چونیاں زیادتی کیس: ملزم سہیل شہزاد کو تین دفعہ سزائے موت کا حکم

اپ ڈیٹ 18 دسمبر 2019
سہیل شہزاد کو یکم اکتوبر 2018 کو گرفتار کیا گیا تھا — فائل/فوٹو: ڈان نیوز
سہیل شہزاد کو یکم اکتوبر 2018 کو گرفتار کیا گیا تھا — فائل/فوٹو: ڈان نیوز

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے ضلع قصور کے علاقے چونیاں میں بچوں سے زیادتی کے بعد انہیں قتل کرنے کے الزام میں گرفتار ملزم سہیل شہزاد کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے تین دفعہ سزائے موت دینے کا حکم دے دیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج محمد اقبال نے ملزم کے خلاف کوٹ لکھپت جیل میں ٹرائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ سنایا۔

جج نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ملزم سہیل شہزاد کو جرم ثابت ہونے پر تین دفعہ سزائے موت کا حکم دیا جاتا ہے۔

عدالت نے ملزم سہیل شہزاد کو سزائے موت کے ساتھ ساتھ عمر قید بھی سنائی۔

مزید پڑھیں:چونیاں کیس: ملزم کا ٹرائل جیل میں شروع، فرد جرم کیلئے تاریخ مقرر

انسداد دہشت گردی عدالت میں ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل عبدالرؤف وٹو کی سربراہی میں تین رکنی سرکاری ٹیم نے ٹرائل کی پیروی کی جہاں ملزم کے خلاف مجموعی طور پر 23 گواہوں نے بیانات قلم بند کرائے۔

خیال رہے کہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ملزم کے خلاف ٹرائل لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں مکمل کیا گیا۔

یاد رہے کہ رواں سال جون سے 8 سے 12 سال کی عمر کے 4 بچے لاپتہ ہوگئے تھے جبکہ 16 ستمبر کی رات کو 8 سالہ فیضان لاپتہ ہوا تھا۔

ان میں سے 3 بچوں کی لاشیں 17 ستمبر کو چونیاں بائی پاس کے قریب مٹی کے ٹیلوں میں سے ملی تھیں۔

بعد ازاں یکم اکتوبر کو وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے چونیاں واقعے کے ملزم سہیل شہزاد کی گرفتاری کا اعلان ایک تفصیلی پریس کانفرنس بھی کیا تھا اور بتایا تھا کہ ملزم کی شناخت کے لیے کن طریقہ کاروں کو استعمال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:چونیاں زیادتی کیس: زیر حراست ملزم سہیل کا اعتراف جرم

وزیراعلیٰ نے تصدیق کی تھی کہ یہ ملزم ریپ کے بعد قتل ہونے والے ان چاروں کیسز میں ملوث تھا جبکہ ساتھ ہی ملزم کے خلاف انسداد دہشت گردی عدالت میں مقدمہ چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ روزانہ کی بنیاد پر اس کی سماعت ہوگی۔

ملزم سہیل شہزاد نے دوران تفتیش اعتراف جرم کر لیا جس کے بعد 6 نومبر 2019 کو اس کا بیان جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے ریکارڈ کیا گیا تھا۔

پولیس نے سرکاری وکیل عبدالرؤف وٹو کے ذریعے لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ ملزم کا 164 کا بیان ریکارڈ کرانا ہے لہٰذا ملزم کو چونیاں میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔

مزید پڑھیں:چونیاں میں بچوں کا ریپ،قتل: عثمان بزدار کا ملزم کی گرفتاری کا دعویٰ

انسداد دہشت گری عدالت نے ملزم سہیل شہزاد کو چونیاں لے جاکر بیان ریکارڈ کروانے کی اجازت دی، جس کے بعد ملزم کو چونیاں کے جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو پیش کیا گیا جہاں ملزم کا بیان ریکارڈ کیا گیا۔

بعد ازاں 2 دسمبر 2019 کو ملزم سہیل شہزاد کے خلاف سماعت لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں شروع ہوئی اور 9 دسمبر کو فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں