پہلے لٹکاؤ پھر گراؤ مہم کا آغاز ہوچکا ہے، فردوس نقوی

اپ ڈیٹ 15 فروری 2020
پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز
پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز

سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فردوس شمیم نقوی نے کراچی میں سرکاری املاک پر انسداد تجاوزات سے متعلق یکطرفہ کارروائی پر کہا ہے کہ 'لٹکاؤ پھر گراؤ' کی مہم کا آغاز ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے سرکاری ذمہ داران کو سزا دی جائے جنہوں نے عوام کو زمینیں بیچیں اور پھر انہیں تکلیف دی جائے جنہیں بے وقوف بنایا۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'اس سلسلے میں وزیر اعظم کو خط لکھ رہے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ ریلوے میں جن کو وعدہ کیا گیا تھا کہ متبادل گھر دیے جائیں گے انہیں گھر ملنے تک ان گھروں کو نہیں ٹوٹنا چاہیے۔

مزید پڑھیں: ’کراچی سرکلر ریلوے کا 75 فیصد سے زائد راستہ کلیئر کروالیا‘

انہوں نے کہا کہ 'انکروچمنٹ کو ختم کرنے کا طریقہ کار یہ ہے کہ پہلے نظام بنایا جائے اور انکروچمنٹ کرنے والوں کو پکڑا جائے نہ کہ عوام اس کا خمیازہ بھگتے'۔

کراچی میں چلنے والی گزشتہ انکروچمنٹ کی مہم کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 'جن کمرشل زمینوں کو خالی کیا گیا غیر قانونی طور پر فٹ پاتھ پر قبضہ کرکے بنائی گئی تھیں اور اس سے ٹریفک متاثر ہورہا تھا'۔

ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 'میں اس پر یقین نہیں رکھتا کہ اگر کوئی شخص آج قبضہ کرلے تو کل وہ جگہ اس کے نام کردی جائے، اس سے یہ تاثر جائے گا کہ قبضہ کرنا درست ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ سب ہوتا کیسے ہے اور آئندہ اس سے کیسے بچا جائے جس کے لیے تجویز دی گئی ہے کہ پہلے لٹکاؤ پھر گراؤ تاکہ لوگوں کو یہ اطمینان تو ہو کہ اِس کام کے اصل ذمہ داروں کو بھی سزا ہوئی ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا کراچی سرکلر ریلوے 3 ماہ میں فعال کرنے کا حکم

خیال رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے کراچی میں سرکلر ریلوے کی زمینوں پر سے غیر قانونی قبضے ہٹانے کا حکم دے رکھا ہے۔

اس ضمن میں پاکستان ریلوے نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کراتے ہوئے بتایا کہ کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) کا 75 فیصد سے زائد حصہ تجاوزات سے پاک کردیا گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ کراچی سرکلر ریلوے کے بقیہ رہ جانے والے ٹریک سے تجاوزات ہٹانے کے لیے وزارت ریلوے نے حکومت سندھ سے درخواست کی تھی۔

کہا گیا تھا کہ کے سی آر کے راستے اور اطراف کی زمین سے سندھ حکومت تجاوزات ختم کروائے گی اور وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے یقین دہانی کروائی کہ اسے جتنی جلد ممکن ہو کیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں