بنگلہ دیشی ٹیم سرپرائز کر سکتی ہے، آسان تصور نہیں کریں گے، اظہر علی

06 فروری 2020
پاکستان کے کپتان اظہر علی اور ان کے بنگلہ دیشی ہم منصب مومن الحق ٹیسٹ سیریز کی ٹرافی کی رونمائی کر رہے ہیں— فوٹو: اے پی
پاکستان کے کپتان اظہر علی اور ان کے بنگلہ دیشی ہم منصب مومن الحق ٹیسٹ سیریز کی ٹرافی کی رونمائی کر رہے ہیں— فوٹو: اے پی

پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی نے بنگلہ دیش کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں بہترین کارکردگی کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہمان ٹیم سرپرائز کر سکتی ہے اس لیے انہیں آسان تصور نہیں کریں گے۔

پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ کل سے راولپنڈی میں کھیلا جائے گا اور سیریز کے لیے ٹرافی کی رونمائی کردی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: آئی سی سی نے راولپنڈی ٹیسٹ کیلئے میچ آفیشلز کا اعلان کردیا

میچ سے قبل جمعرات کو راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اظہر علی نے کہا کہ سری لنکا کے خلاف راولپنڈی ٹیسٹ بہت اچھا تھا اور اس میچ کے آخری دن لوگوں کی بڑی تعداد اسٹیڈیم میں میچ دیکھنے کے لیے آئی تھی، اس میچ کا نتیجہ نہیں آ رہا تھا لیکن اپنے گراؤنڈ آباد اور تماشائیوں واپس دیکھ کر بہت خوشی محسوس ہورہی تھی۔

انہوں نے روالپنڈی کے عوام سے گزارش کی کہ جس طرح انہوں نے سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میچ میں سپورٹ کیا تھا، بالکل اسی طرح آ کر سپورٹ کریں اور دنیا کو پیغام دیں کہ ہم کرکٹ سے کتنا پیار کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی موجودہ ٹیم میں بے پناہ صلاحیت ہے لیکن فتح وہی ٹیم حاصل کرتی ہے جو میدان میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتی ہے لہٰذا فتح کے لیے ہمیں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔

ایک سوال کے جواب میں ٹیسٹ ٹیم کے کپتان نے کہا کہ فواد عالم اپنی کارکردگی کی بنیاد پر اسکواڈ میں آئے ہیں اور اسکواڈ میں موجود تمام ہی افراد کسی بھی موقع پر فائنل الیون میں آ سکتے ہیں، صرف فواد عالم ہی نہیں بلکہ ٹیم میں موجود کھلاڑیوں کو جب بھی موقع ملے گا تو امید ہے کہ وہ بہترین کارکردگی دکھائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کی ٹیم 17 برس بعد ٹیسٹ میچ کھیلنے پاکستان پہنچ گئی

انہوں نے فہیم اشرف کی اسکواڈ میں شمولیت کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنا باؤلنگ اٹیک جس طرح تیار کر رہے ہیں تو ہماری نظریں ایک فاسٹ باؤلنگ آل راؤنڈر کی تیاری پر مرکوز ہیں تاکہ وہ ہمیں چوتھے فاسٹ باؤلر کے طور پر مدد کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ بیرون ملک کھیلتے ہوئے ایک چوتھے فاسٹ باؤلر کی مدد درکار ہوتی ہے کیونکہ اگر تین فاسٹ باؤلر کھیل رہے ہوں تو انہیں بار بار آنا پڑتا ہے جس سے وہ جلد تھک جاتے ہیں جبکہ ہم پاکستان میں بھی اس طرح کی کنڈیشنز بنا رہے ہیں جو تھوڑی فاسٹ باؤلرز کے لیے معاون ثابت ہو۔

پاکستان نے راولپنڈی میں آخری مرتبہ 1997 میں ٹیسٹ میچ جیتا تھا اور اس بارے میں سوال پر اظہر نے کہا کہ ٹیسٹ میچ جیتنا کبھی بھی آسان نہیں ہوتا، ٹیسٹ میچ کھیلتے ہوئے ہمیں اپنا بہترین کھیل پیش کرنا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کی ٹیم بہت اچھی ہے اور ہمیں سرپرائز کر سکتی ہے ، ان کی ٹیم میں میچز ونرز بھی ہیں لہٰذا ہم انہیں آسان تصور نہیں کر رہے، ہم محسوس کرتے ہیں کہ ہمارے پاس اپنی ہوم کنڈیشنز میں میچ جیتنے کا بہترین موقع ہے اور ہم اپنی پوری کوشش کریں گے۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ نے بھارت کو پہلے ون ڈے میں شکست دے دی

پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ ہوم ٹیسٹ میچز اپنی قوت کے مطابق کھیلے جاتے ہیں، ہم سمجھتے ہیں اس وقت ہماری باؤلنگ مخالف ٹیموں کے لیے خطرہ بن سکتی ہے اس لیے ہم کوشش کررہے ہیں کہ فاسٹ باؤلرز کے لیے سازگار کنڈیشنز رکھ سکیں مضبوط ہے اور اس کے ذریعے میچز جیت سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ فاسٹ باؤلنگ کے لیے سازگار کنڈیشنز سے ہمیں مستقبل میں انگلینڈ میں شیڈول ٹیسٹ میچز میں بھی فائدہ ہو گا۔

2015 میں آخری مرتبہ پاکستان کے خلاف ٹیسٹ میچ کھیلنے والی بنگلہ دیشی ٹیم اور موجودہ ٹیم کے درمیان فرق کے حوالے سے سوال پر اظہر نے کہا کہ میرے خیال میں بنگلہ دیشی ٹیم چند اہم کھلاڑیوں کی خدمات سے محروم ہے اور ہوم ٹیم ہونے کے ناطے ہمیں برتری حاصل ہو گی لیکن ہمیں اس کے لیے گراؤنڈ میں اچھا پیش کرنا ہو گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں