چین میں کورونا وائرس سے ہلاکتیں 637 ہوگئیں، عالمی ادارہ صحت

07 فروری 2020
گزشتہ دو روز کے دوران چین میں وائرس کے شکار افراد کی تعداد میں کمی آئی ہے جو اچھی خبر ہے، ٹیڈروس ایڈہانوم گھیبریسَس — فائل فوٹو / اے ایف پی
گزشتہ دو روز کے دوران چین میں وائرس کے شکار افراد کی تعداد میں کمی آئی ہے جو اچھی خبر ہے، ٹیڈروس ایڈہانوم گھیبریسَس — فائل فوٹو / اے ایف پی

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم گھیبریسَس کا کہنا ہے کہ چین میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 637 تک جاپہنی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق ٹیڈروس ایڈہانوم گھیبریسَس نے عالمی ادارہ صحت کے ایگزیکٹو بورڈ کو جنیوا میں اجلاس کے دوران بتایا کہ چین میں اب تک اس جان لیوا وائرس کے 31 ہزار 211 کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے۔

انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے پاس کورونا وائرس کی وبا سے لڑنے کے لیے گاؤنز، ماسک، دستانے اور دیگر حفاظتی ساز و سامان کی شدید کمی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'گزشتہ دو روز کے دوران چین میں وائرس کے شکار افراد کی تعداد میں کمی آئی ہے جو اچھی خبر ہے، تاہم اب متنبہ کرتے ہیں کہ اس پر بس نہ کیا جائے اور یہ تعداد پھر بڑھ سکتی ہے۔'

دوسری جانب جاپانی بحری جہاز پر مزید 41 افراد میں وائرس کی تصدیق کے بعد جہاز میں متاثرہ افراد کی تعداد 61 ہوگئی ہے۔

چینی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر کورونا وائرس 'چمگادڑ' اور نایاب جانور 'پنگولین' کے ذریعے انسانوں تک منتقل ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: کیا چین سے آنے والا سامان آپ کو کورونا وائرس کا شکار بنا سکتا ہے؟

چین کی سرکاری 'زنہوا' نیوز ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ساؤتھ چائنا ایگریکلچرل یونیورسٹی میں دونوں جانوروں کے ایک ہزار سے زائد نمونوں کے معائنے کے بعد سائنسدانوں نے کہا کہ پنگولین میں وائرس کا پایا جانے والا جینوم تسلسل کورونا سے متاثرہ افراد میں پائے جانے والے وائرس سے 99 فیصد تک مماثلت رکھتا ہے۔

ادھر برطانیہ میں کورونا وائرس کا تیسرا کیس سامنے آگیا جبکہ سنگاپور میں بھی مزید 3 کیسز کے بعد تعداد متاثرہ افراد کی کُل تعداد 33 ہوگئی ہے۔

ملائیشیا میں مزید ایک شخص میں وائرس کی تصدیق کے بعد تعداد 15 ہوگئی۔

ہانگ کانگ نے وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے چین سے آنے والے تمام افراد کو جبری طور پر علیحدہ رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکم کی خلاف ورزی کرنے والوں کو چھ ماہ کے لیے جیل جانا ہوگا۔

علاج کیلئے کوششیں

عالمی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ دوا اور ویکسین پر ریسرچ کو تیز کرتے ہوئے وبا کے پھیلاؤ سے لڑنے کے لیے طریقہ کار کی تلاش کے لیے آئندہ ہفتے 11 اور 12 فروری کو کئی ماہرین جنیوا میں اکٹھے ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'کئی قومیت پر مشتمل عالمی ادارہ صحت کی قیادت میں ٹیم جلد چین کا دورہ کرے گی'۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کہیں جنگلی حیات کا جوابی وار تو نہیں؟

چین کے قومی صحت کمیشن کا کہنا تھا کہ 5 فروری کو کورونا وائرس کے 3 ہزار 694 نئے کیسز ملک بھر میں رپورٹ ہوئے جس کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد 28 ہزار 18 ہوگئی ہے۔

چین نے اپنے مسافروں کے لیے سرحدیں بند کرنے کے عالمی اقدامات پر غم و غصے کا اظہار کیا۔

چینی نائب وزیر خارجہ لی یو چینگ کا کہنا تھا کہ 'چینی عوام اس وبا سے لڑنے کے لیے اپنی پوری قوت کا استعمال کر رہی ہے اور ہمیں اس وبا سے لڑنے کی صلاحیت اور بھروسہ ہے'۔

کورونا وائرس سے متعلق مزید اہم خبروں کے لیے یہاں کلک کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں