لاہور: رکشے میں دھماکا، ڈرائیور سمیت 7 افراد زخمی

29 نومبر 2019
پولیس کے مطابق دھماکے میں ممکنہ طور پر 3 سے 5 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا — اسکرین شاٹ
پولیس کے مطابق دھماکے میں ممکنہ طور پر 3 سے 5 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا — اسکرین شاٹ

لاہور کے علاقے چوبرجی میں رکشے میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں ڈرائیور سمیت 7 افراد زخمی ہوگئے۔

صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں جمعہ کو دن 11 بجکر 25 منٹ پر چوبرجی چوک میں کھڑے ایک رکشے میں دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں رکشے کے ڈرائیور سمیت کئی افراد زخمی ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: داتا دربار کے باہر پولیس وین کے قریب خودکش دھماکا،10 افراد جاں بحق، 30 زخمی

رکشہ ڈرائیور نے بتایا کہ انہوں نے ایک مسافر کو بٹھایا جس نے سمن آباد جانا تھا اور کرایہ دینے کے بعد وہ مذکورہ مقام پر اتر گیا لیکن شاید وہ اپنا شاپنگ بیگ رکشے میں ہی بھول گیا تھا لیکن میرا اس جانب دھیان نہیں گیا۔

ڈرائیور نے بتایا کہ وہ ملتان روڈ، چوبرجی پر رکشہ کھڑا کر کے حاجت کے لیے گیا تو اسی دوران رکشے میں دھماکا ہو گیا۔

ڈی آئی جی انویسٹی گیشن انعام وحید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ چوبرجی کے پاس ایک رکشہ کھڑا تھا جس میں دھماکا ہوا۔

مزید پڑھیں: 35 سال پہلے لاہور کیسا تھا؟

انہوں نے کہا کہ پہلے پولیس کو لگا کہ یہ گیس سیلنڈر کا دھماکا ہے لیکن تحقیقات سے معلوم ہوا کہ یہ گیس سیلنڈر کا دھماکا نہیں کیونکہ ہمیں موقع سے بال بیرنگ بھی ملے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں 7 افراد زخمی ہوئے ہیں تاہم ابھی دھماکے کے حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔

ڈی آئی جی انویسٹی گیشن نے کہا کہ حتمی طور پر فی الحال کچھ نہیں کہا جا سکتا لیکن ہمارا اندازہ ہے کہ دھماکے میں 3 سے 5 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ملک میں سیکیورٹی کی صورتحال بہتر ہونے کی بدولت شرپسند لاہور کو نشانہ بنانے میں ناکام رہے تھے اور سیکیورٹی اداروں نے شدت پسندوں کی متعدد کارروائیوں کو ناکام بنا دیا تھا ۔

اس سے قبل لاہور میں دہشت گردی کا سب سے بڑا واقعہ رواں سال مئی میں پیش آیا تھا جب داتا دربار کے باہر خود کش دھماکے میں 4 پولیس اہلکاروں اور ایک سیکیورٹی گارڈ سمیت 10 افراد جاں بحق جبکہ 30 افراد زخمی ہوگئے۔

تبصرے (0) بند ہیں