امریکا کی ایک آرٹ گیلری میں موجود ڈیڑھ لاکھ امریکی ڈالر یعنی پاکستانی 2 کروڑ 30 لاکھ روپے سے زائد کی قیمت میں فروخت کے لیے پیش کیے جانے والے کیلے کو مقامی آرٹسٹ نے کھا کر سب کو حیران کردیا۔

ڈیوڈ ڈاٹونا نامی امریکی آرٹسٹ نے میوزیم پہنچ کر موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دیوار پر لگے واحد کیلے کو کھانے کے بعد خود کو 'بھوکا فنکار' کہہ کر مخاطب کیا۔

انہوں نے اس واقعے کی ویڈیو اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر بھی شیئر کی جس کے ساتھ انہوں نے لکھا کہ انہیں یہ آرٹ بےحد پسند آیا اور یہ نہایت لذیز بھی تھا۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

ان کی اس حرکت پر لوگ اس لیے بھی زیادہ حیران ہوئے کیوں کہ اس ایک کیلے کی مالیت ڈیڑھ لاکھ امریکی ڈالر یعنی 2 کروڑ 30 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد تھی۔

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ڈیوڈ کی اس حرکت کے بعد میوزیم کی انتظامیہ نے فوری ایک اور کیلا ٹیپ کی مدد سے دیوار پر چپکایا جبکہ اپنے بیان میں یہ بھی واضح کیا کہ ان کی اس حرکت سے اطالوی فنکار کے آرٹ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا کیوں کہ کیلے کو تبدیل کرنے کا ارادہ ویسے بھی کیا جارہا تھا۔

واضح رہے کہ امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر میامی بیچ کے ایک آرٹ میوزیم میں 3 کیلوں کی نمائش بھی کی گئی تھی جن میں سے دو فروخت بھی ہوگئے تھے۔

دونوں کیلے ڈیڑھ لاکھ امریکی ڈالر کے عوض فروخت ہوئے یعنی ہر کیلا پاکستانی 2 کروڑ 32 لاکھ روپے سے زائد کی رقم میں فروخت ہوا تھا۔

مزید پڑھیں: ٹیپ کی مدد سے دیوار سے چپکا ’کیلا‘ 2 کروڑ روپے سے زائد میں فروخت

3 کیلوں کے سیٹ کا واحد کیلا فروخت نہ ہوسکتا تھا اور منتظمین کو امید تھی کہ بچ جانے والا کیلا بھی ایک لاکھ 20 ہزار امریکی ڈالر یعنی پاکستانی 2 کروڑ روپے کے قریب تک فروخت ہوجائے گا۔

ان کیلوں کو میوزیم کی دیوار سے ایک خاص طرح کے ’ٹیپ سے چپکایا گیا تھا۔

تینوں کیلوں کو اٹلی کے ماہر آرٹسٹ موریزیو کیٹیلن نے پھل فروش کی دکان سے خرید کر پیکنگ میں استعمال ہونے والی ٹیپ کی مدد سے دیوار سے چپکا کر آرٹ کا شاہکار پیش کیا تھا اور لوگوں نے اس سے متاثر ہوکر 3 میں سے 2 کیلے خرید لیے تھے۔

اٹلی کے ماہر آرٹسٹ موریزیو کیٹیلن — فوٹو: سی این این
اٹلی کے ماہر آرٹسٹ موریزیو کیٹیلن — فوٹو: سی این این

تبصرے (0) بند ہیں