کراچی کے 3 ترقیاتی منصوبوں کیلئے 65 کروڑ ڈالر قرض کے معاہدے پر دستخط

اپ ڈیٹ 27 نومبر 2019
منصوبے کا مقصد کراچی میں شہری انتظامیہ، خدمات کی فراہمی اور کاروباری ماحول سے متعلق درپیش مسائل حل کرنا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
منصوبے کا مقصد کراچی میں شہری انتظامیہ، خدمات کی فراہمی اور کاروباری ماحول سے متعلق درپیش مسائل حل کرنا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: پاکستان اور عالمی بینک کے درمیان ترقیاتی منصوبوں کے لیے 78 کروڑ 70 لاکھ ڈالر قرض کے 5 معاہدوں پر دستخط ہوگئے، جس میں کراچی کے لیے 3 ترقیاتی منصوبے بھی شامل ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اقتصادی امور ڈویژن کے سیکریٹری نور احمد اور اسلام آباد میں ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر پیچوموتو الینگوو نے معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔

اس حوالے سے منعقدہ تقریب میں سندھ اور خیبرپختونخوا حکومت اور نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی لمیٹڈ کے نمائندگان اور وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر شریک تھے۔

عالمی بینک، کراچی میں شہری نقل و حرکت، شہری انتظام اور خدمات کی فراہمی، پانی اور سیوریج سروسز کی بہتری، سیاحت اور توانائی کے شعبے سے متعلق 3 ترقیاتی منصوبوں کے لیے 65 کروڑ 20 لاکھ ڈالر فراہم کرے گا۔

مزید پڑھیں: کراچی کے ٹرانسپورٹ پلان کیلئے 7 کروڑ ڈالر قرض منظور

اس حوالے سے عالمی بینک کی جانب سے کراچی میں یلو لائن پروجیکٹ میں یلو لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ روڈ (بی آر ٹی) کوریڈور پر نقل و حرکت، رسائی اور حفاظت کے لیے 38 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا پہلا قرضہ دیا جائے گا۔

منصوبے سے یلو لائن کوریڈور کا انفرااسٹرکچر تیار کرنے، یلو کوریڈور کے اطراف میں سڑک کی دوبارہ تعمیر اور بی آر ٹی نظام کو فعال کرنے اور اس کی صلاحیت بڑھانے میں مدد ملے گی۔

علاوہ ازیں عالمی بینک کے ساتھ کمپیٹیٹو اینڈ لائیوایبل سٹی آف کراچی پروجیکٹ کے لیے 23 کروڑ ڈالر قرض کے معاہدے پر بھی دستخط ہوئے ہیں۔

اس منصوبے کا مقصد شہری انتظامیہ میں کراچی کی مقامی کونسلز اور ایجنسیوں کی کارکردگی کو بہتر بنانا اور نجی شعبے کی ترقی کے لیے کاروباری ماحول کو بہتر بنانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں بی آر ٹی منصوبے کیلئے 23 کروڑ 50 لاکھ ڈالر قرض منظور

اس منصوبے کا مقصد کراچی میں شہری انتظامیہ، خدمات کی فراہمی اور کاروباری ماحول سے متعلق درپیش مسائل کو حل کرنا بھی ہے۔

یہ منصوبہ مقامی کونسلز کی جانب سے شہری جائیداد کے ٹیکس نظام کے لیے کارکردگی پر مبنی گرانٹس، خدمات کی فراہمی میں نجی شعبے کی شرکت کی حوصلہ افزائی، کاروبار میں آسانی میں اضافے اور سولڈ ویسٹ منیجمنٹ کے ذریعے خدمات کی فراہمی اور کارکردگی میں بہتری لائے گا۔

اس کے ساتھ ہی کراچی میں واٹر اینڈ سیوریج سروسز میں بہتری کے منصوبے (فیز ون) کے لیے 4 کروڑ ڈالر قرضے کا معاہدہ بھی ہوا ہے، اس منصوبے کا مقصد صاف پانی تک بہتر رسائی اور کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی فنانشل اور آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔

منصوبے کا شمار تیزی سے بڑھتے ہوئے شہر کراچی میں پانی، نکاسی آب اور صفائی کی سہولیات کی فراہمی میں خلا سے متعلق سنگین مسائل کے حل کے لیے منصوبوں کی مجوزہ سیزیر کے تحت شروع کیے جانے والے طویل المدتی پروگراموں میں ہوتا ہے۔

چند ہفتے قبل قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے کراچی میں پانی کے وسائل اور سیوریج کے نظام میں بہتری کے لیے 10 کروڑ 52 لاکھ ڈالر کی لاگت کے منصوبے کی منظوری دی تھی۔

مذکورہ تینوں منصوبے 'کراچی ٹرانسفارمیٹو اسٹریٹجی' کے نتائج کے بعد طے کیے گئے، جس میں 10 سال کے عرصے میں انفرااسٹرکچر کی ضروریات کی تکمیل کے 9 سے 10 ارب ڈالر کی فنانسنگ کا تخمینہ لگایا گیا ہے تاکہ شہری ٹرانسپورٹ، پانی کی فراہمی، صفائی اور میونسپل سولڈ ویسٹ کے ذریعے ملک کے سب سے بڑے شہر کی انفرااسٹرکچر اور خدمات کی ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔

عالمی بینک کے ساتھ ہی خیبرپختونخوا انٹگریٹڈ ٹورزم ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے لیے 7 کروڑ ڈالر قرض کے معاہدے پر دستخط کیے گئے تاکہ خیبرپختونخوا میں سیاحت سے متعلق انفرا اسٹرکچر اور مستحکم انتظامات کیے جاسکیں۔

اسی طرح وسطی ایشیا جنوبی ایشیا الیکٹرسٹی ٹرانسمیشن اینڈ ٹریڈ پروجیکٹ (سی اے ایس اے-1000) کے منصوبے کے لیے 6 کروڑ 50 لاکھ کے اضافی مالیاتی معاہدہ بھی طے ہوا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں