'دنیا سے ایسے حالات کا خاتمہ کرنا ہوگا جس سے لوگ پناہ گزین بنتے ہیں'

اپ ڈیٹ 17 دسمبر 2019
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت گلوبل ریفیوجی فورم کا آغاز ہوگا — فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت گلوبل ریفیوجی فورم کا آغاز ہوگا — فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم عمران خان نے جینیوا میں پناہ گزینوں کے پہلے عالمی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے بس اور بے وسیلہ پناہ گزین کے مسائل کا امیر ملک ادراک نہیں کرسکتے، دنیا سے ایسے حالات کا خاتمہ کرنا ہوگا جس سے لوگ مہاجر بنتے ہیں۔

سوئٹزرلینڈ کے شہر جینیوا میں پناہ گزینوں کے پہلے عالمی فورم کا آغاز ہوا جس کی مشترکہ صدارت وزیراعظم عمران خان کررہے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ پہلے ریفیوجی گلوبل فورم کے انعقاد پر بہت خوشی ہے اور میں دنیا میں سب سے زیادہ مہاجرین کی میزبانی کرنے پر ترک صدر رجب طیب اردوان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

سرکاری خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور بھارت میں متنازع شہریت بل کی منظوری کا نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ دنیا جان لے کہ بھارت میں پناہ گزینوں کا ایک بڑا بحران جنم لے رہا ہے، 5 اگست سے مقبوضہ کشمیر کے 80 لاکھ عوام محصور ہیں، جان بوجھ کر مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم پہلے عالمی پناہ گزین فورم کی مشترکہ صدارت کیلئے جینیوا پہنچ گئے

انہوں نے کہا کہ ہمیں خدشہ ہے کہ مسئلہ کشمیر پر توجہ نہ دی گئی تو دو ایٹمی ممالک میں ٹکراؤ ہو سکتا ہے، بھارت کو غیر قانونی اقدامات سے باز رکھ کر پناہ گزینوں کے ایک بڑے بحران سے بچا جا سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے مسلمانوں کو شہریت سے محروم کرنے کے لئے متنازع شہریت بل منظور کیا ہے، 20 کروڑ بھارتی مسلمانوں کے حقوق چھینے جا رہے ہیں، اس قانون کے خلاف بھارت میں فسادات ہو رہے ہیں اور لوگ سڑکوں پر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مشکلات کے باوجود 30 لاکھ افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کر رہا ہے، چاہتے ہیں کہ چالیس سال سے مصائب کا شکار افغان عوام امن کے ثمرات سے مستفید ہوں، ایسے حالات پیدا کرنے ہوں گے کہ مہاجرین با عزت طریقے سے اپنے وطن لوٹ سکیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان جیسا غریب ملک جہاں پر بے روزگاری ہے اور عوام کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے اقدامات کئے جار ہے ہیں وہاں اتنی بڑی تعداد میں پناہ گزین موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ابتدائی دنوں میں تاریخ کی سب سے بڑی پناہ گزین تحریک کا سامنا کرچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر 2 ایٹمی ممالک کے درمیان تنازع ہے، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل یہاں موجود ہیں، یہ وقت ہے کہ عالمی برادری اس صورتحال کا نوٹس لے۔

ان سے قبل اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گیوتیرس نے گلوبل ریفیوجی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کی کارکردگی کو معاشروں کے پسماندہ طبقوں کی فلاح سے ناپا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں امن و سلامتی کے بڑھتے چیلنجز کی وجہ سے پناہ گزینوں کا مسئلہ بہت اہمیت اختیار کرگیا ہے۔

انتونیو گوتیرس نے کہا کہ عالمی برادری کو ان پناہ گزینوں کی دیکھ بھال کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کئی ممالک نے اپنے دروازے پناہ گزینوں پر بند کیے ہوئے ہیں۔

دو روزہ گلوبل ریفیوجی فورم سے مختلف ممالک کے رہنما خطاب کریں گے، جس کا انعقاد یو این ایچ سی آر کے اشتراک سے کیا جارہا ہے، فورم کا مقصد عالمی سطح پرپناہ گزینوں سے یکجہتی اور ان کی سیاسی حمایت کرنا ہے۔

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان سوئٹزرلینڈ کے شہر جینیوا پہنچے تھے جہاں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل سفیر خلیل ہاشمی، سوئس حکومت کے نمائندوں اور اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزین نے وزیراعظم عمران خان کا استقبال کیا تھا۔

اس موقع پر سوئٹزرلینڈ میں پاکستانی سفیر احمد ندیم وڑائچ اور ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) جینیوا میں پاکستانی مشن کے مستقل نمائندے ڈاکٹر محمد مجتبی پراچہ بھی موجود تھے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی سید ذوالفقار عباس بخاری اور سیکریٹری خارجہ سہیل محمود وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ موجود ہیں۔

عالمی پناہ گزین فورم، 21ویں صدی کا پہلا بڑا اجلاس ہے جس کی مشترکہ میزبانی اقوامِ متحدہ ہائی کمشنر برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی آر) اور سوئٹزرلینڈ کی حکومت کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کو بحرین کے اعلیٰ ترین سول ایوارڈ سے نواز دیا گیا

عالمی پناہ گزین فورم کی مشترکہ صدارت کی دعوت پاکستان کی سخاوت، انسان دوست قیادت اور گزشتہ 40 برس سے افغان بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ پاکستان کے عوام کی محبت کا اعتراف ہے۔

گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان، بحرین کے فرمانروا حمد بن عیسیٰ الخلیفہ کی دعوت پر ان کے قومی دن کی تقریبات میں بطور مہمان خصوصی شرکت کے لیے بحرین پہنچے تھے۔

جہاں بحرین کے شاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ نے وزیر اعظم عمران خان کو ببحرین کے اعلیٰ ترین سول ایوارڈ سے نوازا تھا۔

واضح رہے کہ عمران خان نے اس سے قبل سعودی عرب کا ایک روزہ دورہ بھی کیا تھا، جہاں انہوں نے سعودی عرب کی اعلیٰ قیادت سے ملاقات کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں