بلاول، اگر بچے ہو تو بچ کر کھیلو، شیخ رشید احمد

اپ ڈیٹ 26 دسمبر 2019
23 سال کا بچہ نہیں ہوتا، بلاول شاید تمام عمر ہی بچے رہیں، شیخ رشید احمد — فوٹو: ڈان نیوز
23 سال کا بچہ نہیں ہوتا، بلاول شاید تمام عمر ہی بچے رہیں، شیخ رشید احمد — فوٹو: ڈان نیوز

وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے بلاول بھٹو زرداری کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بچے تھے، بچے ہو تو بچ کر کھیلو۔

راولپنڈی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ 'مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی والوں پر آزادی صحافت کے لیے باہر نکلنے، مہنگائی کے خلاف جلوس نکالنے، بیروزگاری کے خلاف تحریک چلانے اور عام آدمی کے لیے باہر نکلنے کا کوئی الزام نہیں ہے، ان پر ایک ہی الزام ہے کہ یہ اپنی لوٹی ہوئی دولت کو بچانے کے لیے سیخ پا ہیں اور چیخ رہے ہیں کہ ہماری دولت سے متعلق کوئی کچھ نہ پوچھے۔'

انہوں نے کہا کہ 'اگر ملک میں احتساب نہ ہوا تو جمہوریت نامکمل رہے گی، عمران خان کا نام احتساب خان ہے کیونکہ وہ لوٹی ہوئی دولت حاصل کرنا چاہتے ہیں، جبکہ ملک میں مہنگائی کا اعتراف کرتا ہوں۔'

وزارت ریلوے کی کارکردگی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 'عمران خان کے دور میں ہی ایم ایل وَن بنے گا اور اگلے تین چار میں اس کی ایسی بنیاد رکھی جائے گی کہ میرے مرنے کے بعد بھی دنیا یاد رکھے گی کہ ایک شخص نے 14 سال قبل ایم ایل ون کی بنیاد رکھی تھی اور 14 سال بعد اس پر کام شروع کیا جس کے مکمل ہونے کے بعد راولپنڈی سے کراچی کا سفر 8 گھنٹے ہوجائے گا۔'

مزید پڑھیں: بلاول پر تنقید، پیپلز پارٹی کا شیخ رشید کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ملک حساس دور سے گزر رہا ہے، میں ہر وقت باخبر رکھتا ہوں تو لوگ کہتے ہیں میں پیش گوئیاں کرتا ہوں، جب میں ان کی کرتوت دیکھتا ہوں تو ان کے چہرے پر نظر آتا ہے کہ یہ اندر جارہے ہیں۔'

انہوں نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے نیب کو لکھے گئے خط کا حوالہ اور ان کی نقل اتارتے ہوئے کہا کہ 'بلاول کہتے ہیں کہ ہمیں پکڑا تو ہم خوفناک بن جائیں گے، موصوف پانچ کیسز میں نامزد ہیں اور کہتے ہیں کہ میں بچہ تھا جب میں ان کمپنیوں کا ڈائریکٹر تھا۔'

ان کا کہنا تھا کہ '23 سال کا بچہ نہیں ہوتا، بلاول شاید تمام عمر ہی بچے رہیں، اگر بچے تھے بچے ہو تو بچ کر کھیلو، ان کمپنیوں سے آپ نے اربوں روپے لیے ہیں۔'

وزیر ریلوے نے کہا کہ 'ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں اور اس کے ساتھ کھڑے ہیں، عدلیہ انصاف کا محور ہے، جب عدلیہ ختم ہوجاتی ہے تو جنگل کا قانون آجاتا ہے، ہم عدالتوں کے تمام فیصلوں کو انصاف پر مبنی سمجھتے ہیں لیکن ایک جملہ جو کھٹک رہا ہے اس پر میرا بہت واضح موقف ہے کہ دنیا کے کسی نظام میں لاش کو گھسیٹا اور لٹکایا نہیں جاسکتا۔'

یہ بھی پڑھیں: 'بلاول کو سیاست کیلئے زرداری کے بجائے بھٹو بننا پڑے گا'

انہوں نے 27 دسمبر کو پیپلز پارٹی کے راولپنڈی میں جلسے سے متعلق کہا کہ 'اس شہر کا نام شرافت کی سیاست ہے، ہم یہاں جلسہ کرنے والوں کو خوش آمدید کہتے ہیں، میں بھی لاڑکانہ میں جلسہ کرنے والا ہوں۔'

ان کہنا تھا کہ 'جتنی سازشیں ان 17 ماہ میں کی گئی ہیں ان کے بعد اگر آپ یہ سمجھ رہے ہیں کہ عمران خان جارہا ہے تو ایسا کچھ نہیں ہو رہا، بلکہ آپ کی سیاست ختم ہو رہی ہے، ہمارے مسائل آپ کی وجہ سے ہیں، آپ نے ملک کو دونوں ہاتھوں سے نہ لوٹا ہوتا تو آج ملک کا یہ حال نہ ہوتا۔'

شیخ رشید احمد نے مقبوضہ کشمیر کے عوام اور بھارت کے متنازع شہریت قانون کے خلاف راولپنڈی کے راجہ بازار سے جلد ریلی نکالنے کا اعلان بھی کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں