مہوش حیات سابق صدر پرویز مشرف کی حمایت میں سامنے آگئیں

اپ ڈیٹ 05 دسمبر 2019
پرویز مشرف کو ایک موقع دیا جانا چاہیے، اداکارہ—فوٹو: انسٹاگرام
پرویز مشرف کو ایک موقع دیا جانا چاہیے، اداکارہ—فوٹو: انسٹاگرام

صدارتی ایوارڈ یافتہ اداکارہ مہوش حیات نے سابق صدر پرویز مشرف سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’مشکل کی اس گھڑی میں کم سے کم انہیں ایک موقع دیا جانا چاہیے‘

مہوش حیات نے پرویز مشرف کی جانب سے گزشتہ روز دبئی کے ایک ہسپتال سے جاری کی گئی ویڈیو کو ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف ہمارے ملک کے صدر رہے اور انہوں نے مشکل وقت میں ہماری رہنمائی کی‘۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ اس مشکل گھڑی میں ہمیں سیاست کو کچھ دیر کے لیے سائیڈ میں رکھنا چاہیے اور انہیں کم سے کم ایک موقع دے کر ان کی بات سنی جائے‘۔

واضح رہے کہ جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف پاکستان کے آرٹیکل 6 کی خلاف ورزی پر سنگین غداری کا مقدمہ اسلام آباد کی خصوصی عدالت میں زیر سماعت ہے۔

مہوش حیات نے لوگوں پر واضح کیا کہ کوئی پرویز مشرف سے نفرت کرے یا محبت لیکن یہ حقیقت ہے کہ وہ اس بات کے مستحق ہیں کہ انہیں سنا جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: مجھے سنا نہیں جارہا، پرویز مشرف کا ہسپتال سے ویڈیو پیغام

اداکارہ کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کو کم سے ایک موقع ملنا چاہیے، ساتھ ہی انہوں نے سوال کیا کہ ’کیا قانون کسی بھی شخص کو جرم ثابت ہونے تک بے گناہ قرار نہیں دیتا؟

ادکارہ کی مذکورہ ٹوئٹ کو درجنوں افراد نے ری ٹوئٹ کیا جب کہ اسے ہزاروں افراد نے لائیک کیا، ساتھ ہی کئی افراد نے اس پر کمنٹس بھی کیے، بعض افراد نے مہوش حیات کی بات سے اتفاق کیا جب کہ کئی افراد نے ان سے اختلاف بھی کیا۔

اداکارہ کی اسی ٹوئٹ پر وکیل اور انسانی حقوق کے رہنما امجد ملک نے سابق صدر آصف علی زرداری کی گرفتاری کے وقت لی گئی تصویر بھی شیئر کی اور کہا کہ مذکورہ شخص بھی ملک کے پانچ سال تک صدر رہے ہیں، ان کی بھی حمایت کریں یا پھر یہ کہیں کہ کسی کو بھی چھٹکارا نہ ملے۔

مزید پڑھیں: پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس: کب کیا ہوا؟

امجد ملک کی جانب سے سوال کیے جانے پر مہوش حیات نے وضاحت کی کہ ’کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں ہے، انہوں نے صرف اتنا کہا ہے کہ پرویز مشرف کو ایک موقع ملنا چاہیے‘۔

خیال رہے کہ اس وقت پرویز مشرف ملک سے باہر ہیں اور گزشتہ روز ہی انہوں نے دبئی کے ایک ہسپتال سے ویڈیو بیان جاری کیا تھا، جس میں انہوں نے خود کو انتہائی علیل قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے خلاف قائم کیا گیا سنگین غداری کا کیس بے بنیاد ہے۔

پرویز مشرف نے مذکورہ ویڈیو بیان ایک ایسے وقت پر جاری کیا ہے جب کہ اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے 5 دسمبر تک اپنا بیان ریکارڈ کروانے کا حکم دے رکھا ہے۔

پرویز مشرف اس وقت ملک سے باہر ہیں—فائل فوٹو: ٹوئٹر
پرویز مشرف اس وقت ملک سے باہر ہیں—فائل فوٹو: ٹوئٹر

اسلام آباد کی مذکورہ عدالت نے پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کے مقدمے کا فیصلہ گزشتہ ماہ 19 نومبر کو محفوظ کیا تھا اور اسے 28 نومبر کو سنانے کا اعلان کیا تھا۔

تاہم مذکورہ فیصلے کو روکنے کے خلاف پرویز مشرف نے لاہور اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

ساتھ ہی وفاقی حکومت نے بھی خصوصی عدالت کو فیصلہ سنانے سے روکنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

جس پر 27 نومبر کو ہونے والی سماعت میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے خصوصی عدالت کو سنگین غداری کیس کا فیصلہ سنانے سے روک دیا تھا۔

درخواستیں دائر ہونے کے بعد اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کے خلاف فیصلہ نہیں سنایا تھا اور سابق صدر کو حکم دیا تھا کہ وہ 5 دسمبر تک اپنا بیان ریکارڈ کروائیں اور مذکورہ کیس کی سماعتیں 4 دسمبر تک یومیہ بنیادوں پر کی گئیں اور 4 دسمبر کو عدالت نے کیس کی سماعت 10 دسمبر تک ملتوی کردی۔

ہمیں سیاست کو کچھ دیر کے لیے سائیڈ میں رکھنا چاہیے، اداکارہ—فوٹو: انسٹاگرام
ہمیں سیاست کو کچھ دیر کے لیے سائیڈ میں رکھنا چاہیے، اداکارہ—فوٹو: انسٹاگرام

تبصرے (0) بند ہیں