راولپنڈی: کار سے صحافی کی مسخ شدہ لاش برآمد

اپ ڈیٹ 20 نومبر 2019
صحافی کی شناخت شفاعت علی شیخ کے نام سے ہوئی —تصویر:شٹر اسٹاک
صحافی کی شناخت شفاعت علی شیخ کے نام سے ہوئی —تصویر:شٹر اسٹاک

راولپنڈی: ہولی فیملی ہسپتال (ایچ ایف ایچ) کے احاطے میں کافی دن سے کھڑی ایک کار سے 60 سالہ صحافی کی مسخ شدہ لاش برآمد ہوئی۔

معاملے کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے پولیس نے بتایا کہ ہسپتال کے احاطے میں کئی دن سے ایک سلور رنگ کی کار کھڑی تھی لیکن نہ سیکیورٹی، نہ عملے اور نہ ہی کسی اور نے یہ دیکھا کہ ایک شخص کار کی پچھلی نشست پر موجود ہے۔

کار میں لاش ہونے کا انکشاف اس وقت ہوا جب آس پاس گزرنے والوں کو کار سے شدید بو آنے کا احساس ہوا، جس کے بعد انہوں نے پولیس کو اطلاع دی۔

چنانچہ نیو ٹاؤن کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) قیصر ندیم کی سربراہی میں پولیس ٹیم جائے وقوع پر پہنچی اور کار سے لاش نکالی، جس کی شناخت شفاعت علی شیخ کے نام سے ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: ڈیفنس سے رکن پنجاب اسمبلی کی بیٹی کی لاش برآمد

ابتدائی تحقیقات کے مطابق متوفی کار کو ہسپتال کے احاطے میں پارک کر کے اس میں سونے کے عادی تھے جبکہ کھانا وہ قریبی ہوٹلز سے کھاتے تھے۔

پولیس کو کار سے نیند کی گولیاں اور انجیکشن بھی ملے جبکہ لاش 3 سے 4 روز پرانی تھی جسے پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

اس حوالے سے متوفی کی بیٹی نے پولیس کو بتایا کہ ان کے والد عارضہ قلب میں مبتلا تھے اور برسوں سے منشیات اور سکون آور ادویات کا استعمال کرتے تھے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ان کا ان کے والد سے فون پر آخری مرتبہ رابطہ 5 روز قبل ہوا تھا۔

مزید پڑھیں: لاڑکانہ: ڈینٹل کالج کی طالبہ کی ہاسٹل میں پراسرار موت

دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا تھا کہ مذکورہ شخص اکثر ہسپتال کے احاطے میں پائے جاتے تھے اور گھر نہیں جاتے تھے۔

متوفی اسلام آباد کے مختلف اردو اخبارات سے منسلک رہے اور اب بھی ایک اخبار کے لیے کام کرتے تھے۔

ایس ایچ او قیصر ندیم نے بتایا کہ متوفی ایک سال سے کار میں سونے کے عادی تھے اور ان کے پاس ایک تکیہ، کمبل اور شیونگ کٹ ہوتی تھی۔

قبل ازیں وہ راولپنڈی کے علاقے صدر میں اولڈ جی ایس ٹی بس اسٹاپ کے سامنے اپنی گاڑی کھڑی کرکے اس میں سوتے تھے اور گزشتہ 10 سال سے منشیات کا استعمال کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: مسلم لیگ (ق) کی سابق خاتون رکنِِ اسمبلی کی لاش گھر سے برآمد

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ’متوفی کی موت کی وجہ دل کا دورہ اور منشیات کا زائد استعمال معلوم ہوتی ہے‘۔

ادھر پولیس نے ہسپتال کے سیکیورٹی گارڈز سے بھی پوچھ گچھ کی جبکہ ان کے ہسپتال کے احاطے میں کار پارک کرنے کا وقت جاننے کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج بھی حاصل کرلی۔


یہ خبر 20 نومبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں