اوپر موجود تصویر کو دیکھ کر اس پھل کا نام بتاسکتے ہیں؟

سبز رنگ کے اس منفرد پھل کو دنیا بھر میں کاشت کیا جاتا ہے اور حیران کن طور پر ہر جگہ ہی اس کا نام مختلف ہے۔

انگلش میں اسے Cherimoya کے ساتھ ساتھ کسٹرڈ یا شوگر ایپل بھی کہا جاتا ہے جس کی مٹھاس کیلے سے ملتی جلتی ہے مگر عربی میں اسے قشطہ، ہندی میں سیتا پھل اور پاکستان میں شریفہ کہا جاتا ہے۔

فائبر، وٹامنز اور منرلز سے بھرپور یہ پھل امراض کے خلاف جسمانی دفاع کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ ورم سے لڑتا ہے جبکہ آنکھوں اور دل کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔

یہاں اس کے چند حیران کن فوائد درج ذیل ہیں۔

اینٹی آکسائیڈنٹس کے حصول کا بہترین ذریعہ

یہ پھل جسم میں تکسیدی تناﺅ کا باعث بننے والے کیمیکلز سے لڑنے والے اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھروپر ہوتا ہے جس سے کینسر اور امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ اس میں موجود مرکبات جیسے فلیونوئڈز، کیروٹین اور وٹامن سی وغیرہ صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔ تحقیقی رپورٹس کے مطابق کیروٹین والی غذاﺅں سے آنکھوں کی صحت بہتر ہوتی ہے جبکہ امراض قلب اور مخصوص اقسام کے کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

مزاج خوشگوار بنائے

یہ پھل وٹامن بی سکس کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے اور 160 گرام پھل میں روزانہ درکار مقدار اس وٹامن کا 30 فیصد سے زیادہ حصہ ہوتا ہے۔ وٹامن بی سکس مخصوص نیوروٹرانسمیٹرز کے لیے اہم کردار ادا کرتا ہے جو مزاج کو ریگولیٹ کرتے ہیں، اس وٹامن کی جسم میں کمی چڑچڑے پن یا مزاج کے دیگر مسائل کا باعث بن سکتا ہے، ای کتحقیق کے مطابق اس وٹامن کی کمی اور ڈپریشن کے درمیان تعلق موجود ہے خصوصاً بزرنگ افراد میں۔ تو اس پھل کی مدد سے آپ ڈپریشن کا خطرہ کم کرسکتے ہیں۔

بینائی کے لیے فائدہ مند

اس پھل میں کیروٹین اور لیوٹین موجود ہوتے ہیں جو صحت مند بینائی کو برقرار رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ مختلف تحقیقی رپورٹس کے مطابق لیوٹین کا زیادہ استعمال آنکھوں کی اچھی صحت کا باعث بنتا ہے جبکہ عمر کے ساتھ آنے والی کمزوریوں ے تحفظ فراہم کرتا ہے۔ یہ جز مختلف امراض جیسے موتیا سے بھی تحفظ فراہم کرتا ہے۔

ہائی بلڈ پریشر سے بچائے

اس پھل میں ایسے اجزا جیسے پوٹاشیم اور میگنیشم کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ 160 گرام پھل میں پوٹاشیم کی روزانہ درکار 10 فیصد جبکہ میگنیشم کی 6 فیصد مقدار ہوتی ہے۔ یہ دونوں خون کی شریانوں کے لیے فائدہ مند ہیں جو بلڈ پریشر کی سطح کم کرتا ہے، ہائی بلڈ پریشر سے امراض قلب اور فالج کا خطرہ بڑھتا ہے۔

ہاضمے کے لیے بھی مفید

اس پھل کی کچھ مقدار میں 5 گرام غذائی فائبر ہوتا ہے، یہ ایس جز ہے جو ہضم یا جذب نہیں ہوتا تو آنتوں کو متحرک کرنے میں مدد دے کر قبض سے بچاتا ہے، یہ فائبر معدے میں موجود فائدہ مند بیکٹریا کی غذا ثابت ہوتا ہے جو شارٹ چین فیٹی ایسڈز بناتے ہیں۔ یہ فیٹی ایسڈز جسم کے لیے توانائی کا ذریعہ بننے کے ساتھ ساتھ غذائی نالی کو ورم سے بچاتے ہیں۔

کینسر سے ممکنہ تحفظ

اس پھل میں موجود کچھ مرکبات کینسر سے لڑنے میں بھی مدد دے سکتے ہیں، اس میں موجود فلیونوئڈز اور دیگر ٹیسٹ ٹیوب تحقیقی رپورٹس میں کینسر کے خلیات کو پھیلنے سے روکنے میں مددگار ثابت ہوئے۔ لوگوں کے تجزیے سے تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا کہ فلیونوئڈز سے بھرپور غذا ئیں مخصوص اقسام کے کینسر جیسے معدے اور قولون کا خطرہ کم کرتی ہیں۔ تاہم اس حوالے سے انسانوں پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

ورم سے لڑے

دائمی ورم مختلف جان لیوا امراض جیسے امراض قلب اور کینسر کا باعث بن سکتا ہے، یہ پھل ورم کش مرکبات جسم کو فراہم کرتا ہے جو ورم کا باعث بننے والے مخصوص پروٹٰنز کی سطح کم کرتے ہیں، جیسے جانوروں پر ہونے والی تحقیقی رپورٹس میں سامنے آیا۔

جسمانی مدافعتی نظام مضبوط بنائے

یہ پھل وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے جو جسمانی مدافعت کو بڑھا کر انفیکشن اور موسمی بیماریوں سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔ وٹامن سی کی کمی مختلف انفیکشن کا خطرہ بڑھاتا ہے جبکہ اس کی کمی کے نتیجے میں موسمی نزلہ زکام کا دورانیہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں