہے‘۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا تھا کہ ’مجھے مسلم لیگ (ن) کے ان ورکرز سے ہمدردی ہے، جو نواز شریف کو لیڈر مان کر دن رات کھجل خراب ہوتے رہے‘۔

تبصرے (0) بند ہیں