بجلی، گیس کی قیمتوں میں کمی کیلئے وزیراعظم کی 'غیرمعمولی حل' تلاش کرنے کی ہدایت

اپ ڈیٹ 18 فروری 2020
وزیر اعظم کو بتایا گیا ہے کہ گردشی قرضوں کو رواں مالی سال کے اختتام تک صفر کردیا جائے گا— فائل فوٹو:اے ایف پی
وزیر اعظم کو بتایا گیا ہے کہ گردشی قرضوں کو رواں مالی سال کے اختتام تک صفر کردیا جائے گا— فائل فوٹو:اے ایف پی

وزیراعظم عمران خان نے مستقل بنیادوں پر بجلی اور گیس کی قیمتوں میں کمی کے لیے متعلقہ حکام کو 'غیرمعمولی حل' تلاش کرنے کی ہدایت کردی تاکہ مقامی صارفین کو ریلیف دیا جاسکے اور ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی پر قابو پایا جاسکے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے یہ بات اسلام آباد میں بجلی اور گیس کی قیمتوں میں کمی سے متعلق ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

اجلاس میں وزیر توانائی عمر ایوب، وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر، وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان اور معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: بجلی کی قیمتوں میں کمی کیلئے نیا ٹیرف پلان متعارف کروانے کا امکان

وزیر اعظم کے دفتر کے مطابق اجلاس میں گیس اور بجلی کی قیمتوں کو (بالخصوص عام صارفین کے لیے) کم کرنے کی متعدد تجاویز پیش کی گئیں، اس کے علاوہ ندیم بابر نے طویل المدتی منصوبہ بھی پیش کیا۔

اجلاس میں وزیر اعظم کو گیس اور بجلی پیدا کرنے اور ترسیل کار کمپنیوں کے مسائل سے بھی آگاہ کیا گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ سابق حکومتوں نے ملک کے مفاد پر غور کیے بغیر مہنگے اور غیر منطقی معاہدے اور انتظامات کیے جس کی وجہ سے حاصل ہونے والی مہنگی بجلی سے گردشی قرضہ بڑھا۔

ان کا کہنا تھا کہ غربت اور مہنگائی سے تنگ عوام کو ریلیف فراہم کرنے اور صنعتوں کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح پے تاکہ معیشت کا پہیہ چل سکے۔

وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ حکومت گزشتہ دور حکومت میں لگائے گئے مہنگے ترین پاور پلانٹ کی لاگت برداشت کر رہی ہے اور ان منصوبوں کا بوجھ عوام پر ہی پڑ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کے-الیکٹرک صارفین کیلئے بجلی 4 روپے 88 پیسے مہنگی

اجلاس میں بتایا گیا کہ حکومت نے بجلی کی چوری کو روکنے کے لیے موثر اقدامات کیے ہیں جس کی وجہ سے ایک کھرب 22 ارب روپے کا ریونیو اکٹھا ہوا۔

اسی طرح گردشی قرضوں کو بھی کم کرکے 36 ارب روپے سے 12 ارب روپے ماہانہ کردیا گیا ہے، ساتھ ہی وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ گردشی قرضوں کو مزید کم کرکے رواں مالی سال کے اختتام تک صفر کیا جائے گا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ موجودہ حکومت گیس اور بجلی کے شعبوں میں انتظامی اصلاحات کے ذریعے نہ صرف چوری اور لائن لاسز کے بوجھ کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے بلکہ گھریلو اور صنعتی صارفین کو مناسب قیمتوں پر یوٹیلیٹیز کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے بھی اقدامات کررہی ہے تاکہ لوگوں اور صنعتوں کو ریلیف مل سکے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل وزیر اعظم نے صحافیوں کے ایک گروپ سے گفتگو کرتے ہوئے بجلی اور گیس کے نرخوں میں اضافے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا اور یقین دلایا تھا کہ مستقبل قریب میں ان میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔

ان کا خیال تھا کہ بجلی اور گیس کے اعلی نرخ خصوصاً صنعتی شعبے کے لیے، ملک میں مہنگائی بڑھنے کی ایک بڑی وجہ ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Khan Feb 18, 2020 11:30am
موجودہ حکومت میں پہلی بار کوئی اچھی خبر دیکھنے کو ملی لی۔ پچھلی حکومتوں نے عوام اور ملک سے دھوکہ کرتے ہوئے مہنگی بجلی کے منصوبوں کی منظوری دی۔ جس کی وجہ سے سے عام لوگ انتہائی متاثر ہو رہے ہیں ہیں۔ اسی طرح ملک میں کھربوں ٹن کوئلے کے ذخائر ہونے کے باوجود غیر ملکی کوئلے سے چلنے والے بجلی کے پلانٹ لگائے گئے۔ غیرملکی کوئلے کے پلانٹ کو تھر منتقل کیا جائے جبکہ بجلی کی فی یونٹ قیمت میں کمی کی جائے یہ لوگ پہلے ہی اچھا خاصا منافع کما چکے ہیں یہ عوام پر بڑا احسان ہوگا