ٹرمپ نے ناقدین کو ماحولیاتی ‘عذاب کے پیغمر’ قرار دے دیا

اپ ڈیٹ 22 جنوری 2020
ٹرمپ نے امریکا کو تیل اور قدرتی گیس کا نمبر ون ملک قرار دیا — فوٹو: اے ایف پی
ٹرمپ نے امریکا کو تیل اور قدرتی گیس کا نمبر ون ملک قرار دیا — فوٹو: اے ایف پی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں جاری عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس کے دوران اپنی تقریر میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے حکومتوں کی کارکردگی پر تنقید کرنے والوں کو ماحولیاتی 'عذاب کے پیغمبر' قرار دے دیا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ناقدین کے لیے ان الفاظ کا استعمال سویڈن کی نوجوان ماحولیاتی مہم جو گریتا تھونبرگ کی موسمیاتی تبدیلی کے بحران پر حکومت کی عدم توجہی کے حوالے سے تنقید کے بعد کیا۔

امریکی سینیٹ میں مواخذے کی کارروائی شروع ہونے سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیووس میں سخت تقریر کی جہاں گریتا تھونبرگ بھی ہال میں موجود سامعین میں شامل تھیں۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ‘ہمیں رنگ بدلتے عذاب کے پیغمبروں اور ان کی الہامی پیش گوئیوں کو مسترد کرنا چاہیے’۔

مزید پڑھیں:اقوام متحدہ میں 16 سالہ ’سماجی کارکن‘ کا ٹرمپ کی آمد پر ردعمل وائرل

عالمی اقتصادی فورم کا 50 واں سالانہ اجلاس 'اسکی ریزورٹ' میں ہوا جہاں موسمیاتی تبدیلی پر توجہ مرکوز کی گئی لیکن اس حوالے سے عالمی سطح پر مختلف آرا پائی گئیں۔

امریکی صدر نے اس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ‘ڈیووس کا دورہ اجلاس کے حوالے سے تھا جہاں دنیا کے اہم ترین شخصیات موجود تھیں اور ہم شاندار کام کے بعد واپس جارہے ہیں’۔

مواخذے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ‘یہ شرم ناک ہے اور صرف دھوکا ہے’۔

'کچھ نہیں کیا گیا'

گریتا نے ٹرمپ سے قبل اپنے پیغام میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی سے لڑنے کے لیے ‘بنیادی طور پر کچھ نہیں کیا گیا’۔

17 سالہ رضاکار کا کہنا تھا کہ ‘اس معاملے پر اس سے کہیں زیادہ توجہ کی ضرورت ہے اور یہ محض ابتدا ہے’۔

یہ بھی پڑھیں:گریٹا تھونبرگ دنیا کی کم عمر ترین ٹائم ’پرسن آف دی ایئر‘ قرار

انہوں نے تسلیم کیا کہ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے میری مہم کو اب تک بغیر کسی تبدیلی کے بڑے پیمانے پر توجہ حاصل ہوئی۔

ڈیووس میں جہاں دنیا بھر سے آئے ہوئے رہنما اپنے ملکوں میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے حکومتوں کی کارکردگی اور اصلاحات کو اجاگر کر رہے ہیں وہیں ایک نئی رپورٹ سامنے آئی ہے کہ 2016 میں پیرس معاہدے کے بعد دنیا کے چند بڑے بینکوں، انشورنس فراہم کرنے والے اور پنشن فنڈز کے اداروں نے خام ایندھن کی کمپنیوں میں مشترکہ طور پر 1.4 کھرب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریر میں امریکی معیشت کی کامیابیوں کی ایک لمبی فہرست دہرائی اور کہا کہ امریکا قدرتی گیس اور تیل پیدا کرنے والا پہلا ملک ہے۔

یاد رہے کہ گریتا نے گزشتہ برس منعقدہ عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے ایک جذباتی تقریر کی تھی جس کے بعد انہیں عالمی سطح پر پذیرائی ملی تھی۔

مزید پڑھیں:وزیراعظم عمران خان عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی سیشن سے خطاب کریں گے

گریتا کو اس تقریر کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کی آمد پر سیکیورٹی اہلکاروں نے ہال سے باہر نکال دیا تھا جس کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان بھی عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں اور خصوصی سیشن میں خطاب بھی کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں