احتجاج کی دھمکی پر وزیراعظم آزاد کشمیر کا وادی نیلم کا دورہ

اپ ڈیٹ 18 جنوری 2020
برفانی تودے گرنے سے سب سے زیادہ تباہی وادی نیلم میں ہوئی—فائل فوٹو: رائٹرز
برفانی تودے گرنے سے سب سے زیادہ تباہی وادی نیلم میں ہوئی—فائل فوٹو: رائٹرز

مظفرآباد: آزاد جموں وکشمیر کے وزیراعظم راجا فاروق حیدر نے برفانی تودے سے ہونے والی تباہی کے بعد بحالی اور ریلیف کے اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے وادی نیلم کا دورہ کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دورے میں ان کے ہمراہ آزادکشمیر اسمبلی کے اسپیکر شاہ غلام قادر اور وزیر ریلیف، ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور سول ڈیفنس احمد رضا قادری بھی تھے۔

وزیراعظم آزاد کشمیر کو ایک عہدیدار نے برفانی تودے سے ہونے والے نقصانات اور بحالی کے لیے اب تک کیے جانے والے اقدامت سے آگاہ کیا، انہوں نے سورگن کے متاثرہ عوام کو حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

راجا فاروق حیدر کا متاثرہ عوام سے کہنا تھا کہ ’میں ذاتی طور پر ریلیف اور بحالی کے کاموں کی نگرانی کررہا ہوں، حکومت انتظامیہ اور فوج مل کر آپ کی مکمل بحالی یقینی بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی‘۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں موسمی شدت کے باعث حادثات، جاں بحق افراد کی تعداد 98 ہوگئی

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم قدرتی آفات کا مقابلہ نہیں کرسکتے لیکن بہتر منصوبہ بندی اور پیشگی تیاریوں سے ہم نقصانات میں کمی لاسکتے ہیں‘۔

دوسری جانب مظفرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نیلم امن کمیٹی (این اے سی) نے ’متاثرہ افراد کو قسمت کے رحم و کرم پر چھوڑنے پر‘ بڑے پیمانے پر احتجاج کی دھمکی دی تھی۔

واضح رہے کہ نیلم امن کمیٹی میں وادی سے تعلق رکھنے والے مختلف رہنماؤں کا اتحاد ہے جس میں زیادہ تر اپوزیشن جماعتوں کے افراد شامل ہیں۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ’پہلے وہ بھارتی گولہ باری کا نشانہ بنے اور اب برفباری اور برفانی تودے سے متاثر ہوئے اور انہیں قسمت کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا‘۔

مزید پڑھیں: ملک بھر میں شدید بارشوں، برفباری کے باعث اموات کی تعداد 82 ہوگئی

انہوں نے آزاد کشمیر اور وفاقی حکومت پر زور دیا کہ متاثرہ افراد کی بحالی کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرے، ہم وادی نیلم کے عوام کے مسائل کا عارضی نہیں بلکہ مستقل حل چاہتے ہیں۔

امن کمیٹی نیلم کے رہنماؤں نے علاقے میں مستقل بنیادوں پر ہیلی کاپٹر سروس کے آغاز اور وادی میں بڑی تعداد میں بھاری مشینری رکھنے کا مطالبہ کیا تاکہ خراب موسم کی صورت میں مرکزی سڑکوں کو کھلا رکھا جاسکے۔

اس کے ساتھ انہوں نے برفانی تودے سے جاں بحق افراد کے اہلِ خانہ کو ڈیڑھ لاکھ روپے معاوضے کو مسترد کرتے ہوئے ’مذاق‘ قرار دیا اور اس میں اضافے کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ ملک میں مغربی ہواؤں کی حالیہ لہر سے موسم کی صورتحال شدت اختیار کر گئی تھی جس کے نتیجے میں بالائی علاقوں اور بلوچستان میں شدید برفباری ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان کا آزاد کشمیر کے متاثرہ علاقوں کا دورہ

اس کے ساتھ آزاد کشمیر کی وادی نیلم اور گلت بلتستان میں برفانی تودے گرنے سے کئی مکانات تباہ ہوگئے گئے تھے اور صرف وادی نیلم میں 77 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

متاثرہ افراد کی ریلیف اور بحالی کے کاموں کا جائزہ لینے کے لیے وزیراعظم عمران خان نے بھی آزاد کشمیر کا دورہ کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں