فیصل واڈا کیخلاف مقدمے کے اندراج کی درخواست سماعت کیلئے منظور

اپ ڈیٹ 16 جنوری 2020
درخواست گزاروں نے موقف اپنایا کہ فیصل واڈا نے ٹاک شو میں بوٹ دکھا کر قومی سلامتی کے اداروں کی تضحیک کی — فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
درخواست گزاروں نے موقف اپنایا کہ فیصل واڈا نے ٹاک شو میں بوٹ دکھا کر قومی سلامتی کے اداروں کی تضحیک کی — فوٹو بشکریہ ٹوئٹر

نجی چینل کے ٹاک شو میں فوجی بوٹ دکھا کر قومی ادارے کی ساکھ کو مجروح کرنے کی کوشش پر وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا کے خلاف مقدمے کے اندراج کی درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی گئی۔

خیال رہے کہ نجی چینل 'اے آر وائے نیوز' کے پروگرام 'آف دی ریکارڈ' میں وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا نے تضحیک آمیز قدم اٹھاتے ہوئے 'فوجی بوٹ' کو میز پر رکھ دیا تھا اور اپنے اس عمل کا مکمل دفاع کرتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

مزید پڑھیں: ٹی وی پروگرام میں 'فوجی بوٹ' لانے پر فیصل واڈا پر تنقید

وفاقی وزیر کے اس اقدام کو سیاسی جماعتوں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا جبکہ سوشل میڈیا پر بھی انہیں عوام کے غم و غصے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

اب فیصل واڈا کے خلاف مقدمے کے اندراج کی درخواست سیشن کورٹ میں دائر کر دی گئی ہے جسے سماعت کے لیے منظور بھی کر لیا گیا ہے۔

مقامی وکیل رانا نعمان ایڈووکیٹ اور مدثر چوہدری ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر درخواست میں ایس ایچ او تھانہ پرانی انار کلی کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزاروں نے موقف اپنایا کہ فیصل واڈا نے ٹاک شو میں فوجی بوٹ دکھا کر قومی سلامتی کے اداروں کی تضحیک کی اور ان کا یہ عمل اداروں کی ساکھ متاثر کرنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے موقف اپنایا کہ فیصل واڈا وفاقی وزیر ہیں اور اپنے اس عمل سے انہوں نے پارلیمنٹ کی بھی توہین کی ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ تھانے میں فیصل واڈا کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست دی لیکن مقدمہ درج نہیں کیا گیا لہٰذا عدالت سے استدعا ہے کہ پولیس کو وفاقی وزیر فیصل واڈا کے خلاف مقدمے کے اندراج کا حکم دے۔

عدالت نے فیصل واڈا کے خلاف مقدمے کے اندراج کی درخواست کو قبول کر لیا ہے جس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج سیف اللہ ہنجرا کریں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا نجی چینل 'اے آر وائی نیوز' کے پروگرام 'آف دی ریکارڈ' میں شریک ہوئے تھے، اس پروگرام میں ان کے ہمراہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما قمر زمان کائرہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید عباسی بھی بطور مہمان موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ’فوجی بوٹ‘ کے ساتھ پروگرام میں شرکت: فیصل واڈا پر میمز بننے لگیں

دوران گفتگو صورتحال اس وقت انتہائی تضحیک آمیز ہوگئی جب فیصل واڈا نے 'فوجی بوٹ' میز پر رکھتے ہوئے کہا تھا کہ 'مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے لیٹ کر بوٹ کو عزت دی ہے'۔

انہوں نے کہا تھا کہ 'یہ ہے آج کی جمہوری مسلم لیگ، لیٹ کر چوم کر بوٹ کو عزت دو'۔

اس موقع پر پروگرام کے میزبان کاشف عباسی نے کہا کہ 'میں تو سمجھا کہ آپ بندوق لے آئے ہیں، یہ تو بندوق سے بھی زیادہ خطرناک چیز لائے ہیں۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اور سابق وزیر اعظم چیخ چیخ کر لوگوں کو بتائیں کہ جب ہماری چوری پکڑی جائے گی تو ہم لیٹ کر اور چوم کر بوٹ کو عزت دیں گے، ہم اس حد تک گر جائیں گے کہ کچھ بھی کرنے کو تیار ہو جائیں گے'۔

پروگرام میں فوجی بوٹ لانے پر قمر زمان کائرہ اور جاوید عباسی احتجاجاً پروگرام ادھورا چھوڑ کر چلے گئے۔

مزید پڑھیں: کاشف عباسی اور پروگرام 'آف دی ریکارڈ' پر 60 دن کی پابندی

وفاقی وزیر کے اس اقدام کو سیئر سیاستدانوں، صحافیوں اور عوام نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور 'ٹوئٹر' پر PTIDisrespectsArmy# ٹاپ ٹرینڈ بن گیا تھا۔

بعد ازاں پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری نے فیصل واڈا کی حرکت کو غیراخلاقی اور ریاستی اداروں کے وقار کو مجروح کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے پروگرام آف دی ریکارڈ پر 60دن کی پابندی عائد کردی۔

پیمرا نے پروگرام کے میزبان کاشف عباسی پر بھی 60 دن کی پابندی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی کسی بھی ٹی وی چینل پر بطور مہمان، مبصر یا ماہر کی حیثیت سے شرکت پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں