'جو فوج 80 لاکھ کشمیریوں کو شکست نہیں دے سکی وہ پاکستانیوں کو کیسے شکست دے گی'

اپ ڈیٹ 30 جنوری 2020
آرمی چیف کی ملٹری اسٹریٹیجی نے جنوبی ایشیا کو بڑی تباہی سے بچایا، میجر جنرل آصف غفور — فائل فوٹو / آئی ایس پی آر
آرمی چیف کی ملٹری اسٹریٹیجی نے جنوبی ایشیا کو بڑی تباہی سے بچایا، میجر جنرل آصف غفور — فائل فوٹو / آئی ایس پی آر

پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت اور ملٹری قیادت غیر ذمہ دارانہ بیانات دے رہے ہیں، جو فوج 80 لاکھ کشمیریوں کو 71 سال سے شکست نہیں دے سکی وہ 21 کروڑ پاکستانیوں کو کیسے شکست دے سکتی ہے اور افواجِ پاکستان بھارت کو ہمیشہ سرپرائز کرے گی۔

اسلام آباد میں دفاعی رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ 'پاکستان نے پچھلی دو دہائیوں میں دہشت گردی کے خلاف بقا کی جنگ لڑی، اس جنگ میں دفاعی رپورٹرز نے افواج کا بھرپور ساتھ نبھایا، میڈیا کا افواج پاکستان کی کامیابی میں اہم کردار رہا اور اس نے افواج اور شہیدوں کے لواحقین کے دل جیتے۔'

انہوں نے کہا کہ 'فروری 2019 میں پاک ۔ بھارت جنگ دستک دے چکی تھی لیکن افواج پاکستان کی تیاری، موثر جواب نے امن کا راستہ ہموار کیا، تینوں سروسز نے اپنے آپ کو قابل فورس کے طور پر منوایا اور پاکستانی قیادت نے اس خطرے کو احسن طریقے سے نمٹایا۔'

'افواجِ پاکستان بھارت کو ہمیشہ سرپرائز کرے گی'

ان کا کہنا تھا کہ 'بھارتی قیادت کہتی ہے 7 سے 10 روز میں پاکستان کو ختم کر دیں گے، پاکستان اور افواجِ پاکستان ہمیشہ آپ کو سرپرائز کریں گی جبکہ بات صرف 7 یا 10 دن کی نہیں اس سے پہلے اور بعد کی بھی ہے۔'

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 'پہلے بھی کہا تھا جنگ شروع آپ کریں گے ختم ہم کریں گے، بھارتی حکومت اور ملٹری قیادت غیر ذمہ دارانہ بیانات دے رہے ہیں، جو فوج 80 لاکھ کشمیریوں کو 71 سال سے شکست نہیں دے سکی وہ 21 کروڑ پاکستانیوں کو کیسے شکست دے سکتی ہے، جنگ میں ہمیشہ انسانیت ہارتی ہے، جبکہ مسلط شدہ جنگ کا بھرپور جواب دیں گے۔'

یہ بھی پڑھیں: آج کا دن بھارت کیلئے ایک اور 27 فروری ثابت ہوا، ڈی جی آئی ایس پی آر

انہوں نے کہا کہ 'پاکستانی سول و ملٹری قیادت خطے میں امن کی خواہاں ہے، بھارتی سول و ملٹری قیادت کو بھی خطے میں امن کی اہمیت کا اندازہ ہونا چاہیے، بھارتی قیادت کو چاہیے کہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کو بند کریں کیونکہ وہاں لگی آگ پورے خطے میں پھیل سکتی ہے، جبکہ دنیا کو بھی اس خطرے کا ادراک ہو نا چاہیے۔'

'آرمی چیف کی ملٹری اسٹریٹیجی نے جنوبی ایشیا کو بڑی تباہی سے بچایا'

ان کا کہنا تھا کہ 'آرمی چیف جنرل قمر جاوید کی بہترین ملٹری اسٹریٹیجی نے جنوبی ایشیا کو بہت بڑی تباہی سے بچایا، ان کی ملٹری ڈپلومیسی نے اقوامِ عالم میں پاکستان کا مقام بلند کیا، کامیاب ملٹری ڈپلومیسی نے خطے میں امن کے لیے پاکستان کے کردار کو نمایاں کیا جبکہ آرمی چیف نے پاکستان کی سلامتی و ترقی کو ہمیشہ مقدم رکھا۔

میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ 'پاکستان مشکل وقت میں بہتری کی طرف جا رہا ہے، اس مثبت پیش رفت کو برقرار رکھنا ہے اور متحد ہو کر مشکلات کا مقابلہ کرنا ہے، کوئی دنیاوی طاقت ایک متحد قوم کو شکست نہیں دے سکتی۔'

انہوں نے کہا کہ 'افواج، اسلحے کے زور پر نہیں جذبہ ایمانی اور عوام کی حمایت سے لڑتی ہیں، ذمہ دار افراد ایسے بیانات نہیں دیتے، آرمی چیف نے آپریشن شیر دل سے ضرب عضب تک کی کامیابیوں کو ردالفساد کے ذریعے مستحکم کیا، ردالفساد سب سے مشکل آپریشن اور دائمی امن کے لیے اہم ترین مرحلہ ہے۔'

ان کا کہنا تھا کہ خطے میں امن کے لیے آرمی چیف کے تاریخی اقدامات رہے، انہوں نے ملکی امن کے لیے اہم اور مشکل اقدامات کیے، جنرل قمر جاوید باجوہ نے مذہبی ہم آہنگی و مدرسہ اصلاحات میں اہم کردار ادا کیا جبکہ پاک ۔ افغان اور پاک ۔ ایران سرحد کو مضبوط و محفوظ کیا۔

مزید پڑھیں: بھارت کے پاس اپنے آرمی چیف کے دعوے کو سچ کہنے کا جواز نہیں، آئی ایس پی آر

'بھارتی میرے جانے پر خوش ہیں تو یہ اعزاز کی بات ہے'

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ 'باجوہ ڈاکٹرائن ملکی سلامتی پر کوئی بھی سمجھوتہ کیے بغیر ملک اور خطے میں امن لانا ہے، آئی ایس آئی دنیا کی مانی ہوئی انٹیلی جنس ایجنسی ہے، آئی ایس آئی، آئی بی اور ایم آئی نے مل کر بہت سے دہشت گردی کے واقعات کو روکا، ہمیں اپنی انٹیلی جنس ایجنسیوں پر فخر ہے۔'

انہوں نے کہا کہ بطور ترجمان کوئی بات ذاتی رائے نہیں ہوتی اور فوجی ترجمان پالیسی سے مبرا کوئی بات نہیں کر سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر 'بھارتی' میرے جانے پر خوش ہیں تو میرے لیے یہ اعزاز ہے، جبکہ یکم فروری سے نئے ڈی جی میجر جنرل بابر افتخار اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں