گاڑیوں کی فروخت میں کمی کے باعث آٹو سیکٹر مشکلات کا شکار

اپ ڈیٹ 12 فروری 2020
رواں مالی سال کے 7 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر گاڑیوں کی فروخت میں 44 فیصد کمی آئی
— فائل فوٹو: رائٹرز
رواں مالی سال کے 7 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر گاڑیوں کی فروخت میں 44 فیصد کمی آئی — فائل فوٹو: رائٹرز

کراچی: پاکستان آٹو موٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سال 20-2019 کے ابتدائی 7 ماہ میں پاکستان میں آٹو سیکٹر کی کارکردگی مایوس کن رہی اور سالانہ بنیادوں پر گاڑیوں کی فروخت میں 44 فیصد کمی آئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس دوران ٹرکوں کی فروخت میں 44.8 فیصد، بسوں کی فروخت میں 30.6 فیصد، جیپوں کی فروخت میں 49.7 فیصد، ایل سی ویز (پک اپس) میں 47.3 فیصد، فارم ٹریکٹرز میں 37.6 فیصد جبکہ دو اور تین پہیوں والی گاڑیوں کی فروخت میں 11 فیصد کمی آئی۔

تاہم جنوری کے اعداد و شمار کے مطابق دسمبر 2019 کے 9 ہزار 987 یونٹس کے مقابلے میں گاڑیوں کی فروخت جنوری میں 1.08 فیصد اضافے کے بعد 10 ہزار 95 یونٹس تک جا پہنچی جبکہ 7 ماہ کے عرصے میں گاڑیوں کی فروخت ایک لاکھ 23 ہزار 391 یونٹس سے 69 ہزار ایک سو 92 یونٹس ہوگئی۔

مزید پڑھیں: جولائی میں گاڑیوں کی فروخت 42 فیصد کم

جنوری 2020 میں ہونڈا سوک/سٹی کی فروخت میں کافی بہتری آئی جس کی فروخت دسمبر 2019 کے 8 سو 84 یونٹس سے بڑھ کر ایک ہزار 8 سو 78 یونٹس تک پہنچ گئی لیکن ان دونوں ماڈلز کو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 66 فیصد کمی کا سامنا رہا کیونکہ گزشتہ سال 25 ہزار 810 یونٹس کے مقابلے میں مالی سال 2020 کے ابتدائی 7 ماہ میں مجموعی طور پر صرف 8 ہزار 797 یونٹس فروخت ہوئے۔

مالی سال 2020 کے 7 ماہ میں ٹویوٹا کرولا کی فروخت 54 فیصد کمی کے بعد ایک ہزار 2 سو 80 یونٹس تک پہنچ گئی جبکہ دسمبر 2019 کے 2 ہزار 85 یونٹس کے مقابلے میں جنوری میں اس کی فروخت بڑھ کر 3 ہزار 445 یونٹس ہوگئی۔

اسی عرصے کے دوران سوزوکی سوئفٹ کی فروخت 54 فیصد کمی کے بعد ایک ہزار 280 یونٹس تک پہنچ گئی جبکہ اس کی فروخت گزشتہ برس دسمبر کے 277 یونٹس سے کم ہو کر 48 فیصد کمی کے ساتھ جنوری میں 144 یونٹس تک پہنچ گئی۔

مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ میں سوزوکی کلٹس اور ویگن آر کی فروخت میں بالترتیب 8 ہزار 110 کے ساتھ 36 فیصد اور 5 ہزار 113 یونٹس کے ساتھ 73 فیصد ہوگئی۔

تاہم جنوری میں ویگن آر کی فروخت دسمبر کے 918 یونٹس کے مقابلے میں جنوری میں ایک ہزار 701 یونٹس تک پہنچ گئی۔

ہیوی وہیکلز میں معاشی سست روی کا رجحان برقرار رہا اور جولائی سے جنوری کے دوران ٹرکوں کی فروخت گزشتہ برس کے مقابلے میں 3 ہزار 762 سے کم ہوکر 2 ہزار 77 یونٹس تک پہنچ گئی۔

ہینو، ماسٹر اور آئی سو کی فروخت بالترتیب ایک ہزار 306، 714 اور ایک ہزار 742 یونٹس سے کم ہو کر بالترتیب 814، 278 اور 985 یونٹس تک پہنچ گئی۔

یہ بھی پڑھیں: معاشی بحران، بڑھتی قیمتوں سے گاڑیوں کی فروخت میں کمی

بسوں کی مجموعی فروخت مالی سال 2019 کے 7 ماہ کے 611 یونٹس سے کم ہوکر 424 یونٹس تک پہنچ گئی جن میں ہینو، ماسٹر اور آئی سوزوکی فروخت بالترتیب 292، 146 اور 173 یونٹس کے مقابلے میں 192، 123 اور 109 یونٹس ہوگئی۔

ٹاپ لائن سیکیوریٹیز کے حماد اکرم نے کہا کہ جنوری میں نئے سال کی وجہ سے کئی گاڑیوں میں ماہانہ بنیادوں پر فروخت میں اضافہ دیکھا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پاک سوزوکی موٹر کمپنی نے دسمبر 2019 کے وسط میں قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا جس کا اطلاق جنوری سے ہونا تھا اس کے نتیجے میں گزشتہ ماہ کے آخری مہینے میں پری بکنگ میں ماہانہ بنیادوں پر 49 اضافہ ہوا۔

تجزیہ کار نے مالی سال 2020 کے 7 ماہ میں گاڑیوں کی فروخت میں کمی کو قیمتوں اور شرح سود میں اضافے سے منسوب کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

کاشف حیدر Feb 12, 2020 06:01pm
جاپان سے درآمد شدہ سہولیات سے بھر پور اور سستی گاڑیوں کو استعمال کرنے کے بعد مقامی مارکیٹ میں پیش کردہ مہنگی اور کم سہولیات والی گاڑیاں ، خریداروں کی توجہ حاصل نہیں کر پارہی۔