فیاض الحسن چوہان کو ایک مرتبہ پھر پنجاب کا وزیراطلاعات بنادیا گیا

02 دسمبر 2019
فیاض الحسن چوہان کو متنازع بیان پر وزیراطلاعات کے عہدے سے مستعفی ہونا پڑا تھا—فائل فوٹو: ڈان نیوز
فیاض الحسن چوہان کو متنازع بیان پر وزیراطلاعات کے عہدے سے مستعفی ہونا پڑا تھا—فائل فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم عمران خان کے حالیہ دورہ لاہور کے 2 روز بعد ہی پنجاب کابینہ میں تبدیلی کردی گئی اور فیاض الحسن چوہان کو دوبارہ صوبائی وزیراطلاعات کا قلمدان سونپ دیا گیا۔

میاں اسلم اقبال سے پنجاب کے وزیراطلاعات کا قلمدان واپس لیتے صوبائی حکومت نے فیاض الحسن چوہان سے متعلق نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔

اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے پی پی 17 راولپنڈی سے منتخب ایم پی اے فیاض الحسن چوہان کو ' محکمہ اطلاعات' کا قلمدان سونپا ہے۔

واضح رہے کہ پنجاب سے وزیر کے پاس ' محکمہ کالونیز' کا اضافی قلمدان بھی موجود ہے۔

مزید پڑھیں: ہندو برادری سے متعلق متنازع بیان پر صوبائی وزیر اطلاعات مستعفی

خیال رہے کہ رواں سال 5 مارچ کو اقلیتی برادری سے متعلق متنازع بیان پر فیاض الحسن چوہان کو مستعفی ہونا پڑا تھا۔

تاہم رواں سال 5 جولائی کو ان کی دوبارہ پنجاب کابینہ میں واپسی ہوئی تھی اور انہیں صوبائی وزیر بنا دیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ مارچ میں فیاض الحسن نے لاہور میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کیا تھا جس میں پلوامہ حملے کے بعد بھارت کی پاکستان میں دراندازی کی کوشش کے جواب میں انہوں نے سخت الفاظ میں بھارتیوں کے بجائے 'ہندوؤں' کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

ان کے بیان کی ویڈیو سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر وائرل ہوگئی تھی جس پر صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا اور حکومت سے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: فیاض الحسن چوہان پھر صوبائی وزیر بن گئے

بعد ازاں قومی اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اقلیتی رکن ڈاکٹر درشن اور کھئیل داس کوہستانی نے فیاض الحسن چوہان کے خلاف قرارداد میں وزارت سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ہندو برادری سے متعلق متنازع بیان پر فیاض الحسن چوہان کا استعفیٰ منظور کر لیا تھا۔

یہاں یہ بھی یاد رہے کہ گزشتہ برس اگست میں فیاض الحسن چوہان کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں وہ ایک تقریر میں پاکستان فلم انڈسٹری اور اداکارہ نرگس اور میگھا کے خلاف نازیبا گفتگو کرتے نظر آئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں