سیکریٹری خارجہ کی ایلس ویلز کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال سے آگاہی

سیکریٹری خارجہ ایلس ویلز سے مصافحہ کر رہے ہیں — فوٹو: دفتر خارجہ ٹوئٹر اکاؤنٹ
سیکریٹری خارجہ ایلس ویلز سے مصافحہ کر رہے ہیں — فوٹو: دفتر خارجہ ٹوئٹر اکاؤنٹ

سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے امریکی نائب وزیر خارجہ برائے جنوبی و وسطی ایشیائی امور ایلس جی ویلز سے ملاقات میں انہیں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال سے آگاہ کیا۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق سیکریٹری خارجہ سہیل محمود سے امریکی نائب وزیر خارجہ برائے جنوبی و وسطی ایشیائی امور ایلس جی ویلز نے ملاقات کی۔

ملاقات میں سیاسی روابط اور معاشی شراکت داری سمیت وسیع دوطرفہ امور پر بات چیت ہوئی۔

ملاقات میں زور دیا گیا کہ مضبوط تجارتی و سرمایہ کاری پر مشتمل تعلقات دونوں ممالک کی قیادت کے پاک ۔ امریکا طویل المدتی، وسیع البنیاد اور پائیدار شراکت داری استواری کرنے کی سوچ آگے بڑھانے میں کلیدی اہمیت رکھتے ہیں۔

سیکریٹری خارجہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال، بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں مسلسل اضافے، بھارتی سول اور فوجی حکام کی جنگی دھمکیوں اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی جارحانہ اقدامات کو واضح کیا اور جموں و کشمیر کے تنازع کے پرامن حل میں بین الاقوامی برادری کے کردار کی اہمیت پر زور دیا۔

ملاقات میں افغان امن و مصالحتی عمل کے بارے میں حالیہ پیش رفت سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

سہیل محمود نے افغان امن عمل کی حمایت جاری رکھنے اور پاک ۔ افغانستان تعلقات میں مثبت پیشرفت سے متعلق پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کی معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز 19 جنوری کو پاکستان آئیں گی

انہوں نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے سعودی عرب، ایران اور امریکا کے حالیہ دوروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان، مشرق وسطیٰ میں تنازعات میں کشیدگی و تناؤ ختم کرنے اور سفارتی ذرائع سے اختلافات کے حل کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔

واضح رہے کہ ایلس ویلز دورہ بھارت اور سری لنکا کے بعد چار روزہ دورے پر دو روز قبل پاکستان پہنچی تھیں۔

گزشتہ روز انہوں نے وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ سے بھی ملاقات کی تھی جس میں سیکیورٹی اور داخلی امور سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات کے دوران وزیر داخلہ نے کہا کہ غیر قانونی طور پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسئلے کو تسلی بخش حد تک حل کر لیا گیا ہے۔

اس موقع پر ایلس ویلز نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم حکومت پاکستان کے تعاون کو سراہتے ہیں۔

اگرچہ ان کا یہ دورہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے دورہ امریکا کے فوری بعد سامنے آیا، لیکن ان کا پاکستان آنا پہلے سے طے شدہ تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اپنے دورے کے دوران ان کی پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت سے مزید کئی ملاقاتیں متوقع ہیں جن میں پاک ۔ امریکا تعلقات، افغان امن عمل، مشرق وسطیٰ میں حالیہ کشیدگی اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے متعلق امور پر تبادلہ خیال ہوگا۔

وہ تھنک ٹینک سے خطاب اور سول سوسائٹی کے اراکین سے ملاقات بھی کریں گی۔

تبصرے (0) بند ہیں