فرانسیسی عدالت میں فلم ساز پر’نابالغ لڑکی‘ کے جنسی استحصال کا الزام عائد

اپ ڈیٹ 19 جنوری 2020
اداکارہ اڈیل ہنیل کے مطابق ہدایت کار نے نامناسب انداز میں چھوا اور بوسہ دیا تھا — فوٹو: رائٹرز
اداکارہ اڈیل ہنیل کے مطابق ہدایت کار نے نامناسب انداز میں چھوا اور بوسہ دیا تھا — فوٹو: رائٹرز

فرانسیسی عدالت نے 55 سالہ معروف فلم ساز کرسٹوف روجیا پر ’نابالغ لڑکی‘ کے جنسی استحصال کا الزام عائد کردیا۔

کرسٹوف روجیا پر نومبر 2019 میں ایوارڈ یافتہ فرانسیسی اداکارہ 31 سالہ اڈیل ہینیل نے کم عمری میں جنسی ہراسانی اور استحصال کا الزام عائد کیا تھا۔

اڈیل ہینیل نے فرانسیسی ویب سائٹ ’میڈیا پارٹ‘ کو بتایا تھا کہ فلم ساز نے انہیں تقریبا 2 دہائیاں قبل 2002 میں پہلی فلم کی شوٹنگ کے دوران جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا۔

اداکارہ نے الزام عائد کیا تھا کہ جس وقت انہیں ہدایت کار نے جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا اس وقت ان کی عمر 12 سے 15 سال کے درمیان تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: نامور فرانسیسی اداکارہ کا ہدایت کار پر جنسی ہراسانی کا الزام

اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے 12 سال کی عمر میں کرسٹوف روجیا کی 2002 میں ریلیز ہونے والی فلم ’دی ڈیولز‘ میں کام کیا تھا اور وہ ان کی پہلی فلم تھی۔

اداکارہ نے نومبر 2019 میں ہدایت کار پر الزام لگایا تھا—فوٹو: انسٹاگرام
اداکارہ نے نومبر 2019 میں ہدایت کار پر الزام لگایا تھا—فوٹو: انسٹاگرام

اداکارہ کا کہنا تھا کہ جب تک فلم بنی تب تک وہ 15 سال کی عمر تک پہنچ گئی تھیں اور ہدایت کار نے انہیں فلم کی شوٹنگ سے لے کر فلم کی تشہیر تک مختلف مواقع پر جنسی طور ہراساں کیا۔

اداکارہ نے الزام عائد کیا تھا کہ ہدایت کار نے انہیں متعدد بار نامناسب انداز میں چھوا اور انہیں بوسہ بھی دیا اور ہدایت کار ہمیشہ کے لیے ان کے ساتھ رہنے پر بضد ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: اداکارہ کی ہدایت کار کے خلاف جنسی ہراساں کرنے کی شکایت درج

اداکارہ نے ہدایت کار پر الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اب مذکورہ واقعے کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کریں گی کیوں کہ انہیں فرانس کی پولیس اور عدالتوں پر یقین نہیں۔

تاہم بعد ازاں اداکارہ نے ایک ماہ بعد 18 سال پرانے واقعے کی رپورٹ پولیس کو درج کروادی تھی۔

اداکارہ کے مطابق ہدایت کار ہمیشہ کے لیے ان کے ساتھ رہنے پر بضد ہوگئے تھے —فوٹو: انسٹاگرام
اداکارہ کے مطابق ہدایت کار ہمیشہ کے لیے ان کے ساتھ رہنے پر بضد ہوگئے تھے —فوٹو: انسٹاگرام

پولیس میں رپورٹ درج کروائے جانے کے بعد پیرس کی پولیس نے ہدایت کار کے خلاف تفتیش کا آغاز کردیا تھا اور اب عدالت نے 55 سالہ فلم ساز پر ’نابالغ لڑکی‘ کے جنسی استحصال کا الزام عائد کردیا۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ فرانسیسی دارالحکومت پیرس کے پراسیکیوٹرز نے اس بات کی تصدیق کردی کہ 55 سالہ فلم ساز کرسٹوف روجیا پر نابالغ لڑکی کے جنسی استحصال کا الزام عائد کردیا گیا۔

ساتھ ہی پراسیکیورٹرز نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ عدالت نے ہدایت کار کو عدالتی نگرانی میں رکھنے کا حکم دیا ہے تاہم انہوں نے عدالتی نگرانی کی مزید وضاحت نہیں کی۔

رپورٹ کے مطابق عدالت کی جانب سے ہدایت کار پر جنسی استحصال کا الزام عائد کیے جانے کے بعد اب ان پر باقاعدہ مقدمہ چلائے جانے کے حوالے سے اقدامات کیے جائیں گے اور ان پر نابالغ کے جنسی استحصال کے الزامات کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

تاہم دوسری جانب ہدایت کار نے اداکارہ کی جانب سے لگائے گئے جنسی استحصال کے الزامات کو مسترد کیا تاہم اعتراف کیا ہے کہ عین ممکن ہے کہ ان کے رویے سے ایڈیل ہنیل پریشان ہوئی ہوں۔

ہدایت کار نے اداکارہ کے الزامات کو مسترد کردیا—فوٹو: انسٹاگرام
ہدایت کار نے اداکارہ کے الزامات کو مسترد کردیا—فوٹو: انسٹاگرام

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں