حماس نے لڑکیوں کی تصویروں سے اسرائیلی فوجیوں کے فون ہیک کرلیے

18 فروری 2020
حماس کی جانب سے بھجوائی گئی لڑکیوں کے سوشل اکاؤنٹس عبرانی زبان میں بنے ہوئے تھے، اسرائیلی فوج—فائل فوٹو: انیا
حماس کی جانب سے بھجوائی گئی لڑکیوں کے سوشل اکاؤنٹس عبرانی زبان میں بنے ہوئے تھے، اسرائیلی فوج—فائل فوٹو: انیا

اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ فلسطین کی آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والی تنظیم ’حماس‘ نے خوبصورت لڑکیوں کی تصاویروں سے درجنوں فوجیوں کے موبائل فونز تک رسائی حاصل کرلی تھی۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ اسرائیلی فوج نے تسلیم کیا ہو کہ حماس نے خوبصورت اور نیم عریاں لڑکیوں کی تصاویر میں بھیجے گئے وائرس سسٹم سے فوجیوں کے موبائل فونز تک رسائی حاصل کی ہو۔

اس سے قبل بھی اسرائیلی فوج یہ اعتراف کرتی رہی ہے کہ حماس مختلف حربوں کے ذریعے اسرائیلی فوجیوں کے ذاتی موبائل فونز تک رسائی کرنے کی کوشش کرتی رہی ہے۔

تین سال قبل 2017 میں بھی اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا تھا کہ حماس کے کارکنان نے خوبصورت لڑکیوں کی تصاویر اسرائیلی فوجیوں کو بھیج کر ان کے موبائل تک رسائی کرلی تھی۔

اور اب ایک بار پھر اسرائیلی فوج کے اعلیٰ حکام نے اعتراف کیا ہے کہ تازہ واقعے میں بھی حماس نے ان کے فوجیوں کے ذاتی موبائل تک رسائی حاصل کرلی۔

جن لڑکیوں کے اکاؤنٹس فوجیوں کو بھیجے گئے وہ شکل سے بھی اسرائیلی لگتی تھیں—اسکرین شاٹ
جن لڑکیوں کے اکاؤنٹس فوجیوں کو بھیجے گئے وہ شکل سے بھی اسرائیلی لگتی تھیں—اسکرین شاٹ

برطانوی اخبار ’دی انڈیپینڈنٹ‘ کے مطابق اسرائیلی فوج کے لیفٹنٹ کرنل جوناتھن کونرکس نے اعتراف کیا کہ حماس کے کارکنان درجنوں اسرائیلی فوجیوں کے موبائل فونز تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

اسرائیلی فوج کے افسر کے مطابق گزشتہ ساڑھے تین سال میں یہ تیسرا موقع ہے کہ حماس نے خوبصورت اور نیم عریاں لڑکیوں کی تصاویر کے ذریعے اسرائیلی فوجیوں کو دھوکا دیا۔

ان کے مطابق سائبر کرائم میں حماس کے کارکنان تیزی سے مہارت حاصل کر رہے ہیں اور اس بار وہ درجنوں اسرائیلی فوجیوں کے موبائل فونز کے ذاتی ڈیٹا اور نمبرز تک پہنچ گئے تھے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ ابتدائی طور پر حماس کی جانب سے اسرائیلی فوجیوں کے پاس سوشل میڈیا ایپس کے ذریعے خوبصورت اور پرکشش لڑکیوں کی جانب سے تعلقات بڑھانے کی درخواست بھیجی جاتی ہے، جسے قبول کرنے کے بعد معاملہ مزید پیچیدہ بن جاتا ہے۔

جوناتھن کونرکس کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوجیوں کے پاس واٹس ایپ، ٹیلی گرام، فیس بک اور انسٹاگرام کے ذریعے خواتین کی صورت میں وائرس کو بھیجا گیا اور اسرائیلی فوجی لڑکیوں کی تصاویر دیکھ کر فریفتہ ہونا شروع ہوگئے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ جب اسرائیلی فوجی مذکورہ لڑکیوں سے تعلقات بڑھانے کا سلسلہ آگے بڑھانے کی خواہش کا اظہار کرتے تو لڑکیاں انہیں ایک لنک بھیجتیں اور کہتیں کہ اسے ڈاؤن لوڈ کرنے سے وہ آسانی سے ان کی تصاویر دیکھ سکیں گے۔

فوجیوں کو بھجوائی گئی تصاویر میں شامل ایک خوبرو لڑکی کی تصویر—فوٹو: آئی ڈی ایف
فوجیوں کو بھجوائی گئی تصاویر میں شامل ایک خوبرو لڑکی کی تصویر—فوٹو: آئی ڈی ایف

فوجی افسر کے مطابق جیسے ہی اسرائیلی فوجیوں نے مذکورہ لنک کو ڈاؤن لوڈ کیا تو وائرس ان کے موبائل میں ڈاؤن لوڈ ہوگیا اور ان کے موبائل پر حماس کا مکمل کنٹرول ہوگیا۔

فوجی ترجمان نے اعتراف کیا کہ حماس نے اسرائیلی فوجیوں کے موبائل میں موجود تمام فون نمبرز، تصاویر اور دیگر ڈیٹا تک بھی رسائی حاصل کرلی تھی اور ان کے موبائل سے ہی تصاویر اور ویڈیوز بھی ریکارڈ کی۔

جوناتھن کونرکس نے یہ بھی کہا کہ حماس کی جانب سے اسرائیلی فوجیوں کے موبائل فونز تک رسائی کرنے سے اسرائیلی فوج باخبر تھی اور فوج نے کچھ بھی غلط ہونے سے قبل ہی حفاظتی انتظامات کرلیے۔

فوجی ترجمان نے اعتراف کیا کہ اگرچہ انہوں نے حفاظتی انتطامات کرلیے تاہم حماس کے حالیہ حملے سے عندیہ ملتا ہے کہ اس کے سائبر کارکنان نے مہارت حاصل کرلی ہے۔

جوناتھن کونرکس کے مطابق حماس کی جانب سے خوبصورت، نیم عریاں اور پرکشش لڑکیوں کی جو تصاویر بھجوائی گئیں ان کے سوشل اکاؤنٹس میں عبرانی زبان میں مواد کو شامل کیا گیا تاہم اس میں کچھ پروف کی غلطیاں تھیں۔

فوجی ترجمان کے مطابق عبرانی زبان میں لڑکیوں کے نام اور ان کے اکاؤنٹ پر مواد موجود ہونے کی وجہ سے جلد اسرائیلی فوجی ان پر فریفتہ ہوئے اور لڑکیوں سے تعلقات کے چکر میں وہ اپنے موبائل فونز ہیک کروا بیٹھے۔

ماضی میں بھی حماس اسرائیلی فوجیوں کو لڑکیوں کی تصاویر بھجواتا رہا ہے—فائل فوٹو: ٹائیگر ڈراپنگس
ماضی میں بھی حماس اسرائیلی فوجیوں کو لڑکیوں کی تصاویر بھجواتا رہا ہے—فائل فوٹو: ٹائیگر ڈراپنگس

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں