امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے پاکستان کے فوجی تربیتی پروگرام کیلئے فنڈز مانگ لیے

اپ ڈیٹ 12 فروری 2020
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے ایک کروڑ 27 لاکھ ڈالر جنوبی اور وسطی ایشیا کے فوجی افسران کی تربیت کے لیے مانگے —فائل فوٹو: اے ایف پی
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے ایک کروڑ 27 لاکھ ڈالر جنوبی اور وسطی ایشیا کے فوجی افسران کی تربیت کے لیے مانگے —فائل فوٹو: اے ایف پی

واشنگٹن: امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے پاکستان کے لیے فوجی تعلیم و تربیت کی سہولیات بحال کرنے کے لیے کانگریس سے فنڈز طلب کرلیے۔

اس ضمن میں جاری ہونے والی دستاویز کے مطابق مالی سال 2021 کے لیے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے انٹرنیشنل ملٹری ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ (آئی ایم ای ٹی) پروگرام کے لیے 10 کروڑ 49 لاکھ ڈالر کی درخواست کی۔

درخواست میں کانگریس کو بتایا گیا کہ امریکا کے قومی سلامتی کے اہداف اور خطے کے استحکام کے لیے آئی ایم ای ٹی فوجی اتحاد عالمی اتحادیوں کو مضبوط بنانے کے لیے نہایت کارگر ثابت ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کا پاکستان کیلئے فوجی ٹریننگ پروگرام بحال کرنے کا فیصلہ

خیال رہے کہ اس 10 کروڑ 49 لاکھ ڈالر میں سے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے ایک کروڑ 27 لاکھ ڈالر جنوبی اور وسط ایشیا کے فوجی افسران کی تربیت کے لیے مانگے ہیں، جس میں سے 35 لاکھ ڈالر پاکستان کے لیے اس سہولت کی بحالی پر خرچ کیے جائیں گے۔

بجٹ تجاویز میں کہا گیا کہ جنوبی اور وسط ایشیا میں آئی ایم ای ٹی پروگرام ’خطے کے اتحادیوں کی دفاعی فورسز کی پیشہ ورانہ مہارت، پروفیشنل فوجی تعلیم پر زور، قانون کی حکمرانی کے احترام، انسانی حقوق اور فوج کے سویلین کنٹرول پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے انڈو-پیسیفک حکمت عملی میں معاونت کرے گا‘۔

بجٹ نوٹ کے مطابق اس سہولت میں ’امریکا کے ساتھ کام کرنے کے لیے شراکت داروں کی خدمات کی قابلیت بہتر بنانے کے لیے انگریزی زبان کی تربیت بھی شامل ہے‘۔

حالانکہ اس درخواست میں جنوبی ایشیا اور وسط ایشیا کا پورا خطہ شامل ہے لیکن پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش اور نیپال کو ’ترجیحی وصول گنندگان‘ قرار دیا گیا۔

مزید پڑھیں: امریکا نے پاک فوج کے تربیتی پروگرام میں کٹوتی کردی

یاد رہے کہ امریکی حکومت نے گزشتہ برس دسمبر میں پاکستان کے لیے فوجی تعلیم اور تربیت کی سہولیات بحال کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ’مشترکہ ترجیحات پر باہمی تعاون کو بہتر بنانے‘ کے لیے کیا جارہا ہے۔

آئی ایم ای ٹی پروگرام کا انتظام امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کرتا ہے جس کے تحت پاکستان اور دیگر ممالک اپنے افسران کو تربیت کے لیے امریکی اداروں میں بھجواتے ہیں۔

سرکاری مراسلے میں کہا گیا کہ جنوری 2018 میں معطل کیے گئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مجاز سیکیورٹی امدادی پروگرام کے لیے محدود استثنیٰ کا اعلان کیا گیا جو امریکی قومی سلامتی کے وسیع مفادات کی حمایت کرتا ہے اور اس سے پاکستان کے لیے کچھ پروگرام دوبارہ شروع کیے جانے کے مواقع پیدا ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا نے پاک فوج کے تربیتی پروگرام میں کٹوتی کردی

اس ضمن میں ایک امریکی عہدیدار نے کہا تھا کہ ’حکومت نے پاکستان کے لیے آئی ایم ای ٹی پروگرام کی بحالی اس ایک شرط پر منظور کی کہ وہ کانگریس کی منظوری پر منحصر ہو گا‘۔

خیال رہے کہ امریکا اور پاکستان کے تعلقات میں 2011 میں اس وقت تناؤ پیدا ہو گیا تھا جب امریکی اسپیشل فورسز نے اسلام آباد کو آگاہ کیے بغیر ایبٹ آباد میں القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کا سراغ لگا کر انہیں قتل کر دیا تھا۔


یہ خبر 12 فروری 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں