تہران میں ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی نمازِ جنازہ ادا

اپ ڈیٹ 06 جنوری 2020
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے قاسم سلیمانی کی نماز جنازہ پڑھائی —  فوٹو: اے ایف پی
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے قاسم سلیمانی کی نماز جنازہ پڑھائی — فوٹو: اے ایف پی
قاسم سلیمانی کی نمازِ جنازہ ایران کے سرکاری نشریاتی ادارے پر براہ راست نشر کی گئی — فوٹو: اے ایف پی
قاسم سلیمانی کی نمازِ جنازہ ایران کے سرکاری نشریاتی ادارے پر براہ راست نشر کی گئی — فوٹو: اے ایف پی

ایران کے دارالحکومت تہران میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے ایرانی فوجی کمانڈر قاسم سلیمانی کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے قاسم سلیمانی کی نماز جنازہ پڑھائی جس میں ان کے ہمراہ ایران کے صدر حسن روحانی سمیت دیگر حکام بھی شریک تھے۔

ایران کے سرکاری نشریاتی ادارے نے دکھایا کے ایرانی کمانڈر کی نمازِ جنازہ میں عوام کی بہت بڑی تعداد شریک تھی، اس موقع پر لاکھوں سوگواران قاسم سلیمانی کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے سڑکوں پر موجود تھے۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران کو جوابی کارروائی کرنے پر 52 اہداف کو نشانہ بنانے کی دھمکی

اے ایف پی کے نامہ نگار نے بتایا کہ تہران یونیورسٹی کے علاقے میں جمع ہونے والے افراد نے قاسم سلیمانی کی تصاویر تھامی ہوئی تھیں۔

قاسم سلیمانی کی نمازِ جنازہ ایران کے سرکاری نشریاتی ادارے پر براہ راست نشر کی گئی۔

اس موقع پر غیر معمولی خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے نشریاتی ادارے نے اسکرین پر بائیں جانب سیاہ پٹی چلائی۔

سرکاری نشریاتی ادارے پر تہران میں ہونے والے قاسم سلیمانی کے جنازہ میں عوام کی بڑی تعداد کو دیکھا جاسکتا تھا۔

ایرانی فوجی کمانڈر کی نماز جنازہ میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی—فوٹو: اے ایف پی
ایرانی فوجی کمانڈر کی نماز جنازہ میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی—فوٹو: اے ایف پی

گزشتہ روز قاسم سلیمانی کا جسد خاکی بغداد سے مغربی ایران کے شہر احواز پہنچایا گیا، اس حوالے سے ایرانی نیوز ایجنسی نے ویڈیو جاری کی جس میں ان کے جسد خاکی کو ایرانی جھنڈے میں لپیٹے ایک تابوت میں دیکھا گیا تھا۔

قاسم سلیمانی کے جسدِ خاکی کو بعدازاں ایران کے جنوبی شہر کرمان منتقل کیا جائے گا جہاں ان کی تدفین کی جائے گی۔

اس سے قبل 1989 میں اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی آیت اللہ روح اللہ خمینی کی نماز جنازہ میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی تھی۔

قاسم سلیمانی کی موت امریکا کیلئے سیاہ دن لائے گی، زینب سلیمانی

ایرانی فوجی کمانڈر کی بیٹی زینب سلیمانی نے کہا ہے کہ ’ امریکا اور صیہونیت کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ میرے والد کی شہادت مزاحمت میں آگاہی کی وجہ بنے گی اور ان کے لیے سیاہ دن لائے گی‘۔

زینب سلیمانی نے ایرانی نشریاتی ادارے پر نشر کیے گئے خطاب میں کہا کہ ’پاگل ٹرمپ یہ نہیں سوچو کہ میرے والد کی شہادت سے سب کچھ ختم ہوگیا‘۔

ہمارا مقصد امریکا کو خطے سے بے دخل کرنا ہے، سربراہ قدس فورس

ایران کے سرکاری نشریاتی ادارے کے مطابق قدس فورس کے نئے سربراہ نے کہا ہے کہ بغداد میں امریکی حملے میں فوجی کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد ان کا مقصد امریکا کو خطے سے بے دخل کرنا ہے۔

سرکاری ریڈیو کے مطابق تہران میں قاسم سلیمانی کی نمازِ جنازہ سے قبل اسمٰعیل قاآنی نے کہا تھا کہ ’ہم اسی قوت کے ساتھ قاسم سلیمانی کے راستے پر چلنے کا عہد رکھتے ہیں اور ہمارے لیے واحد بدلہ خطے سے امریکا کو نکالنا ہوگا‘۔

یہ بھی پڑھیں: ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کا جسد خاکی ایران منتقل

ایرانی فوجی کمانڈر کی نماز جنازہ میں خطے میں ایران کے کچھ اتحادی بھی شریک تھے، فلسطینی تنظیم حماس کے رہنما اسمٰعیل ہنیہ نے کہا تھا ’ میں اعلان کرتا ہوں کہ شہید کمانڈر قاسم سلیمانی یروشلم کے شہید ہیں‘۔

خیال رہے کہ بغداد ایئرپورٹ پر امریکی حملے کے بعد سے کئی دھمکیاں دے چکے ہیں تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ وہ کیا جواب دیں گے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق پاسداران انقلاب کی ایئرواسپیس فورس کے سربراہ امیر علی حاجی زادہ نے کہا کہ ’ یہاں تک کہ ٹرمپ کو قتل کرنا بھی بھرپور انتقام نہیں ہے اور جو چیز شہید قاسم سلیمانی کے خون کا حق ادا کرسکتی ہے وہ صرف خطے سے امریکا کی مکمل بے دخلی ہے‘۔

ایرانی جنرل کی ہلاکت

خیال رہے کہ 3 جنوری کو عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایئرپورٹ کے نزدیک امریکی فضائی حملے میں پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی ہلاک ہوگئے تھے۔

بعدازاں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ان کے نائب اسمٰعیل قاآنی کو پاسداران انقلاب کی قدس فورس کا سربراہ مقرر کردیا تھا۔

امریکا-ایران کشیدگی میں اضافہ

قاسم سلیمانی کے ہلاکت کے بعد ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے امریکا کو سنگین نتائج کی دھمکی دیتے ہوئے قاسم سلیمانی کو مزاحمت کا عالمی چہرہ قرار دیا تھا اور ملک میں 3روزہ سوگ کا اعلان کیا تھا۔

اسی روز امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی کو بہت پہلے ہی قتل کر دینا چاہیے تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ قاسم سلیمانی سے 'بہت سال پہلے ہی نمٹ لینا چاہیے تھا کیونکہ وہ بہت سے لوگوں کو مارنے کی سازش کر رہے تھے لیکن وہ پکڑے گئے'۔

مزید پڑھیں: ایران کا جوہری معاہدے سے مکمل دستبرداری کا اعلان

علاوہ ازیں امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ بغداد میں امریکی فضائی حملے میں ایرانی کمانڈر کی ہلاکت کا مقصد ایک 'انتہائی حملے' کو روکنا تھا جس سے مشرق وسطیٰ میں امریکیوں کو خطرہ لاحق تھا۔

دوسری جانب ایران نے گزشتہ روز عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015 میں کیے گئے جوہری معاہدے سے مکمل طور پر دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔

اس سے قبل ایران میں امریکی حملے میں قدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد جمکران مسجد کے گنبد پر سرخ پرچم لہرایا گیا تھا۔

واضح رہے کہ قدیم ایرانی تہذیب میں سرخ پرچم لہرنے کا مقصد 'جنگ یا جنگ کی تیاری' سمجھا جاتا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Cyz Jan 06, 2020 02:03pm
مرگ بر امریکہ