آزاد کشمیر میں بھارت کی کارروائی کے خدشے سے آرمی چیف کو آگاہ کردیا، وزیراعظم

اپ ڈیٹ 27 دسمبر 2019
وزیر اعظم نے کہا کہ جلال پور نہر سے پونے2لاکھ ایکڑ زمین زرخیز ہو گی— اسکرین شاٹ
وزیر اعظم نے کہا کہ جلال پور نہر سے پونے2لاکھ ایکڑ زمین زرخیز ہو گی— اسکرین شاٹ

وزیر اعظم عمران خان نے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت اپنے داخلی مسائل اور صورتحال سے توجہ ہٹانے کے لیے آزاد جموں و کشمیر میں کوئی واردات کرسکتا ہے تاہم اس خدشے سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو آگاہ کرچکا ہوں۔

پنڈ دادن خان میں جلال پور نہر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ مقامی افراد کو کس طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ یہاں زیادہ تر پانی نمکین ہے لیکن اس نہر سے جہلم، پنڈ دادن خان اور خوشاب سمیت سب علاقوں کی تقدیر بدل جائے گی جس پر میں آپ سب کو مبارک باد دیتا ہوں۔

مزید پڑھیں: کیا وزیر اعظم عمران خان مستعفی ہونے والے ہیں؟

انہوں نے اس منصوبے کو شروع کرنے پر وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ 120سال پہلے شروع ہونا تھا اور بالآخر عثمان بزدار نے اس منصوبے کو شروع کیا کیونکہ اس طرح کے منصوبوں سے لوگوں کی تقدیریں بدلتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میانوالی کا سارا علاقہ ریگستان تھا لیکن نہر آتے ہی وہ پورا علاقہ بدل گیا اور ان شااللہ جلال پور نہر اس سارے علاقے کو بدل دے گی کیونکہ مجھے معلوم ہے کہ یہاں پینے کے پانی کا بڑا مسئلہ ہے، یہاں میٹھا پانی نہیں ہے لیکن یہ نہر میٹھا پانی بھی دے گی اور اور پونے2لاکھ ایکڑ زمین کو زرخیز کرے گی۔

'بھارت دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے کارروائی کرسکتا ہے'

وزیر اعظم نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر آج شہید ہونے والے نوجوان کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ سرحد پر جو ہو رہا ہے وہ ایسے ہی نہیں ہو رہا اور خدشہ ظاہر کیا کہ بھارت اپنے داخلی مسائل سے دینا کی توجہ ہٹانے کے لیے کوئی کارروائی کر سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نریندر مودی نے کشمیر پر واردات کر کے 80 لاکھ کشمیریوں کو جیل میں ڈال کر بند کردیا اور اب اس بات کو 5ماہ ہونے والے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ میں دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ یہ نریندر مودی کی آر ایس ایس کی حکومت کشمیر اور اپنے ملک میں مسلمانوں کے حوالے سے منظور کیے گئے قانون سے توجہ ہٹانے کے لیے آزاد کشمیر پر ضرور کوئی واردات کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو بھی اس خدشے سے آگاہ کر چکا ہوں اور انہوں نے بھی کہا ہے کہ وہ تیار ہیں اور پاکستان مکمل طور پر تیار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'وزیراعظم قوم کو لیڈ نہیں کر سکتے تو کرسی چھوڑ دیں'

عمران خان نے کہا کہ میرا ایمان ہے کہ ہندوستان کے لوگ اب نریندر مودی کے خلاف کھڑے ہوں گے اور صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ ہندو، سمکھ اور عیسائی سمیت سب کھڑے ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'نریندر مودی مسلمانوں پر ظلم کر رہا ہے، پہلے گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کا قتل کروایا اور پھر کشمیر میں انہوں نے جس طرح اسلحہ استعمال کیا اس کے نتیجے میں بچوں کی آنکھیں ضائع ہوئیں، پوری کشمیری قیادت کو نظربند کردیا اور پھر اس کے بعد دو قوانین منظور کر کے بھارت میں موجود 20کروڑ مسلمانوں کے ساتھ واردات کی'۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے عوام جانتے ہیں کہ مودی وہی ظلم مسلمانوں سے کرنے جا رہا ہے جو 70-80سال پہلے جرمنی میں ایڈولف ہٹلر نے یہودیوں پر کیا تھا اور 1982 میں اسی طرح کا قانون میانمار میں شہریوں کی رجسٹریشن کے نام پر ایک قانون لایا گیا تھا جس کے بعد میانمار میں مسلمانوں پر ظلم و ستم کا آغاز ہوا۔

عمران خان نے کہا کہ یہ ظلم کا نظام اندر سے ہی ہندوستان کے لوگ ختم کریں گے اور پاکستان کو کچھ کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

'پہلے سال آدھا ٹیکس پچھلے قرضوں پر چلاگیا'

اس موقع پر انہوں نے ملک کو درپیش مالی مشکلات اور بحران پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پہلے سال جو ٹیکس لیا تو اس میں سے آدھا تو گزشتہ حکومتوں کی جانب سے لیے گئے قرض پر سود دینے میں چلا گیا اور ملک چلانے کے لیے ہمارے پاس آدھا پیسہ بچا۔

مزید پڑھیں: 'وزیراعظم پاکستان کا روشن اور درخشاں چہرہ متعارف کروا رہے ہیں'

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دنیا کو جو چیزیں بیچ رہا تھا اور جو چیزیں خرید رہا تھا اس میں تین گنا خسارہ تھا کیونکہ ہم 20ارب ڈالر کی چیزیں بیچ رہے تھے اور دنیا سے 60ارب ڈالر کی چیزیں خرید رہے تھے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری لیڈرشپ ملک سے ڈالر باہر بھیج رہے تھی جس کے نتیجے میں 30فیصد روپیہ کمزور ہوا اور باہر سے منگوائی جانے والی چیزیں مہنگی ہو گئیں اور اس کی وجہ سے مہنگائی ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے کہ اب ہمارا روپیہ گرنا رک گیا ہے اور روپے کی قدر بہتر ہو رہی ہے اور پاکستان میں آنے والی ترسیلات زر بڑھ رہی ہے، 2019 میں ہم نے ملک کو مستحکم کیا اور ان شااللہ 2020 کا سال ترقی اور نوکریاں دینے کا سال ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ 2020 کا سال پرانے کرپٹ نظام سے فائدہ اٹھانے والوں کے لیے مشکل سال ثابت ہو گا اور ان لوگوں کے لیے برا وقت آنے والا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی پنجاب میں وزیراعظم عمران خان کے حق میں بل بورڈز

انہوں نے کہا کہ کوئی ملک اس وقت تک ترقی نہیں کر سکتا جب تک وہ کرپشن ختم نہیں کرتا کیونکہ اسکولوں، نہروں، ہسپتالوں پر خرچ ہونے والا پیسہ لوگوں کی جیبوں میں جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چین اس وقت تیزی سے ترقی کر رہا ہے لیکن انہوں نے ساڑھے400 وزرا کو جیل بھیجا جبکہ امریکا میں بھی کرپٹ لوگوں کو پکڑا جا رہا ہے تاکہ یہ پیغام دیا جا سکے کہ جب تک معاشرے میں کرپشن ختم نہیں ہوتی، اس وقت تک کوئی معاشرہ اوپر نہیں جا سکتا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں